ممبئی: مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے ریاست میں پارٹی کی خراب کارکردگی کی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی ہے۔ فڈنویس نے کہا کہ 'میں مہاراشٹر میں اس طرح کے نتائج کی ذمہ داری لیتا ہوں کیونکہ ریاست میں پارٹی کی قیادت میری جانب سے کی جا رہی تھی۔ میں بی جے پی ہائی کمان سے درخواست کرتا ہوں کہ مجھے حکومت میں ذمہ داری سے فارغ کیا جائے تاکہ میں آنے والے انتخابات میں پارٹی کے لیے مزید محنت کر سکوں۔ حالانکہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ان کا استعفیٰ قبول کیا گیا ہے یا نہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر میں لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی کی کارکردگی انتہائی خراب رہی۔ اور گزشتہ انتخابات میں 23 سیٹیں جیتنے والی بی جے پی اس بار 9 سیٹوں پر سمٹ کر رہ گئی۔
بی جی پی بھلے ہی ملک میں فتح کا جشن منا رہی ہے لیکن 'اب کی بار 400 پار' کا نعرہ جھوٹ ثابت ہوا اور مہراشٹر میں بہتر کاردکردگی نہیں ہونے کے سبب ہی بی جے پی کو صرف 9 سیٹیں ہی ملی۔۔جبکہ 48 سیٹوں میں سے کانگریس کو 13، شرد پوار کی این سی پی کو 8، شندے گروپ کو 8، اجیت پوار کو 1 سیٹ ملی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریس نے ریاست میں اقتدار سے دور ہوتے ہوئے بھی بہتر مظاہرہ کیا۔
چونکہ سنہ 2019 میں بی جے پی اور شیوسینا کے درمیان اتحاد تھا اسی اتحاد کے باعث 48 میں سے 41 سیٹیں اپنے نام کی۔ یہ بھاجپا کے لیے کافی بہتر رہا لیکن 2024 میں ریاست مہاراشٹر میں کافی کچھ بدل چکا تھا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ بی جے پی کی جو امیدیں تھیں اس پر پانی پھر گیا۔ در اصل شیوسینا کے بیچ کی لڑائی اور شندے کو اودھو ٹھاکرے کے ذریعہ غدار کا خطاب دینا یہ فارمولہ بھی مہارشٹر کی عوام کے دل میں گھر کرگیا۔