نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے اتوار کو انتخابی بانڈز سے متعلق نیا ڈیٹا کو عام کیا۔ کمیشن نے یہ ڈیٹا ایک سیل بند لفافے میں سپریم کورٹ کے حوالے کیا تھا۔ بعد میں عدالت نے کمیشن کو اس ڈیٹا کو عام کرنے کی ہدایت دی۔ مانا جا رہا ہے کہ یہ تفصیلات 12 اپریل 2019 سے پہلے کی مدت سے متعلق ہیں۔ کمیشن نے گذشتہ ہفتے مذکورہ تاریخ کے بعد کے انتخابی بانڈز سے متعلق تفصیلات کو عام کیا تھا۔ کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ سیاسی جماعتوں نے 12 اپریل 2019 کو سپریم کورٹ کے عبوری حکم نامے کے مطابق انتخابی بانڈز سے متعلق ڈیٹا سیل بند لفافے میں داخل کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ 'سیاسی جماعتوں سے حاصل کردہ ڈیٹا کو سیل بند لفافے میں سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کے 15 مارچ 2024 کے حکم پر عمل کرتے ہوئے، کورٹ رجسٹری نے سیل بند لفافے میں ایک پین ڈرائیو میں ڈیجیٹل ریکارڈ کے ساتھ کاپیاں بھی واپس کر دیں۔ کمیشن نے آج سپریم کورٹ رجسٹری سے الیکٹورل بانڈز سے متعلق ڈیجیٹل ڈیٹا کو اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے بے حساب چندے کی جانچ کے لیے ایک طریقہ کار بنانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چندہ دینے والوں کی پرائیویسی کا تحفظ کیا جانا چاہیے اور انہیں ہراساں نہیں کیا جانا چاہیے۔ انتخابی بانڈز پر ایک سوال کے جواب میں کمار نے کہا تھا کہ 'جہاں تک انتخابی بانڈز کا تعلق ہے، کمیشن ہمیشہ شفافیت کے حق میں رہا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ جمہوریت میں چیزوں کو چھپانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ عوام کو معلوم ہونا چاہیے۔ ہم سب شفافیت کے حق میں ہیں۔ یہ مشق کا پہلا حصہ ہے۔ ملک کو اب ایک ادارہ جاتی نظام کے ذریعے اس مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا جہاں چندہ دہندگان کی رازداری کا بھی خیال رکھا جائے۔