نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلٰی اروند کیجریوال کو فی الحال سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت مل چکی ہے۔ آج قومی دارالحکومت کے کناٹ پلیس علاقے میں ہنومان مندر میں درشن کیے۔ کیجریوال کے ساتھ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان اور کیجریوال کی اہلیہ سنیتا بھی تھیں۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے عام آدمی پارٹی کے دفتر میں پریس کانفرنس کی۔ انھوں نے کہا، 'سوچا نہیں تھا کہ میں باہر آؤں گا'۔ کیجریوال نے بی جے پی اور پی ایم مودی کو نشانہ بنانا جاری رکھا۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی اپنے لئے نہیں امیت شاہ کے لئے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ وہ 17 ستمبر کو ریٹائر ہو جائیں گے۔ آئیے جانتے ہیں کہ کیجریوال نے اور کیا کہا۔
- پریس کانفرنس سے بڑی باتیں
- ملک کے بڑے بد عنوان لوگ بی جے پی میں شامل
- عام آدمی پارٹی کو توڑنے کی بہت کوششیں کی گئیں۔
- عآپ کے سرکردہ لیڈروں کو جیل میں ڈال دیا گیا۔
- میرا اندازہ ہے کہ 4 جون کے بعد ان کی حکومت نہیں بنے گی۔
- مودی جی اپنے لیے نہیں امیت شاہ کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں۔
- مودی جی 17 ستمبر کو ریٹائر ہو جائیں گے۔
- میں نے استعفیٰ نہیں دیا، یہ آمریت کے خلاف جدوجہد ہے۔
- دنیا بھر سے لوگوں نے دعا کی اس لیے میں آپ کے سامنے ہوں۔
- وہ چاہتے ہیں کہ عام آدمی پارٹی کو کچل دیا جائے۔
- مجھے عہدے کا لالچ نہیں ہے۔
- میں نے عوام کی خدمت کے لیے انکم ٹیکس کمشنر کی نوکری چھوڑ دی۔
- انہوں نے ایک جھوٹی سازش رچی۔ اس لیے میں نے استعفیٰ نہیں دیا۔
- میں نے کہا کہ میں انہیں دکھاؤں گا کہ جیل سے حکومت کیسے چلائی جاتی ہے۔
اروند کیجریوال جو کہ یکم جون تک عبوری ضمانت پر جیل سے باہر ہیں، سپریم کورٹ کے ججوں کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ ملک کو 'آمریت' سے بچانے کے لیے 140 کروڑ بھارتیوں کا تعاون عام آدمی پارٹی کو ملے گا۔
"میں نے کہا تھا نہ کہ میں جلد واپس آؤں گا اور میں آیا۔ ’آج میں آپ لوگوں کے درمیان یہاں ہوں،" کیجریوال نے جمعہ کو جیل سے اپنی رہائش گاہ کے راستے میں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے یہ کہا۔