اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

اکھلیش یادو نے ایس ٹی حسن کو خط بھیجا، نامزدگی کا خط وائرل، روچی ویرا کا ٹکٹ منسوخ - Akhilesh Yadav Letter Viral

ایس پی ایم پی ایس ٹی حسن نے کہا کہ اکھلیش یادو نے پہلے مجھے ٹکٹ دیا تھا۔ لیکن، بعد میں کچھ وجوہات کی بنا پر انہوں نے روچی ویرا کا نام آگے بڑھا دیا۔ کاغذات نامزدگی کے دن مجھے دوبارہ خط جاری کیا گیا، لیکن کچھ باہری لیڈروں کی سازش کی وجہ سے وہ تین بجے کے بعد میرے پاس پہنچا۔ تب تک نامزدگی کا عمل مکمل ہو چکا تھا۔

ST HASAN
ST HASAN

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 4, 2024, 5:56 PM IST

مرادآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے ایم پی ایس ٹی حسن کی نامزدگی اور پھر اس کی منسوخی کو لے کر کافی چرچا ہے۔ اس دوران سماج وادی پارٹی کی اعلیٰ کمان کا ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس خط میں روچی ویرا کا پرچہ نامزدگی منسوخ کر کے رکن اسمبلی ایس ٹی حسن کو ایک بار پھر امیدوار بنانے کے لیے ریٹرننگ افسر کو بھیجا گیا تھا۔

خط کے حوالے سے ایس ٹی حسن کا کہنا ہے کہ یہ کسی سازش کے تحت ہوا ہے۔ ان کو تین بجے کے بعد خط موصول ہوا۔ تب تک وقت گزر چکا تھا۔ ایس ٹی حسن نے الزام لگایا کہ ریاستی صدر کو کچھ باہری لیڈروں نے دھوکہ دیا جس کی وجہ سے مجھے یہ خط دیر سے ملا۔ قومی صدر چاہتے تھے کہ میں لوک سبھا الیکشن لڑوں۔

AKHILESH YADAV LETTER VIRAL

جیسے جیسے 19 اپریل کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ کی تاریخ قریب آرہی ہے، سماج وادی پارٹی میں رسہ کشی بڑھتی جارہی ہے۔ 26 مارچ کو سماج وادی پارٹی ایم پی ایس ٹی حسن نے ایس پی امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ نامزدگی داخل کرنے کے فوراً بعد شہر بھر میں یہ بات پھیل گئی کہ ایس ٹی حسن کا ٹکٹ منسوخ کر کے روچی ویرا کو دے دیا گیا۔

اسی دن لکھنؤ سے روچی ویرا، ایس ٹی حسن کی نامزدگی کو منسوخ کرنے کا خط لے کر مراد آباد پہنچیں۔ 27 کی صبح، ایس پی کے قومی صدر نے ایک بار پھر روچی ویرا کی نامزدگی منسوخ کر دی اور ریاستی صدر نریش اتم پٹیل کو ایس ٹی حسن کو ہی ایس پی امیدوار مانے جانے کے لیے ایک خط کے ساتھ چارٹرڈ ہوائی جہاز میں مرادآباد روانہ کیا۔

ریاستی صدر نے یہ خط لیا اور مرادآباد آنے کے بجائے ہوائی اڈے سے سیدھے رام پور چلے گئے۔ اس دوران تقریباً ایک بجے روچی ویرا کلکٹریٹ پہنچی اور اپنے کاغذات نامزدگی کے ساتھ ایس ٹی حسن کی نامزدگی کی منسوخی کا خط بھی جمع کرایا۔ مگر حسن لکھنؤ سے آئے پرچہ نامزدگی کو آخری وقت یعنی سہ پہر 3 بجے تک جمع نہیں کر سکے۔

ایس ٹی حسن کو وہ خط واٹس ایپ پر دوپہر 3.02 بجے موصول ہوا اور یہ خط تقریباً 4.30 بجے ان تک پہنچا، جس کی وجہ سے ایس ٹی حسن ریٹرننگ آفیسر کے سامنے بطور ایس پی امیدوار اپنا دعویٰ پیش نہیں کر سکے۔

بدھ کو لکھنؤ سے بھیجا گیا خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ خط کے وائرل ہونے کے بعد شہر بھر میں سماج وادی پارٹی ایم پی کے خلاف ایک بڑی سازش کی بحث چھڑ گئی۔

ایس پی ایم پی ایس ٹی حسن نے کہا کہ اکھلیش یادو چاہتے تھے کہ میں مرادآباد لوک سبھا سے الیکشن لڑوں۔ اس لیے انہوں نے ریاستی صدر کو مرادآباد میں روچی ویرا کی نامزدگی کو منسوخ کرنے کے لیے خط بھیجا ہے۔ لیکن کچھ باہر کے لیڈروں نے ایک سازش رچی اور اسے رام پور لے گئے۔

مجھے یہ خط واٹس ایپ پر ملا ہے۔ مجھے خط کی ہارڈ کاپی ساڑھے چار بجے موصول ہوئی۔ تب تک اسے جمع کرانے کا وقت گزر چکا تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ خط کہاں سے وائرل ہوا اور لوگوں کو کیسے ملا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details