نئی دہلی: دہلی میونسپل کارپوریشن کی میئر ڈاکٹر شیلی اوبرائے نے راجندر نگر حادثے میں ہلاک ہونے والے طلبہ کی یاد میں ایک لائبریری بنانے کا اعلان کیا ہے۔ میئر نے اس سلسلے میں حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے جاری کردہ حکم نامے میں کہا کہ چند روز قبل راجندر نگر میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد، دہلی میں مسابقتی امتحانات کی تیاری کرنے والے بہت سے طلبہ نے دہلی میں سرکاری/سرکاری لائبریریوں کی کمی کا مسئلہ اٹھایا، کیونکہ وہ اپنی کتابیں حاصل کرنے سے قاصر تھے۔ پرائیویٹ لائبریریوں سے لی گئی کتابیں فیس کی بھاری رقم برداشت نہیں کر سکتی۔ ان باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایم سی ڈی دہلی میں چار مختلف مقامات پر متوفی طلبہ کے نام پر چار پبلک لائبریریاں بنائے گی۔
میئر نے کہا کہ اس کام کے لیے میئر کے صوابدیدی اکاؤنٹ ہیڈ سے بجٹ کی فراہمی کی جا سکتی ہے۔ میئر نے متعلقہ محکمے کو اس سلسلے میں فزیبلٹی کا جائزہ لینے اور زمین کی نشاندہی کرنے اور جلد از جلد ضروری کارروائی شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ غور طلب ہے کہ راجندر نگر، مکھرجی نگر، پٹیل نگر اور بیر سرائے میں لائبریریاں بنائی جائیں گی۔
آپ کو بتا دیں کہ راجندر نگر میں واقع ایک کوچنگ سنٹر کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے سے تین طالب علموں کی موت ہو گئی تھی۔ حادثے کے وقت تینوں کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں بنی لائبریری میں پڑھ رہے تھے۔ اس دوران بارش کا پانی تہہ خانے میں داخل ہوگیا۔ زیر تعلیم 35 میں سے 32 طلبہ کو نکالنے میں کامیاب ہو گئے تاہم تین طلبہ پانی میں ڈوبنے سے جاں بحق ہو گئے۔
اس حادثے کے بعد تحقیقات سے پتہ چلا کہ کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں ایک لائبریری غیر قانونی طور پر چلائی جا رہی تھی۔ اس کو لے کر دہلی میونسپل کارپوریشن کی ہر طرف سے مذمت ہوئی۔ طلبہ نے دہلی حکومت اور میونسپل کارپوریشن کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اس دوران عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے راجندر نگر میں ناراض طلبہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے طلبہ سے کہا کہ دہلی حکومت اور ایم سی ڈی اس حادثے کے متاثرین کے لواحقین کو 10-10 لاکھ روپے کا معاوضہ دیں گے۔