نئی دہلی: مرکزی تحقیقاتی ایجنسی سی بی آئی نے مبینہ طور پر دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالے سے منسلک بدعنوانی کے معاملے میں وزیراعلی اروند کیجریوال کو گرفتار کرکے راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا۔ جہاں سماعت کے دوران سی بی آئی نے کیجریوال کی تحویل مانگی۔
کیجریوال کی تحویل کی درخواست میں سی بی آئی نے عدالت سے کہا کہ اس معاملے میں بڑی سازش کا پتہ لگانے کے لیے ان سے پوچھ گچھ کی جانی چاہیے۔ جس کے بعد عدالت نے سی بی آئی کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے انھیں تین دن کے لیے اجازت دے دی۔ جانچ ایجنسی نے عدالت سے اجازت ملنے کے بعد بدھ کو کیجریوال کو باضابطہ طور پر گرفتار کر لیا۔
کیجریوال پر ایکسائز پالیسی گھوٹالہ کا الزام ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ منگل کو ان سے پوچھ تاچھ کی گئی تھی اور ایکسائز پالیسی سے متعلق گھوٹالے کے معاملے میں ان کا بیان ریکارڈ کیا گیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے ای ڈی نے انھیں گرفتار کیا تھا۔ کیجریوال تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
واضح رہے کہ سی بی آئی اور ای ڈی نے اگست 2022 میں دہلی کی شراب پالیسی کے معاملے میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں کیس درج کیے تھے۔ ای ڈی نے کیجریوال کو 21 مارچ کو شراب پالیسی معاملے میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔ انہیں یکم اپریل کو تہاڑ جیل بھیج دیا گیا۔
ای ڈی اور سی بی آئی نے کیجریوال اور ان کی عام آدمی پارٹی پر دہلی ایکسائز پالیسی میں ہیرا پھیری کے لیے ساؤتھ گروپ کے ممبران سے 100 کروڑ روپے کی رشوت لینے کا الزام لگایا ہے۔ الزام ہے کہ عام آدمی پارٹی نے 2022 میں گوا اسمبلی انتخابات کے دوران گھوٹالے کی رقم کا ایک حصہ استعمال کیا تھا۔ ای ڈی کے مطابق عام آدمی پارٹی نے کیجریوال کے ذریعے منی لانڈرنگ کا کام انجام دیا ہے۔