ممبئی: شیوسینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والا ہندو نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی پارٹی کا ہندوتوا واضح ہے۔
مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ نے بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کو بیلٹ پیپر پر انتخابات کرانے کا چیلنج بھی دیا۔ وہ شیوسینا کے بانی بالاصاحب ٹھاکرے کے یوم پیدائش کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔
ٹھاکرے نے کہا کہ اگر آپ کو تھوڑی سی بھی شرم ہے تو ای وی ایم کو ایک طرف رکھیں اور بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات کرائیں۔ جو بھی ہندو مسلم دشمنی پھیلاتا ہے وہ ہندو نہیں ہو سکتا۔ ہمارا ہندوتوا واضح ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2024 کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات شیو سینا (یو بی ٹی) کے لیے ایک بہت بڑی شکست تھی، اسے صرف 20 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی، جب کہ بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی نے 235 سیٹوں کے ساتھ زبردست جیت درج کی۔
دریں اثنا، انڈیا بلاک میں اپوزیشن کے بہت سے رہنما انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) پر سوال اٹھا رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ انتخابات بیلٹ پیپرز کے ذریعے کرائے جائیں۔ اس مہینے کے شروع میں، چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے ووٹنگ کے لیے پیپر بیلٹ پر واپس جانے کی تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔
اس ہفتے، دہلی ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے استعمال کو چیلنج کرنے والی ایک اپیل کو خارج کر دیا۔ درخواست گزار نے ای وی ایم کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور دلیل دی تھی کہ متعلقہ قانون کی دفعہ 61 اے کے تحت جواب دہندہ (الیکشن کمیشن آف انڈیا) کو ہر حلقے میں ای وی ایم کے استعمال کے لیے علیحدہ جواز فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: