نئی دہلی: سپریم کورٹ کی سختی کے بعد ایس بی آئی (اسٹیٹ بینک آف انڈیا) نے بدھ 13 مارچ کو انتخابی بانڈز کا ڈیٹا الیکشن کمیشن کو سونپ دیا ہے۔ اس معاملے پر ایس بی آئی نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی بانڈ کے ڈیٹا کو ظاہر کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو دی گئی ہدایات کی تعمیل کر دی گئی ہے۔
ایس بی آئی نے بدھ کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ یکم اپریل 2019 سے 15 فروری 2024 کے درمیان سیاسی جماعتوں کے ذریعہ کل 22,217 انتخابی بانڈ خریدے گئے اور 22,030 بانڈز کو کیش کیا گیا۔
سپریم کورٹ میں داخل کردہ حلف نامہ میں، ایس بی آئی نے کہا کہ عدالت کی ہدایت کے مطابق، اس نے 12 مارچ کو کاروباری اوقات کے اختتام سے پہلے انتخابی بانڈز کی تفصیلات الیکشن کمیشن آف انڈیا کو فراہم کر دی ہے۔ حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ ہر انتخابی بانڈ کی خریداری کی تاریخ، خریدار کا نام اور خریدے گئے بانڈ کی مالیت سمیت مکمل تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔
ایس بی آئی کے چیئرمین دنیش کمار کھارا کی طرف سے داخل کردہ حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ بینک نے الیکشن کمیشن کو انتخابی بانڈز کی نقدی کی تاریخ، چندہ وصول کرنے والی سیاسی جماعتوں کے نام اور بانڈز کی قیمت جیسی تفصیلات بھی دی ہیں۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے 11 مارچ کو ایس بی آئی کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں مذکورہ معلومات فراہم کرنے کے لیے وقت بڑھانے کی درخواست کی گئی تھی۔ لیکن عدالت نے انہیں حکم دیا کہ وہ انتخابی بانڈز کی تفصیلات 12 مارچ کو کام کے اوقات ختم ہونے سے پہلے کمیشن کو دے دیں۔
ایس بی آئی نے کہا کہ یہ ڈیٹا یکم اپریل 2019 سے 15 فروری 2024 کے درمیان خریدے اور کیش کرائے گئے بانڈز کے حوالے سے پیش کیا گیا ہے۔
یکم اپریل 2019 سے 15 فروری 2024 کے دوران خریدے گئے بانڈز کی تعداد 22,217 تھی۔ یکم اپریل 2019 سے 11 اپریل 2019 کے درمیان خریدے گئے بانڈز کی کل تعداد 3346 تھی اور ریڈیم شدہ بانڈز کی کل تعداد 1609 تھی۔ 12 اپریل 2019 سے 15 فروری 2024 کے درمیان خریدے گئے بانڈز کی تعداد 18871 تھی اور کیش کرائے گئے بانڈز کی تعداد 20,421 تھی۔ یکم اپریل 2019 سے 15 فروری 2024 کے درمیان کل 22,217 بانڈز خریدے گئے اور کل 22,030 بانڈز کو کیش کیا گیا۔