نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق صدر راہل گاندھی نے کھنوری بارڈر پر گولی لگنے سے ایک کسان کی موت پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا غرور پھر سے کسانوں کا دشمن بن گیا ہے۔ کھڑگے نے کہا ہے کہ ’’جب نہیں بچے گی کسانوں کی جان، تو کیسے خاموش رہے گا ہندوستان؟ کھنوری بارڈر پر فائرنگ سے بھٹنڈہ کے نوجوان کسان شوبھاکرن سنگھ کی موت بہت تکلیف دہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’مودی حکومت نے - پہلے 750 کسانوں کی جان لی، مودی کے وزیر کے بیٹے نے لکھیم پور میں کسانوں کو گاڑی سے کچلا، یہ یاد دلانا ضروری ہے کہ مدھیہ پردیش کے مندسور میں بھی بی جے پی حکومت کے تحت پولیس کی فائرنگ میں میں کسانوں کی جانیں ضائع ہوئیں۔مودی جی نے خود پارلیمنٹ میں کسانوں کو ’آندولن جیوی‘ اور ’پرجیوی‘ جیسے ناشائستہ الفاظ کہے ہیں۔ دس سال کا بی جے پی راج کسانوں کے لیے پیٹھ پر لاٹھی اور پیٹ پر لات کی طرح ہے۔ لعنت ہے مودی سرکار پر۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا ہے کہ’’کھنوری بارڈر پر فائرنگ میں نوجوان کسان شوبھاکرن سنگھ کی موت کی خبر دل کو دہلا دینے والی ہے، میری تعزیت ان کے خاندان کے ساتھ ہے۔ پچھلی بار مودی کا غرور 700 سے زائد کسانوں کی قربانی کے بعد ہی مانا تھا، اب وہ پھر ان کی جان کا دشمن بن گیا ہے۔ دوست میڈیا کے پیچھے چھپے بی جے پی سے ایک دن تاریخ ’کسانوں کے قتل‘ کا حساب ضرور مانگے گا۔‘‘
کسان کی موت: متعلقہ افسر کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا: مان
پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے نوجوان کسان شبھ کرن کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بدھ کو کہا کہ کسان کے خاندان کی مالی مدد کے ساتھ فائرنگ کرنے والے افسر کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ مان نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ انہیں کسان کی موت پر انتہائی افسوس ہے۔ کسان کے خاندان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ درج کیا جائے گا اور مکمل تحقیقات کی جائے گی جس کے بعد قصوروار افسر کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔
کیا اسی دن کے لئے آزادی کی جنگ لڑی گئی تھی؟: اروند کیجروال
دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے فائرنگ میں نوجوان کسان کی موت پر سوال کیا کہ اس دن کے لیے ہم نے آزادی کی جنگ لڑی تھی؟۔ اروند کیجروال نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "پنجاب کے نوجوان شوبھاکرن کی موت بہت افسوسناک ہے۔ کیا اس دن کے لیے ہم نے آزادی کی جنگ لڑی تھی، کہ ایک دن ہمارے ہی ملک میں ہماری منتخب حکومتیں انگریزوں کی طرح ہمارے ہی بیٹوں کو شہید کر دیں گی؟ ہم مکمل طور پر شوبھاکرن کے ساتھ ہیں اور ان کے قاتلوں کو سخت سزا دی جائے گی"۔
کرناٹک وزیر اعلی کی مذمت
کرناٹک کے وزیراعلی سدارامیا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کھنوری سرحد پر فائرنگ میں ایک نوجوان کسان کی موت کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ "میں احتجاج کے دوران کسان کے المناک قتل کی مذمت کرتا ہوں جسے بی جے پی کے زیر اقتدار ہریانہ میں پولیس نے گولی مار دی تھی۔ احتجاج کے اپنے حق کا استعمال کرنے والے افراد کے خلاف تشدد کی اس طرح کی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں"۔
کسان کی موت پر عام آدمی پارٹی کا اظہار افسوس، کسانوں پر گولی چلانا شرمناک
عام آدمی پارٹی نے بدھ کو کسانوں کے احتجاج کے دوران ہریانہ پولیس کی فائرنگ سے ایک نوجوان کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کر رہے کسانوں پر گولی چلانا انتہائی شرمناک بات ہے۔ پارٹی نے اس واقعہ کو بی جے پی حکومت کا ظلم اور جبر قرار دیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ پنجاب، ہریانہ سمیت کئی ریاستوں کے کسان دہلی جا کر پرامن احتجاج کرنا چاہتے ہیں، اس لیے مرکزی حکومت کو انہیں دہلی جانے کی اجازت دینی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس واقعہ کے بعد پنجاب کے وزیر صحت ڈاکٹر بلبیر سنگھ پٹیالہ کے راجندر اسپتال پہنچے۔ انہوں نے ہسپتال میں داخل زخمی کسانوں کا حال دریافت کیا اور انہیں ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔ وزیر صحت نے نوجوان کسان کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ہریانہ سرحد پر جمہوریت کا قتل کر رہی ہے۔ اس واقعہ نے ثابت کر دیا ہے کہ مرکز کی بی جے پی حکومت کسانوں کا مسئلہ حل نہیں کرنا چاہتی۔ مرکز کسانوں کو خوفزدہ کرکے اپنی بات منوانا چاہ رہا ہے۔