پٹنہ: بہار اسمبلی کی کارروائی شروع ہو چکی ہے۔ آج نتیش حکومت کا فلور ٹیسٹ ہونا ہے لیکن فلور ٹیسٹ سے پہلے سب سے بڑا سوال اسپیکر کو لے کر ہے کیونکہ آر جے ڈی لیڈر اودھ بہاری چودھری نے کہا کہ وہ اسپیکر کے عہدہ نہیں چھوڑیں گے۔ نتیش حکومت انہیں ہٹانے کی تجویز لے کر آ رہی ہے۔ وہیں بہار کانگریس پارلیمانی پارٹی کے رہنما ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ وہ اکثریت کی بنیاد پر اسپیکر کو ہٹانے کی تجویز لائیں گے، لیکن اکثریت ان کے پاس نہیں ہے، وہ ہمارے پاس ہے۔
واضح رہے کہ جے ڈی یو سربراہ نتیش کمار نے 28 جنوری کو ایک بار پھر بی جے پی کے ساتھ مل کر بہار میں نئی حکومت بنائی، این ڈی اے حکومت کا فلور ٹیسٹ آج ہونے والا ہے۔ آر جے ڈی اور اپوزیشن کیمپ مسلسل 'کھیلا' ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں، جب کہ حکمراں پارٹی کا کہنا ہے کہ اسے 128 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔ اسی ضمن میں رات بھر ہنگامہ ہوتا رہا۔ رات دیر گئے آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو کی رہائش گاہ پر پولیس بھی پہنچی تھی جس کی وجہ سے کارکنوں میں زبردست غصہ تھا۔
این ڈی اے کے پاس کل 128 اراکین اسمبلی ہیں۔ ان میں سے 78 بی جے پی، 45 جے ڈی یو، 4 ایچ اے ایم اور ایک آزاد ایم ایل اے ہیں۔ یہاں گرینڈ الائنس کے پاس صرف 114 اراکین اسمبلی ہیں۔ اس میں آر جے ڈی کے 79 اراکین اسمبلی ہیں جبکہ کانگریس کے 19 اور بائیں بازو کی پارٹیوں کے پاس 16 اراکین اسمبلی ہیں۔
نتیش کمار کی حلف برداری کے بعد آر جے ڈی کا کھیل شروع ہو گیا تھا۔ اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے ایک بار پھر اپنا عہدہ نہ چھوڑنے اور تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرتے ہوئے میزیں الٹنے کی کوشش کا اشارہ دیا ہے۔ تب سے آر جے ڈی نے کیمپ لگانا شروع کر دیا اور کانگریس کے اراکین اسمبلی کو سیکورٹی کے لیے حیدرآباد بھیجا گیا۔