گوہاٹی: آسام کی ہمنت بسوا حکومت نے این آر سی کے تعلق سے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے واضح کیا ہے کہ این آر سی کے لیے درخواست دینا ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ہی جنہوں نے این آر سی کے لیے اپلائی نہیں کیا ہے، انہیں آدھار کارڈ بھی نہیں ملے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ نے دیسپور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی ایس ایف، آسام پولیس اور تریپورہ پولیس نے کئی بنگلہ دیشیوں کو گرفتار کیا ہے۔ بنگلہ دیشیوں کی دراندازی ہمارے لیے باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آر سی کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں اور بی ایس ایف کے ساتھ مل کر مزید سخت اقدامات کرنا چاہتے ہیں۔ اسی سلسلے کے تحت آسام کابینہ نے آدھار کارڈ جاری کرنے کے عمل کو انتہائی سخت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
میٹنگ کے بعد ہیمانتا سرما نے یہ بھی بتایا کہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ آدھار کے لیے درخواست دینے والوں کی تصدیق کے تمام کام کو دیکھے گا۔ اس کے ساتھ ہر ضلع میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کمشنر اس کام کے ذمہ دار ہوں گے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں، آسام حکومت نے آدھار رجسٹریشن کے لیے ایس او پی (اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر) کا تعین کیا ہے۔ آسام کی کابینہ نے آسام میں آدھار کی درخواستوں کی تصدیق کو یقینی بنانے کے لیے 'ریاستی حکومت کے پورٹل' کے تحت ایک نئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کو لاگو کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (جی اے ڈی) ایس او پی کے نفاذ کے لیے نوڈل ڈیپارٹمنٹ ہوگا۔
ریاستی حکومت تصدیق کے 45 دنوں کے اندر دستاویزات کو UIDAI کو آن لائن بھیجے گی۔