اردو

urdu

'حکومت شفاف انتخابات نہیں چاہتی': الیکشن کمشنر کے استعفے پر کانگریس، ٹی ایم سی کا شدید رد عمل

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 10, 2024, 12:28 PM IST

Updated : Mar 10, 2024, 1:10 PM IST

Election Commissioner Resignation: کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے لوک سبھا انتخابات 2024 سے قبل الیکشن کمشنر ارون گوئل کے اچانک استعفے پر صدمے کا اظہار کیا۔ وینوگوپال نے کہا کہ پورا ملک آئندہ انتخابات کے بارے میں فکر مند ہے اور حکومت "آزادانہ اور شفاف انتخابات" نہیں چاہتی۔

الیکشن کمشنر کے استعفیٰ پر کانگریس، ٹی ایم سی کا شدید رد عمل
الیکشن کمشنر کے استعفیٰ پر کانگریس، ٹی ایم سی کا شدید رد عمل

چنئی(تمل ناڈو): لوک سبھا انتخابات سے عین قبل الیکشن کمشنر ارون گوئل کے اچانک استعفے پر اپوزیشن کانگریس اور ترنمول کانگریس نے مرکز کی نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت پر کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری، کے سی وینوگوپال، ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے دونوں نے اس معاملے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم آئندہ انتخابات کو لے کر فکرمند ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آزادانہ اور شفاف انتخابات نہیں چاہتی۔ اس سے قبل الیکشن کمشنر ارون گوئل نے ہفتہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کا استعفیٰ صدر نے قبول کرلیا تھا۔

وینوگوپال نے کہا کہ "یہ کافی چونکا دینے والی بات ہے۔ انتخابات کے اعلان سے ٹھیک پہلے الیکشن کمشنر نے استعفیٰ دے دیا۔ اب صرف ایک الیکشن کمشنر ہے۔۔۔ اس الیکشن کمیشن میں کیا ہو رہا ہے؟ پورا ملک فکرمند ہے۔ حکومت آزادانہ اور شفاف انتخابات نہیں چاہتی۔" انہوں نے مزید کہا کہ "اس سے پہلے، انہوں نے چیف جسٹس آف انڈیا کو الیکشن کمیشن اور الیکشن کمشنر کی سلیکشن باڈی سے ہٹا دیا تھا۔ چیف جسٹس آف انڈیا کی جگہ، انہوں نے ایک کابینہ وزیر کو شامل کیا تھا۔۔۔ اب الیکشن کرانا حکومت کا معاملہ بن گیا ہے۔۔۔ اس عمل شفافیت ختم ہو گئی ہے۔"

ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے نے اس معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دراصل عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن کے پینل میں دو تقرریاں کی جانی ہیں۔ گوئل کے استعفیٰ کے اعلان کے بعد ایکس پر ایک پوسٹ میں گوکھلے نے کہا، "الیکشن کمشنر ارون گوئل نے اچانک استعفیٰ دے دیا ہے۔ دوسرے الیکشن کمیشنر کا عہدہ خالی ہے۔"

انہوں نے کہا کہ اس سے الیکشن کمیشن اب صرف ایک چیف الیکشن کمشنر کے پاس رہ گیا ہے۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "مودی حکومت نے ایک نیا قانون متعارف کرایا ہے جہاں الیکشن کمشنروں کی تقرری اب پی ایم مودی اور ان کے ذریعہ منتخب کردہ ایک وزیر کے اکثریتی ووٹ سے کیا جائے گا۔" ساکیت نے کہا، "اس لیے، 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے، مودی آج کے استعفیٰ کے بعد اب تین میں سے دو الیکشن کمشنروں کی تقرری کریں گے۔ یہ بہت تشویشناک ہے۔"

دسمبر 2023 میں پارلیمنٹ کے ذریعے منظور کیے گئے ایکٹ میں وزیر قانون اور دو دیگر افراد کی سربراہی میں ایک سرچ کمیٹی قائم کرنے کے التزامات کیے گئے ہیں۔ اس کمیٹی کے ارکان سیکرٹری کے عہدے سے کم نہیں ہوں گے۔ اس کے بعد یہ سلیکشن کمیٹی سی ای سی یا ای سی عہدے کے لیے پانچ افراد کا پینل تیار کرے گی۔

لوک سبھا انتخابات اس سال اپریل-مئی میں ہونے والے ہیں۔ اس سے پہلے ہی الیکشن کمشنر گوئل کے استعفیٰ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وینوگوپال نے کہا، "یہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی صحت کے لیے انتہائی تشویشناک ہے کہ الیکشن کمشنر ارون گوئل نے لوک سبھا انتخابات کے موقعے پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس میں بالکل شفافیت نہیں ہے۔ بی جے پی زیرقیادت حکومت پر حملہ کرتے ہوئے، کے سی وینوگوپال نے کہا، "2019 کے انتخابات کے دوران، اشوک لواسا نے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر پی ایم کو کلین چٹ کے خلاف اختلاف کیا تھا۔ بعد میں، انہیں مسلسل پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑا۔

ارون گوئل نے 21 نومبر 2022 کو چیف الیکشن کمشنر (EC) کا چارج سنبھالا۔ اس سے قبل وہ وزارت ثقافت کے سکریٹری، دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے نائب چیئرمین، وزارت محنت اور روزگار کے ایڈیشنل سیکرٹری اور مالیاتی مشیر اور محکمہ محصولات، وزارت خزانہ کے جوائنٹ سکریٹری کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمشنر ارون گوئل نے استعفیٰ دے دیا

جو 2014 میں آئے تھے وہ 2024 میں چلے جائیں گے: اکھیلیش یادو

بی جے پی منتخب حکومتوں کو گرانے میں ماہر ہے ۔۔۔۔ افضال انصاری سے خصوصی گفتگو

Last Updated : Mar 10, 2024, 1:10 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details