ممبئی: اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے ہفتہ کو ان کے لیڈروں کے 'ووٹ جہاد' کے ریمارک پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پوچھا کہ کیا وہ وزیراعظم کے عرب ممالک کے دورے پر یہی زبان استعمال کرتے ہیں۔ حیدرآباد کے ایم پی نے حکمراں پارٹی پر مہاراشٹر میں کسانوں کی خودکشی جیسے بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانے کا الزام لگایا۔
وہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے اورنگ آباد سنٹرل حلقہ میں گھر گھر گئے اور ووٹروں سے بات چیت کی۔ اے آئی ایم آئی ایم نے اس حلقے سے ناصر صدیقی کو نامزد کیا ہے، جہاں ان کا مقابلہ شیوسینا کے موجودہ ایم ایل اے پردیپ جیسوال اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے بالاصاحب تھوراٹ سے ہے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ نے پوچھا، "نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس ریاست میں 'ووٹ جہاد' کی بات کر رہے ہیں۔ لیکن کیا وہ وہی زبان استعمال کرتے ہیں جب وزیر اعظم (نریندر مودی) عرب ممالک کا دورہ کرتے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ اورنگ آباد (چھترپتی سمبھاجی نگر) ڈویژن میں 324 کسان خودکشی کر چکے ہیں، لیکن کوئی اس پر بات نہیں کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا، "اس کے بجائے فڑنویس 'ووٹ جہاد' پر بات کر رہے ہیں، وہ صرف ایک کمیونٹی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہیں جواب دینا چاہیے کہ وہ مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن کو یقینی بنانے میں کیوں ناکام رہے۔‘‘ اویسی نے مراٹھوں، مسلمانوں اور دلتوں سے بھی متحد رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے سیاسی منظر نامے کو دیکھتے ہوئے یہ وقت کی ضرورت ہے کہ مراٹھا، مسلمان اور دلت متحد رہیں اور ہم آہنگی سے رہیں۔