مرادآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے ایم پی ایس ٹی حسن کی نامزدگی اور پھر اس کی منسوخی کو لے کر کافی چرچا ہے۔ اس دوران سماج وادی پارٹی کی اعلیٰ کمان کا ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس خط میں روچی ویرا کا پرچہ نامزدگی منسوخ کر کے رکن اسمبلی ایس ٹی حسن کو ایک بار پھر امیدوار بنانے کے لیے ریٹرننگ افسر کو بھیجا گیا تھا۔
خط کے حوالے سے ایس ٹی حسن کا کہنا ہے کہ یہ کسی سازش کے تحت ہوا ہے۔ ان کو تین بجے کے بعد خط موصول ہوا۔ تب تک وقت گزر چکا تھا۔ ایس ٹی حسن نے الزام لگایا کہ ریاستی صدر کو کچھ باہری لیڈروں نے دھوکہ دیا جس کی وجہ سے مجھے یہ خط دیر سے ملا۔ قومی صدر چاہتے تھے کہ میں لوک سبھا الیکشن لڑوں۔
جیسے جیسے 19 اپریل کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ کی تاریخ قریب آرہی ہے، سماج وادی پارٹی میں رسہ کشی بڑھتی جارہی ہے۔ 26 مارچ کو سماج وادی پارٹی ایم پی ایس ٹی حسن نے ایس پی امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ نامزدگی داخل کرنے کے فوراً بعد شہر بھر میں یہ بات پھیل گئی کہ ایس ٹی حسن کا ٹکٹ منسوخ کر کے روچی ویرا کو دے دیا گیا۔
اسی دن لکھنؤ سے روچی ویرا، ایس ٹی حسن کی نامزدگی کو منسوخ کرنے کا خط لے کر مراد آباد پہنچیں۔ 27 کی صبح، ایس پی کے قومی صدر نے ایک بار پھر روچی ویرا کی نامزدگی منسوخ کر دی اور ریاستی صدر نریش اتم پٹیل کو ایس ٹی حسن کو ہی ایس پی امیدوار مانے جانے کے لیے ایک خط کے ساتھ چارٹرڈ ہوائی جہاز میں مرادآباد روانہ کیا۔