نئی دہلی: مرکزی کابینہ نے حال ہی میں مرکزی ملازمین کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا اور مرکزی حکومت کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنروں کے الاؤنسز پر نظر ثانی کے لیے 8ویں پے کمیشن کی تشکیل کو منظوری دی۔ یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا کیونکہ 7ویں پے کمیشن کی مدت 2026 میں ختم ہو جائے گی۔
اس اقدام سے مرکزی حکومت کے 49 لاکھ سے زیادہ ملازمین اور تقریباً 65 لاکھ پنشنرز کو فائدہ پہنچے گا۔ مرکز نے کہا کہ 2025 میں نیا پے کمیشن اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ساتویں پے کمیشن کی مدت پوری ہونے سے پہلے اس کی سفارشات موصول ہو جائیں۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت نے 1947 سے اب تک سات پے کمیشن بنائے ہیں اور یہ پے کمیشن سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے ڈھانچے، مراعات اور الاؤنسز کا فیصلہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آخری پے کمیشن یعنی ساتواں پے کمیشن 2014 میں تشکیل دیا گیا تھا اور اس کی سفارشات کو یکم جنوری 2016 کو نافذ کیا گیا تھا۔
8ویں پے کمیشن میں تنخواہوں میں کتنا اضافہ متوقع ہے؟
نئے کمیشن سے مرکزی حکومت کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 سے 35 فیصد کے درمیان اضافے کی تجویز متوقع ہے۔ اس کے علاوہ ڈی اے، ایچ آر اے اور ٹی اے جیسے الاؤنس بھی دیے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ پنشنرز کے لیے ریٹائرمنٹ کے فوائد میں بھی 30 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔
فٹمنٹ فیکٹر کی وجہ سے تنخواہ بڑھے گی:
عام طور پر پے کمیشن تمام مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے 2.57 کے یکساں فٹمنٹ فائدہ کی سفارش کرتا ہے۔ 7ویں پے کمیشن میں 2.57 کا فٹمنٹ فیکٹر لاگو کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے ملازمین کی بنیادی تنخواہ 7000 روپے سے بڑھ کر 18000 روپے ہو گئی۔ مانا جا رہا ہے کہ آٹھویں پے کمیشن کے نفاذ کے بعد یہ فٹمنٹ فیکٹر بڑھ کر 2.86 ہو سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو نئے کمیشن کے تحت ملازمین کی کم از کم بنیادی تنخواہ 18 ہزار روپے سے بڑھ کر 51 ہزار روپے سے زائد ہو جائے گی۔
فٹمنٹ فیکٹر کیا ہے؟
فٹمنٹ فیکٹر ایک ضرب ہے جسے مرکزی حکومت کے ملازمین اور پنشنرز کی نظر ثانی شدہ تنخواہ کا حساب لگانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ یہ پے کمیشن کا ایک بڑا جزو ہے اور نئے کمیشن کی سفارشات کے نفاذ کے بعد تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
فٹمنٹ فیکٹر کا فیصلہ کرتے وقت، پے کمیشن سب سے پہلے سرکاری ملازمین کے تنخواہ کے پیمانے اور الاؤنسز کا جائزہ لیتا ہے اور ضرب کا تعین کرتا ہے۔ مثال کے طور پر ساتویں پے کمیشن نے فٹمنٹ فیکٹر کو 2.57 مقرر کیا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ ملازم کی نئی تنخواہ کا فیصلہ اس کی بنیادی تنخواہ کو 2.57 سے ضرب دے کر کیا گیا۔
ڈی اے میں کتنا اضافہ ہوگا اور ایچ آر اے میں کتنا اضافہ ہوگا؟
نئے پے کمیشن کی سفارشات کے مطابق، ایچ آر اے کو ڈی اے میں اضافے کی بنیاد پر ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ Type X شہر میں رہنے والوں کی بنیادی تنخواہ میں 30 فیصد اضافہ کیا جا سکتا ہے، Type Y شہر میں بنیادی تنخواہ میں 20 فیصد اور Type Z شہر میں بنیادی تنخواہ میں 10 فیصد اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ایک ملازم کی بنیادی تنخواہ 35,000 روپے ہے، پھر ٹائپ ایکس شہر میں بنیادی تنخواہ میں 10 فیصد اضافہ کیا جا سکتا ہے، ٹائپ اے شہروں میں ڈی اے میں 10،500 روپے، ٹائپ Y شہروں میں 7،000 روپے اور ٹائپ زیڈ شہر میں 3500 روپے کا اضافہ ہو گا۔
کون سے دوسرے الاؤنسز میں اضافہ کیا جائے گا؟
8ویں پے کے نفاذ کے بعد بچوں کے تعلیمی الاؤنس، بچوں کی دیکھ بھال کے لیے خصوصی الاؤنس، ہاسٹل سبسڈی، ٹرانسپورٹ کے لیے ٹرانسپورٹ الاؤنس، گریجویٹی سیلنگ ڈریس الاؤنس، اپنی ٹرانسپورٹ کے لیے مائلیج الاؤنس اور ڈیلی الاؤنس میں اضافہ ہوگا۔
آٹھویں پے کمیشن کا مقصد:
آٹھویں پے کمیشن کا بنیادی مقصد موجودہ معاشی حالات اور افراط زر کی شرح کے مطابق مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے تنخواہوں، مراعات اور پنشن کی سفارش کرنا ہے۔ فی الحال آٹھویں پے کمیشن کے نفاذ کے لیے سرکاری طور پر کسی مخصوص تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، لیکن اندازہ ہے کہ کمیشن کی سفارشات کو یکم جنوری 2026 سے نافذ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: