اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کیجریوال کی گرفتاری پر تبصرہ کرنے پر بھارت کا امریکہ کو جواب - India Slams US

بھارتی وزارت خارجہ نے امریکہ سے کہا کہ سفارت کاری میں ریاستوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دوسروں کی خودمختاری اور اندرونی معاملات کا احترام کریں۔ کیجریوال کی گرفتاری پر جرمنی کے بعد امریکہ نے منصفانہ، شفاف اور بروقت قانونی عمل کی بات کہی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 27, 2024, 7:34 PM IST

نئی دہلی: بھارت نے بدھ کے روز اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے ریمارکس پر سخت اعتراض کیا۔ وزارت خارجہ (MEA) نے آج امریکہ کے قائم مقام ڈپٹی چیف آف مشن گلوریا بربینا کو طلب کیا ہے اور سخت الفاظ میں احتجاج درج کرایا۔ یہ ملاقات تقریباً 40 منٹ تک جاری رہی۔

وزارت خارجہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ سفارت کاری میں، ریاستوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دوسروں کی خودمختاری اور اندرونی معاملات کا احترام کریں۔ یہ ذمہ داری ساتھی جمہوریتوں کے معاملے میں اور بھی زیادہ ہے بصورت دیگر یہ غیر صحت بخش مثالیں قائم کریں گی۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارت کے قانونی عمل ایک آزاد عدلیہ پر مبنی ہیں جو معروضی اور بروقت نتائج کے لیے پرعزم ہے۔ اس پر شکوک و شبہات ڈالنا غیر ضروری ہے۔ اس سے قبل، امریکی محکمہ خارجہ نے میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ہم وزیر اعلیٰ کیجریوال کے لیے منصفانہ، شفاف اور بروقت قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ کیجریوال کی گرفتاری پر یہ جرمنی کے بعد کسی بھی بیرونی ملک سے کیا گیا اس طرح کا دوسرا تبصرہ ہے۔ ہفتے کے آخر میں، نئی دہلی نے جرمن ڈپٹی چیف آف مشن، جارج اینزویلر کو طلب کیا تھا اور بھارت کے اندرونی معاملات پر ان کے دفتر خارجہ کے ترجمان کے تبصروں پر سخت احتجاج کیا۔

نئی دہلی کا یہ ردعمل جرمن وزارت خارجہ کے اس بیان کے چند گھنٹے بعد آیا جب جرمنی نے کہا تھا کہ کیجریوال کو منصفانہ اور غیر جانبدارانہ ٹرائل ملے گا کیونکہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیجریوال کی گرفتاری پر جرمنی کے تبصرہ پر بھارت کا احتجاج، جرمن ڈپٹی چیف آف مشن کو طلب کیا

ABOUT THE AUTHOR

...view details