احمد آباد: ہندوتوا لیڈر اور بی جے پی سے وابستہ وکاس اہیر اور اس کے دو ساتھی ایک سنسنی خیز معاملے میں گجرات کی سورت سٹی پولیس کے ہاتھ لگے ہیں۔ وکاس اہیر نام کے بی جے پی کارکن اور دیگر دو کو ایم ڈی ڈرگ فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ وکاس اہیر کی سوشل میڈیا پر دستیاب پروفائل پر نظر ڈالیں تو یہ ہندو وادی لیڈر ہے جو یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ہندو یووا واہنی گجرات ریاست کے صدر کے عہدے پر بھی فائز رہ چکا ہے۔ اس کے علاوہ وکاس اہیر بی جے پی یووا مورچہ کا بھی رکن رہا ہے۔ سورت پولیس نے وکاس اہیر کے ساتھ اس کے دو ساتھی چیتن ساہو اور انیس خان پٹھان کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے ان سے 354 گرام ایم ڈی ڈرگس برآمد کیا ہے۔
پولیس کی جانچ میں انکشاف:
پولس نے جب معاملے کی جانچ کی تو یہ بات بھی سامنے آئی کہ ملزم وکاس اہیر سالابت پورہ علاقے میں بھوانی آئس کریم کی لاری چلاتا تھا اور وہ آئس کریم دکانوں میں منشیات فروخت کرتا تھا۔ ملزم وکاس بی جے پی کا کارکن ہے اور اس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بی جے پی کے کئی سینئر لیڈروں کے ساتھ اپنی تصاویر بھی اپ لوڈ کی ہیں۔ اس کے علاوہ ملزم وکاس وینٹی چوکسی کالج میں ایل ایل بی کے دوسرے سال میں پڑھ رہا ہے۔ اس سے پہلے وکاس نے امرولی علاقے میں ایک بلڈر کے دفتر میں لوٹ مار کی تھی اور اس وقت اس کے خلاف امرولی پولس تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا اور اس کے اسلحہ کا لائسنس بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔
اپوزیشن کے نشانے پر بی جے پی:
وکاس اہیر کی گرفتاری کے ساتھ ہی بی جے پی اپوزیشن پارٹیوں کے نشانے پر آگئی ہے۔ ریاست کی عام آدمی پارٹی اکائی نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ عآپ کے سابق ریاستی صدر گوپال اٹالیہ نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ، یہی گروہ 2022 کے انتخابات کے دوران ہندوتوا کے نام پر ان کے گھر پہنچا تھا، پولیس کے مطابق بی جے پی کارکن وکاس اہیر ایم ڈی آئس کریم کی آڑ میں منشیات کا کاروبار کر رہا تھا۔ یہ ملزمین اتنے شاطر ہیں کہ یہ آئس کریم پارلر میں وہ دو پہیہ گاڑی پر بھی ڈیلیوری کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق وکاس اہیر کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے اور ان ملزمان کے اثاثوں کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ گجرات پولیس نے واضح کیا ہے کہ ان ملزمان کے غیر قانونی اور کالے دھن سے حاصل کی گئی جائیداد کو سیل کر دیا جائے گا۔