امرت کال میں قومی خوشحالی میں تعاون کریں: مودی - امرت کال
Modi Amrit Kaal وزیر اعظم نے کووڈ کی مدت کے دوران ایوان میں مختلف پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تمام اراکین نے اس میں تعاون کیا اور قوم کی خدمت کو سب سے اہم سمجھا۔ گزشتہ چند برسوں میں ایوان کے کئی واقعات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایوان میں فیشن شو بھی ہوا اور کالے کپڑے پہننے کا تجربہ بھی دیکھا۔
Published : Feb 8, 2024, 7:16 PM IST
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں کہا کہ ملک امرت کال میں خوشحالی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے اور اسے سماج تک لے جانے میں سبھی کو اپنا حصہ ڈالنا چاہیے ایوان میں ریٹائر ہونے والے 68 ارکان کے الوداعی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ ہر دو سال بعد نئے ارکان راجیہ سبھا آتے ہیں اور پرانے ارکان کو الوداع کہتے ہیں یہ ایوان تسلسل کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوان ہر دو سال بعد نئی توانائی حاصل کرتا ہے اور اپنے کام کی تکمیل کرتا ہے۔
سابق وزیر اعظم اور ریٹائر ہونے والے ڈاکٹر منموہن سنگھ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام ممبران کو ان کی زندگی سے تحریک لینا چاہیے۔ بحیثیت رکن پارلیمنٹ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران انہوں نے نہ صرف پارلیمانی فرائض پورے کیے ہیں بلکہ جمہوریت کو بھی مضبوط کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک امرت کال کے دور میں ہے اور ملک خوشحالی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ ریٹائر ہونے والے اراکین کو اس خوشحالی کو معاشرے کے ہر طبقے تک پہنچانے میں مدد کرنی چاہیے۔ ان اراکین کے پاس انمول تجربہ ہوتا ہے جسے وہ معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کووڈ کی مدت کے دوران ایوان میں مختلف پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تمام اراکین نے اس میں تعاون کیا اور قوم کی خدمت کو سب سے اہم سمجھا۔ گزشتہ چند برسوں میں ایوان کے کئی واقعات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایوان میں فیشن شو بھی ہوا اور کالے کپڑے پہننے کا تجربہ بھی دیکھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں نئی خوشحالی آرہی ہے۔ ہمارے ہاں نیک کام کے وقت کالا تلک لگانے کی روایت ہے۔ امرت کال کے دوران اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کالا ٹیکہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "میں اس کا خیر مقدم کرتا ہوں۔
سنسکرت کی ایک شکول کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ نیک لوگوں کے ساتھ رہنے سے نیکیاں بڑھ جاتی ہیں جبکہ نااہل لوگوں کے ساتھ رہنے سے برائیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ ندیوں کا پانی اس وقت تک پینے کے قابل ہے جب تک وہ بہتا رہتا ہے۔ اس لیے اراکین کو مسلسل چلتے رہنے کی کوشش کرنی چاہیے اور معاشرے میں اپنا حصہ ڈالتے رہناچاہیے۔
یواین آئی۔