سہارنپور: لوک سبھا انتخابات میں کراری شکست کے بعد بی ایس پی صدر مایاوتی نے سہارنپور لوک سبھا سیٹ سے بی ایس پی امیدوار ماجد علی کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔ پارٹی مخالف سرگرمیوں کے علاوہ ماجد علی پر بی جے پی امیدوار کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کا بھی الزام ہے۔ ماجد علی کے ساتھ ان کے بھائی فلم اداکار کے آر کے کو بھی پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔ بی ایس پی سپریمو کے اس اقدام کے بعد بی ایس پی لیڈروں میں ہلچل ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ بی ایس پی نے ماجد علی کو سہارنپور لوک سبھا سیٹ سے امیدوار بنایا تھا۔
شکست کے بعد مایاوتی نے لوک سبھا امیدوار ماجد علی کو پارٹی سے نکال دیا - Mayawati Expelled Majid Ali - MAYAWATI EXPELLED MAJID ALI
ماجد علی سہارنپور لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑتے ہوئے دو لاکھ ووٹ بھی حاصل نہیں کر سکے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ بی ایس پی کے نشان پر الیکشن لڑنے والے لوک سبھا امیدوار کو اتنے کم ووٹ ملے ہیں۔
Published : Jun 6, 2024, 9:48 PM IST
ماجد علی سہارنپور لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑتے ہوئے دو لاکھ ووٹ بھی حاصل نہیں کر سکے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ بی ایس پی کے نشان پر الیکشن لڑنے والے لوک سبھا امیدوار کو اتنے کم ووٹ ملے ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران ہی ماجد علی کے بارے میں یہ چرچے شروع ہو گئے کہ وہ انتخابات میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ نتائج آنے تک ماجد علی اپنی جیت کے دعوے کر رہے تھے لیکن انہوں نے نہیں سوچا تھا کہ انہیں اتنی بری شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اب جب انہیں دو لاکھ ووٹ بھی نہیں ملے تو خیال کیا جا رہا تھا کہ مایاوتی انہیں بلائیں گی لیکن بی ایس پی سپریمو نے انہیں پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا۔
ماجد علی اور بی ایس پی کا رشتہ نیا نہیں ہے۔ ان کی اہلیہ تسمیم بانو نے سال 2016 میں ضلع پنچایت صدر کے عہدے کے لیے بہوجن سماج پارٹی کے نشان پر الیکشن لڑا تھا اور کامیابی حاصل کی تھی۔ اس جیت کے بعد ماجد پانچ سال تک بی ایس پی میں رہے۔ 2021 کے ضلع پنچایت انتخابات کے دوران، انہوں نے واپسی کی اور 16 ستمبر 2021 کو نوئیڈا میں منعقدہ ایک پروگرام میں آزاد سماج پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ اس وقت ان پر یہ الزامات لگے تھے کہ بی ایس پی سے دوبارہ ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے انہوں نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ اس کے بعد 3 دسمبر 2023 کو اس نے دوبارہ ہاتھی کی سواری کی۔