بلودابازار (چھتیس گڑھ): ریاستی حکومت بلودابازار تشدد کے بعد ایکشن موڈ میں ہے۔ تشدد کے سلسلے میں ضلع کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ اس واقعہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ریاستی حکومت نے بلودابازار ضلع کے موجودہ کلکٹر کے ایل چوہان اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سدانند کمار کو ہٹا دیا ہے۔
منگل کی رات جاری کردہ حکم نامے کے مطابق بلودابازار تشدد کے بعد ریاستی حکومت نے آئی اے ایس افسر دیپک سونی کو بلودابازار ضلع کا نیا کلکٹر مقرر کیا ہے۔ اس کے علاوہ آئی پی ایس وجے اگروال کو بلودابازار ضلع کا نیا پولیس سپرنٹنڈنٹ بنایا گیا ہے۔ سابق کلکٹر کے ایل چوہان کو وزارت میں اسپیشل سکریٹری کے طور پر اور ایس پی سدانند کمار کو رائے پور پولیس ہیڈکوارٹر بھیجا گیا ہے۔
قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایات
منگل کو نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما، وزیر محصول ٹینک رام ورما اور وزیر خوراک دیال داس بگھیل نے بلودابازار شہر کا دورہ کیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر شرما منگل کی صبح ضلع دفتر پہنچ کر تشدد کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ دریں اثنا صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعلی نے اس واقعہ پر دکھ کا اظہار کیا۔ ڈپٹی سی ایم نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ آتشزدگی میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
تشدد کی تحقیقات شروع، خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی
چھتیس گڑھ کے بلودابازار ضلع میں پیر کو ستنامی برادری کے احتجاج میں تشدد پھوٹ پڑا۔ ستنامی برادری کے ستونوں کو نقصان پہنچانے کے خلاف احتجاج میں لوگوں نے بلودابازار کلکٹریٹ اور ایس پی آفس کو آگ لگا دی تھی۔ جس کے بعد پیر کی رات ہی سے پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ اب چھتیس گڑھ پولیس نے تشدد کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے 10 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ اس ٹیم میں ڈی ایس پی، ٹی آئی، اے ایس آئی اور ہیڈ کانسٹیبل بھی شامل ہیں۔