حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو بھارت رتن سے نوازنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں تلنگانہ اسمبلی نے پیر کو متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی، جس میں مرکزی حکومت سے آنجہانی ڈاکٹر منموہن سنگھ کو بھارت رتن سے نوازنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اسمبلی نے متفقہ طور پر چیف منسٹر ریونت ریڈی کی پیش کردہ تجویز کو قبول کرلیا۔
اس کے علاوہ حیدرآباد میں منموہن سنگھ کا مجسمہ نصب کرنے کے لیے اسمبلی میں ایک قرار داد بھی پاس کی گئی، تاکہ انہیں ایک عظیم لیڈر کے طور پر یاد کیا جائے، جنہوں نے نئی ریاست دے کر تلنگانہ کے عوام کی 60 سالوں کی امنگوں کو پورا کیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ان کا بطور وزیر خزانہ (1991-1996) دور ملک کی معاشی تاریخ کا ایک اہم موڑ تھا، جس میں لبرلائزیشن، نجکاری اور عالمگیریت جیسی بڑی اصلاحات دیکھنے میں آئیں۔
قبل ازیں اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں آنجہانی سابق وزیر اعظم سنگھ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ نیز ہندوستان کی ترقی اور ریاست تلنگانہ کی تشکیل میں ان کی انمول شراکت کا اعتراف کیا گیا۔ منموہن سنگھ کو بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہر اقتصادیات کے طور پر بیان کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر منموہن سنگھ 2004-2014 تک وزیر اعظم رہے۔ ان کے دور میں، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منریگا)، معلومات کا حق قانون، نیشنل رورل ہیلتھ مشن اور آدھار پروگرام شروع کیے گئے۔
قرارداد میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کا اہم رول تھا۔ وزیر اعظم کے طور پر ان کے دور میں، آندھرا پردیش تنظیم نو کا ایکٹ 2014 میں پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا تھا، جس نے لوگوں کی دہائیوں پرانی خواہش کو پورا کیا۔
منموہن سنگھ نے تلنگانہ کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا: