نئی دہلی: بھارت نے بدھ کے روز اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے ریمارکس پر سخت اعتراض کیا۔ وزارت خارجہ (MEA) نے آج امریکہ کے قائم مقام ڈپٹی چیف آف مشن گلوریا بربینا کو طلب کیا ہے اور سخت الفاظ میں احتجاج درج کرایا۔ یہ ملاقات تقریباً 40 منٹ تک جاری رہی۔
وزارت خارجہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ سفارت کاری میں، ریاستوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دوسروں کی خودمختاری اور اندرونی معاملات کا احترام کریں۔ یہ ذمہ داری ساتھی جمہوریتوں کے معاملے میں اور بھی زیادہ ہے بصورت دیگر یہ غیر صحت بخش مثالیں قائم کریں گی۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارت کے قانونی عمل ایک آزاد عدلیہ پر مبنی ہیں جو معروضی اور بروقت نتائج کے لیے پرعزم ہے۔ اس پر شکوک و شبہات ڈالنا غیر ضروری ہے۔ اس سے قبل، امریکی محکمہ خارجہ نے میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ہم وزیر اعلیٰ کیجریوال کے لیے منصفانہ، شفاف اور بروقت قانونی عمل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔