ناگپور: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے آبادی میں اضافے کی شرح (فرٹیلیٹی ریٹ) میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی معاشرے کی آبادی میں اضافے کی شرح 2.1 سے نیچے آجاتی ہے تو وہ معاشرہ بتدریج تباہ ہو جاتا ہے۔ بھاگوت نے یہ بیان ایک پروگرام کے دوران دیا جس میں انہوں نے آبادی کی پالیسی کو لے کر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
آر ایس ایس سربراہ نے کیا کہا؟
بھاگوت نے کہا، "جدید آبادی سائنس کہتی ہے کہ جب کسی معاشرے کی آبادی (فرٹیلیٹی ریٹ) 2.1 سے کم ہو جاتی ہے، تو وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے۔ وہ معاشرہ تب بھی تباہ ہو جاتا ہے جب کوئی بحران نہ ہو۔ اس طرح سے کئی زبانیں اور معاشرے تباہ ہو گئے ہیں، آبادی کو 2.1 سے نیچے نہیں جانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ معاشرے کو 2.1 کی آبادی میں اضافے کی شرح کو برقرار رکھنے کے لیے دو سے زیادہ بچوں کی ضرورت ہے دیا۔
بھاگوت نے آبادی کی پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "ہمارے ملک کی آبادی کی پالیسی سال 1998 یا 2002 میں طے کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ آبادی میں اضافے کی شرح 2.1 سے کم نہیں ہونی چاہیے۔ اگر ہماری آبادی 2.1 ہے۔ اگر ہم ترقی کی شرح چاہتے ہیں تو ہمیں دو سے زیادہ بچوں کی ضرورت ہے، آبادی سائنس بھی یہی کہتی ہے کہ یہ تعداد اہم ہے کیونکہ معاشرے کی بقا ضروری ہے۔
اسد الدین اویسی نے کہی یہ بات:
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بھی موہن بھاگوت کے بیان پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا، "بھاگوت جی کہتے ہیں کہ آبادی بڑھنی چاہیے، لیکن کیا وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بچوں کو کچھ فائدہ ملے؟ کیا وہ غریب خاندانوں کو ہر ماہ 1500 روپے دیں گے؟" اویسی نے یہ بھی کہا کہ بھاگوت کو اپنی برادری سے مثالیں دکھانی چاہئیں۔