نئی دہلی: آئی پی ایل 2025 کی میگا نیلامی 24 اور 25 نومبر کو جدہ، سعودی عرب میں ہوئی۔ آئی پی ایل میگا نیلامی میں ملک اور دنیا بھر سے کھلاڑیوں کی بولی لگائی گئی۔ لکھنؤ سپر جائنٹس نے ہندوستانی وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت کو 27 کروڑ میں خریدا۔ اس کے ساتھ ہی پنت آئی پی ایل کی تاریخ کے سب سے مہنگے کھلاڑی بھی بن گئے ہیں۔
اس نیلامی میں بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں کو مایوسی ہوئی۔نیلامی میں بنگلہ دیش کا ایک بھی کھلاڑی نہیں خریدا گیا۔ نیلامی میں کل 10 ٹیموں نے 639.15 کروڑ روپے خرچ کیے لیکن بنگلہ دیش کے کسی کھلاڑی پر کسی نے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا۔ اس پوری نیلامی میں کل 182 کھلاڑی خریدے گئے جن میں بنگلہ دیش کا ایک بھی کھلاڑی شامل نہیں تھا۔
فرنچائزز نے بنگلہ دیشی کھلاڑیوں پر بولی نہیں لگائی
آپ کو بتاتے چلیں کہ بنگلہ دیش کے 12 کھلاڑیوں کو نیلامی کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔ ان میں سے صرف 2 کھلاڑیوں کے نام نیلامی میں آئے جن پر بولی لگائی جانی تھی لیکن بنگلہ دیش کے ان کھلاڑیوں پر کسی بھی فرنچائز نے بولی نہیں لگائی۔ اس کے ساتھ ہی بنگلہ دیش سے آئی پی ایل 2025 کے لیے کوئی کھلاڑی نہیں خریدا گیا۔ ایسے میں پاکستان کے بعد بنگلہ دیش کا کوئی کھلاڑی بھی آئی پی ایل 2025 میں نہیں کھیلے گا۔
آئی پی ایل کی نیلامی میں حصہ لینے والے بنگلہ دیشی کھلاڑیوں میں مستفیض الرحمان، لٹن داس، تسکین احمد، شکیب الحسن، مہدی حسن معراج، شرف الاسلام تنظیم حسن شکیب، مہدی حسن، ناہید رانا، رشاد حسین، توحید ہردوئے، حسن محمود شامل ہیں۔ ان میں سے صرف مستفیض الرحمان اور رشاد حسین کی بولی لگائی گئی لیکن یہ دونوں فروخت نہ ہوسکے۔ نیلامی میں باقی 10 کھلاڑیوں کے نام بھی نہیں بتائے گئے۔
پاکستان کے بعد بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کو بھی سائیڈ لائن کر دیا گیا۔
دراصل، انڈین پریمیئر لیگ سال 2008 میں شروع ہوئی تھی۔ یہ پہلا اور آخری موقع تھا جب کسی پاکستانی کرکٹر نے آئی پی ایل میں کھیلا۔ اس کے بعد پاکستانی کرکٹرز کو آئی پی ایل میں نہیں لیا گیا۔
بنگلہ دیش میں چند ماہ قبل شیخ حسینہ کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا تھا جس کے بعد بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اپنی جان بچانے کے لیے بھارت میں پناہ لی تھی۔ کیا بنگلہ دیش میں ہونے والے ان واقعات کا اثر بنگلہ دیش کے کرکٹرز پر بھی بھاری پڑا ہے؟ اب ایسا لگتا ہے کہ بی سی سی آئی نے خاموشی سے پاکستان کے بعد بنگلہ دیش کو سائیڈ لائن کر دیا ہے۔