چنئی(تمل ناڈو): لوک سبھا انتخابات سے عین قبل الیکشن کمشنر ارون گوئل کے اچانک استعفے پر اپوزیشن کانگریس اور ترنمول کانگریس نے مرکز کی نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت پر کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری، کے سی وینوگوپال، ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے دونوں نے اس معاملے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم آئندہ انتخابات کو لے کر فکرمند ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آزادانہ اور شفاف انتخابات نہیں چاہتی۔ اس سے قبل الیکشن کمشنر ارون گوئل نے ہفتہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کا استعفیٰ صدر نے قبول کرلیا تھا۔
وینوگوپال نے کہا کہ "یہ کافی چونکا دینے والی بات ہے۔ انتخابات کے اعلان سے ٹھیک پہلے الیکشن کمشنر نے استعفیٰ دے دیا۔ اب صرف ایک الیکشن کمشنر ہے۔۔۔ اس الیکشن کمیشن میں کیا ہو رہا ہے؟ پورا ملک فکرمند ہے۔ حکومت آزادانہ اور شفاف انتخابات نہیں چاہتی۔" انہوں نے مزید کہا کہ "اس سے پہلے، انہوں نے چیف جسٹس آف انڈیا کو الیکشن کمیشن اور الیکشن کمشنر کی سلیکشن باڈی سے ہٹا دیا تھا۔ چیف جسٹس آف انڈیا کی جگہ، انہوں نے ایک کابینہ وزیر کو شامل کیا تھا۔۔۔ اب الیکشن کرانا حکومت کا معاملہ بن گیا ہے۔۔۔ اس عمل شفافیت ختم ہو گئی ہے۔"
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے نے اس معاملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دراصل عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن کے پینل میں دو تقرریاں کی جانی ہیں۔ گوئل کے استعفیٰ کے اعلان کے بعد ایکس پر ایک پوسٹ میں گوکھلے نے کہا، "الیکشن کمشنر ارون گوئل نے اچانک استعفیٰ دے دیا ہے۔ دوسرے الیکشن کمیشنر کا عہدہ خالی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ اس سے الیکشن کمیشن اب صرف ایک چیف الیکشن کمشنر کے پاس رہ گیا ہے۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "مودی حکومت نے ایک نیا قانون متعارف کرایا ہے جہاں الیکشن کمشنروں کی تقرری اب پی ایم مودی اور ان کے ذریعہ منتخب کردہ ایک وزیر کے اکثریتی ووٹ سے کیا جائے گا۔" ساکیت نے کہا، "اس لیے، 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے، مودی آج کے استعفیٰ کے بعد اب تین میں سے دو الیکشن کمشنروں کی تقرری کریں گے۔ یہ بہت تشویشناک ہے۔"
دسمبر 2023 میں پارلیمنٹ کے ذریعے منظور کیے گئے ایکٹ میں وزیر قانون اور دو دیگر افراد کی سربراہی میں ایک سرچ کمیٹی قائم کرنے کے التزامات کیے گئے ہیں۔ اس کمیٹی کے ارکان سیکرٹری کے عہدے سے کم نہیں ہوں گے۔ اس کے بعد یہ سلیکشن کمیٹی سی ای سی یا ای سی عہدے کے لیے پانچ افراد کا پینل تیار کرے گی۔