بینائی کا عالمی دن ہر سال اکتوبر کی دوسری جمعرات کو عالمی سطح پر منایا جاتا ہے، اس کا مقصد نابیناپن کی وجوہات اور بینائی کی کمی، آنکھوں کی مختلف بیماریاں اور ان کی دیکھ بھال سے متعلق آگاہی پھیلانا ہے۔ رواں برس اس خاص دن 13 اکتوبر کو #love your eye کے تھیم پر منایا جا رہا ہے۔ World Sight Day 2022 is being celebrated around the theme “#Love your Eyes”
ہماری آنکھوں کو ہمارے جسم کے اعضاء میں سب سے اہم مانا جاتا ہے، کیونکہ یہ ہمیں پوری دنیا سے متعارف کرواتی ہے، لیکن ہماری آنکھیں بھی ہمارے جسم کا سب سے حساس حصہ ہے۔ آنکھ کا معمولی سا مسئلہ نہ صرف بینائی کو کمزور کرسکتا ہے بلکہ بعض اوقات اندھے پن کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
دنیا بھر میں ہر سال لوگوں کی ایک بڑی تعداد غفلت، حادثے یا دیگر کسی بیماری کی وجہ سے اندھے پن کا شکار ہوجاتا ہے۔ ہر سال اکتوبر کی دوسری جمعرات کو عالمی سطح پر ’’عالمی بینائی کا دن‘‘ منایا جاتا ہے، تاکہ نابینا پن کی روک تھام اور آنکھوں کے مسائل کے بارے میں عام لوگوں میں آگاہی پھیلائی جاسکے۔ اس سال بھی یہ خاص دن 14 اکتوبر کو منایا جا رہا ہے۔ رواں برس یہ خصوصی تقریب '# love your eyes' یعنی "اپنی آنکھوں سے پیار کرو" کے تھیم پر منائی جارہی ہے۔ World Sight Day 2022 is being celebrated around the theme “#Love your Eyes”
تاریخ
بینائی کے عالمی دن کا آغاز لائنز کلب انٹرنیشنل نے کیا تھا۔ اس سے قبل بین الاقوامی اندھے پن کی ایجنسی نے عالمی ادارہ صحت کی مدد سے 18 فروری 1999 کو ’’وژن 2020‘‘ کا آغاز کیا تھا۔ جس کا بنیادی مقصد عالمی سطح پر آنکھوں کی دیکھ بھال کی خدمات کو فروغ دینا تھا۔ اس کے علاوہ عالمی سطح پر عوام کو آنکھوں سے متعلق مسائل سے آگاہ کرنا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ وژن 2020 کے تحت گزشتہ کئی سالوں سے آنکھوں کی بہتر دیکھ بھال اور ہر عمر لوگوں میں نابینا پن یا بینائی کی کمی جیسے مسائل اور ان کے علاج کو یقینی بنانا جارہا ہے۔ خاص طور پر موتیا بند، ٹریکوما، کم بینائی، کرونیل، گلوکوما جیسے بیماریوں کی روک تھام اور علاج سے متعلق آگاہی مہم چلائی جارہی ہے۔
آنکھوں کی جانچ ضروری ہے۔
عام طور پر ڈاکٹرز 40 سال کی عمر کے بعد ہر کسی کو آنکھوں کی جانچ کرانے پر زور دیتے ہیں۔ غور طلب ہے کہ عام طور پر 40 سال کی عمر کے بعد بینائی میں ہلکی سی کمزوری آجاتی ہے۔ ساتھ ہی، بڑھتی عمر کے ساتھ، بعض قسم کی بیماریوں جیسے گلوکوما یا کالا موتیابند جیسے بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اندور کے ماہر امراض چشم کے ڈاکٹر مہیش جوشی کہتے ہیں کہ 'آنکھوں کا باقاعدہ معائنہ نہ صرف بزرگوں بلکہ چھوٹے بچوں کے لیے بھی ضروری ہے۔ عام طور پر چھوٹے بچے مسلسل سر درد اور آنکھوں کے مسئلے کو نہیں سمجھتے اور اپنے گھر والوں کو اس کے بارے میں بتانے سے قاصر ہوتے ہیں۔ ایسے میں آنکھوں کے باقاعدہ چیک اپ سے بچوں میں آنکھوں میں پیدا ہونے والے مسائل کے بارے میں بروقت معلومات حاصل کیا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں:
وہ بتاتے ہیں کہ والدین کو بچوں کی آنکھوں میں مسلسل خارش، آنکھوں میں سرخی یا آنکھوں میں کسی بھی قسم کے داغ کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے اور فوری طور پر ماہر امراض چشم سے اس کی آنکھوں کا معائنہ کرانا چاہیے۔ World Sight Day 2022
آنکھوں کو صحت مند رکھنے کا طریقہ
وہ بتاتے ہیں کہ کمپیوٹر اور موبائل پر گزارے جانے والے وقت کو جہاں تک ممکن ہوسکے محدود رکھنا ضروری ہے تاکہ اس سے پیدا ہونے والے مسائل سے بچا جاسکے۔ اگر پڑھائی، نوکری یا دیگر وجوہات کی وجہ سے یہ ممکن نہ ہو تو کام کے دوران وقفہ وقفہ پر اسکرین سے دور کچھ وقت گزارنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
ڈاکٹر مہیش بتاتے ہیں کہ ہماری خوراک، جسمانی صفائی اور ورزش بھی ہماری بینائی کو مضبوط اور آنکھوں کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بعض لوگ آنکھوں میں خارش یا کسی قسم کا مسئلہ ہو تو ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کسی ماہر علم یا کیمسٹ کے مشورے پر آنکھوں میں دوا ڈال لیتے ہیں۔ جو بعض اوقات میں بینائی کی خرابی یا آنکھوں کی بیماری کا باعث بن جاتا ہے۔ اس لیے آنکھوں میں کسی قسم کا مسئلہ ہو تو ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کسی دوا کا استعمال نہیں کرنی چاہیے۔