پٹنہ: آر جے ڈی سپریمو لالو یادو نے بہار میں 7 دنوں کے اندر 3 پلوں کے گرنے پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں ڈبل انجن والی حکومت ہے مگر اس کے باوجود یہاں پر پلوں کا گرنا جاری ہے۔ ایک ہفتے میں 3 پلوں نے آبی سمادھی لے لی۔ نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہی جنگل راج ہے؟
ایک ہفتے میں 3 پل پانی میں ڈوب گئے:
آپ کو بتاتے چلیں کہ 18 جون کو ارریہ میں دریائے بکرا پر بننے والا پل افتتاح سے قبل ہی ندی کے بہاؤ میں ڈوب گیا تھا۔ 5 سال میں ایسا حادثہ دوسری بار ہوا ہے۔ نتیش ابھی بھی سو رہے ہیں انہوں نے پہلے حادثے سے بھی کوئی سبق نہیں سیکھا۔ دریائے بکرا نے اپنا رخ بدلا اور کمزور ستون پانی کے بہاؤ کو برداشت نہیں کر پائے اور پانی میں غرقاب ہو گئے۔
22 جون کو سیوان میں گنڈک نہر پر بنا پرانا پل بھی ڈبل انجن کی حکومت کو برداشت نہ کرسکا اور آبی سمادھی لے لی۔ آہستہ آہستہ پل کے دونوں سرے نہر میں ڈوب گئے۔ اس پل کے گرنے سے گاؤں والے کافی ناراض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وقت رہتے مرمت کرائی جاتی تو پل کو کرنے سے بچایا جا سکتا تھا۔