اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

اسد الدین اویسی نے 'ووٹ جہاد' کے ریمارک پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا

اویسی نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا، کیا وہ وزیراعظم کے عرب ممالک کے دوروں پر ایسی زبان استعمال کرتے ہیں؟

AIMIM PRESIDENT ASADUDDIN OWAISI
اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی (ANI)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 9, 2024, 7:14 PM IST

ممبئی: اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے ہفتہ کو ان کے لیڈروں کے 'ووٹ جہاد' کے ریمارک پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پوچھا کہ کیا وہ وزیراعظم کے عرب ممالک کے دورے پر یہی زبان استعمال کرتے ہیں۔ حیدرآباد کے ایم پی نے حکمراں پارٹی پر مہاراشٹر میں کسانوں کی خودکشی جیسے بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانے کا الزام لگایا۔

وہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے اورنگ آباد سنٹرل حلقہ میں گھر گھر گئے اور ووٹروں سے بات چیت کی۔ اے آئی ایم آئی ایم نے اس حلقے سے ناصر صدیقی کو نامزد کیا ہے، جہاں ان کا مقابلہ شیوسینا کے موجودہ ایم ایل اے پردیپ جیسوال اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے بالاصاحب تھوراٹ سے ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ نے پوچھا، "نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس ریاست میں 'ووٹ جہاد' کی بات کر رہے ہیں۔ لیکن کیا وہ وہی زبان استعمال کرتے ہیں جب وزیر اعظم (نریندر مودی) عرب ممالک کا دورہ کرتے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ اورنگ آباد (چھترپتی سمبھاجی نگر) ڈویژن میں 324 کسان خودکشی کر چکے ہیں، لیکن کوئی اس پر بات نہیں کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا، "اس کے بجائے فڑنویس 'ووٹ جہاد' پر بات کر رہے ہیں، وہ صرف ایک کمیونٹی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہیں جواب دینا چاہیے کہ وہ مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن کو یقینی بنانے میں کیوں ناکام رہے۔‘‘ اویسی نے مراٹھوں، مسلمانوں اور دلتوں سے بھی متحد رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے سیاسی منظر نامے کو دیکھتے ہوئے یہ وقت کی ضرورت ہے کہ مراٹھا، مسلمان اور دلت متحد رہیں اور ہم آہنگی سے رہیں۔

واضح رہے کہ اورنگ آباد سنٹرل حلقہ ریاست کے مراٹھواڑہ علاقے کا ایک حصہ ہے، جہاں کارکن منوج جارنگے مراٹھوں کے لیے تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں۔ ان الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ مہاراشٹر میں کچھ این جی اوز 'ووٹ جہاد' کا پرچار کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں، اویسی نے کہا کہ کوئی بھی قانون کی پابندی کرتے ہوئے انتخابی مہم چلا سکتا ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ اس میں جہاد کہاں سے آیا؟

غور طلب ہے کہ کانگریس، شیوسینا (یو بی ٹی) اور این سی پی (ایس پی) پر مشتمل اپوزیشن بلاک مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کو نشانہ بناتے ہوئے، بی جے پی کے سینئر لیڈر فڑنویس نے دعویٰ کیا تھا کہ مہاراشٹر میں 48 میں سے 14 حلقوں میں 'ووٹ جہاد' دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

کیا شرد پوار سیاست سے ریٹائر ہونے جا رہے ہیں؟ بارامتی میں دیا اشارہ

ABOUT THE AUTHOR

...view details