ETV Bharat / sukhibhava

World AIDS Day 2022: ایڈز کا عالمی دن "اکوالائز" کے تھیم پر منایا جائے گا

ایچ آئی وی ایڈز کو دنیا بھر میں سب سے سنگین بیماریوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ایڈز کا عالمی دن ہر سال یکم دسمبر کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد ایڈز اور اس کے علاج سے متعلق لوگوں میں آگاہی پھیلانا ہے۔

ایڈز کا عالمی دن "اکوالائز" کے تھیم پر منایا جائے گا
ایڈز کا عالمی دن "اکوالائز" کے تھیم پر منایا جائے گا
author img

By

Published : Dec 1, 2022, 4:24 AM IST

حیدرآباد: ایچ آئی وی ایڈز کو دنیا بھر میں سب سے سنگین بیماریوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ایڈز کا عالمی دن ہر سال یکم دسمبر کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد ایڈز اور اس کے علاج سے متعلق لوگوں میں آگاہی پھیلانا ہے۔ رواں برس ایڈز کا عالمی دن 2022 "اکوالائز" کے تھیم پر منایا جائے گا۔ World AIDS Day 2022 will be held on theme "Equalize".

ایچ آئی وی ایڈز ایک ایسا انفیکشن ہے جسے دنیا کی سب سے پیچیدہ بیماریوں کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ اگرچہ علاج اور احتیاطی تدابیر کو اپنا کر اس بیماری پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ لیکن اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ اس بیماری سے اموات کی شرح بہت زیادہ ہے۔ اس بیماری کی سنگینی کا اندازہ اس کے متاثرین کی تعداد اور اس سے مرنے والوں کے اعداد و شمار کو دیکھ کر لگایا جا سکتا ہے۔ یو این ایڈز (یونیسیف کی ایک شاخ) کے اعدادوشمار کے مطابق صرف سال 2021 میں تقریباً 1.5 کروڑ افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کے انفیکشن کی تصدیق ہوئی تھی، جن میں سے 6.50 لاکھ افراد اس انفیکشن اور اس سے متعلقہ بیماریوں سے ہلاک ہوئے۔ World AIDS Day 2022

اس رپورٹ کے مطابق اب تک دنیا بھر میں تقریباً 8 کروڑ 42 لاکھ افراد ایڈز کے شکار ہو چکے ہیں۔ جن میں سے تقریباً 4 کروڑ 1 لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس اعداد و شمار کی بنیاد پر یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ایچ آئی وی ایڈز اس وقت دنیا میں چند مہلک بیماریوں میں سے ایک ہے۔ ایڈز کا عالمی دن ہر سال یکم دسمبر کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر لوگوں کو ایچ آئی وی ایڈز کے انفیکشن سے آگاہ کرنا اور اس سے متعلق غلط فہمیوں اور علاج کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے۔

موضوع اور مقصد

ایڈز کا عالمی دن منانے کا بنیادی مقصد نہ صرف دنیا بھر کے لوگوں میں اس انفیکشن اور اس کے علاج کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے بلکہ ان لوگوں کے ساتھ یکجہتی یا مدد کا اظہار کرنا اور ان کی مدد بھی کرنا ہے جو ایڈز میں مبتلا ہیں۔ قابل ذکر یہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی پہل پر شروع ہونے والا ورلڈ ایڈز ڈے ہر سال ایک تھیم پر منایا جاتا ہے۔ اس سال ایڈز کا عالمی دن "Equalize" کے تھیم پر منایا جا رہا ہے جس کا مقصد معاشرے میں پھیلی عدم مساوات کو ختم کر کے ایڈز کو جڑ سے ختم کرنا ہے۔ World AIDS Day 2022 will be held on theme "Equalize".

تاریخ

دراصل ایڈز کے حوالے سے ایک تقریب منعقد کرنے کا خیال پہلی بار 1987 میں پیش کیا گیا تھا۔ عالمی ادارہ صحت کے ’گلوبل آن ایڈز‘ پروگرام کے دو انفارمیشن افسران جیمز ڈبلیو بن اور تھامس نیٹر نے سب سے پہلے اس تقریب کو منانے کا خیال سب کے سامنے رکھا۔ جس کے بعد ’گلوبل آن ایڈز‘ کے ڈائریکٹر جوناتھن مان نے یکم دسمبر 1988 کو ایڈز کے عالمی دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔

اس کے بعد سال 1996 سے اقوام متحدہ کے ایک پروگرام "یو این ایڈز" کے ذریعے ایڈز کا عالمی دن منانے کی شروعات کی گئی۔ اس مہم کی شروعات میں بچوں اور نوجوانوں کو مرکز میں رکھا گیا تھا۔ لیکن بعد میں ہر عمر اور جنس کے لوگوں کو اس بیماری سے بچانے اور انہیں آگاہ کرنے کی کوششیں شروع کی گئیں۔ اس معاملے کی حساسیت کے پیش نظر وائٹ ہاؤس میں سنہ 2007 میں ایڈز کے عالمی دن کے لیے ریڈ ربن کو ایک علامت کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ اسی لیے اس دن کو ’’ریڈ ربن ڈے‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ World AIDS Day 2022 will be held on theme "Equalize".

اہم بات یہ ہے کہ ایڈز کا پہلا کیس 1957 میں 'کانگو' افریقہ میں پایا گیا تھا۔ ایڈز کے مرض میں مبتلا شخص کی موت کے بعد جب اس کے خون کا معائنہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ وہ ایڈز میں مبتلا تھا۔ لیکن اس بیماری کو 1980 میں "ایڈز" کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ اور اگر ہم بھارت کی بات کریں تو 1986 میں ایڈز کا پہلا کیس مدراس میں سامنے آیا تھا۔ World AIDS Day 2022 will be held on theme "Equalize".

ایچ آئی وی ایڈز کی وجوہات اور علامات

ایڈز کو دراصل "Acquired Immunodeficiency Syndrome" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس انفیکشن کے لیے خاص طور پر غیر محفوظ اور زیادہ لوگوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کو ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایچ آئی وی متاثرہ مرد یا عورت کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے، متاثرہ شخص کا خون کسی اور میں منتقل کرنے، متاثرہ شخص کے زیر استعمال سوئی کو دوبارہ استعمال کرنے یا اس کے کسی عضو کو دوسرے شخص میں پیوند کرنے سے یہ انفیسشن پھیلتا ہے۔

ایڈز میں مبتلا شخص کے جسم میں نظر آنے والے عام علامات درجہ ذیل ہیں۔

  • جوڑوں اور پٹھوں میں درد
  • شدید سردی اور بخار
  • جسم میں کمزوری اور تھکاوٹ
  • وزن میں اچانک کمی
  • مسلسل سر درد اور گلے کی سوزش
  • بینائی کا نقصان
  • جسم پر سرخ دھبوں کا نمودار ہونا
  • زبان اور منہ میں سفید دھبوں کا نمودار ہونا
  • خشک کھانسی اور اسہال
  • سانس لینے میں دشواری
  • رات کو پسینہ آنا

غلطیاں

ایڈس کے حوالے سے نہ صرف ہمارے ملک میں بلکہ پوری دنیا میں کئی طرح کی غلط فہمیاں پھیلی ہوئی ہیں۔ جن میں سے زیادہ تر غلط ہیں۔ اس کی وجہ سے دنیا کے کئی حصوں میں اس بیماری کو لعنت کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور لوگ ایڈز کے مریضوں سے دوری بناتے ہیں۔ ان کا بائیکاٹ کرتے ہیں اور ان کے بارے میں برے جذبات رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

لوگ عام طور پر کسی متاثرہ شخص کو چومنے، پانی پینے، ساتھ میں رہنے، مچھر کے کاٹنے، ان کے کپڑے استعمال کرنے سے ایچ آئی وی ایڈز نہیں پھیلتے ہیں۔ایچ آئی وی وائرس ہوا کے ذریعے نہیں پھیلتا ہے اس کے علاوہ کھانسنے، چھینکنے، تھوکنے۔ سوئمنگ پول میں نہانے، کپڑے دھونے اور اس کا گندا پانی پینے سے بھی یہ انفیکشن نہیں پھیلتا۔ World AIDS Day 2022 will be held on theme "Equalize".

حیدرآباد: ایچ آئی وی ایڈز کو دنیا بھر میں سب سے سنگین بیماریوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ایڈز کا عالمی دن ہر سال یکم دسمبر کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد ایڈز اور اس کے علاج سے متعلق لوگوں میں آگاہی پھیلانا ہے۔ رواں برس ایڈز کا عالمی دن 2022 "اکوالائز" کے تھیم پر منایا جائے گا۔ World AIDS Day 2022 will be held on theme "Equalize".

ایچ آئی وی ایڈز ایک ایسا انفیکشن ہے جسے دنیا کی سب سے پیچیدہ بیماریوں کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ اگرچہ علاج اور احتیاطی تدابیر کو اپنا کر اس بیماری پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ لیکن اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ اس بیماری سے اموات کی شرح بہت زیادہ ہے۔ اس بیماری کی سنگینی کا اندازہ اس کے متاثرین کی تعداد اور اس سے مرنے والوں کے اعداد و شمار کو دیکھ کر لگایا جا سکتا ہے۔ یو این ایڈز (یونیسیف کی ایک شاخ) کے اعدادوشمار کے مطابق صرف سال 2021 میں تقریباً 1.5 کروڑ افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کے انفیکشن کی تصدیق ہوئی تھی، جن میں سے 6.50 لاکھ افراد اس انفیکشن اور اس سے متعلقہ بیماریوں سے ہلاک ہوئے۔ World AIDS Day 2022

اس رپورٹ کے مطابق اب تک دنیا بھر میں تقریباً 8 کروڑ 42 لاکھ افراد ایڈز کے شکار ہو چکے ہیں۔ جن میں سے تقریباً 4 کروڑ 1 لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس اعداد و شمار کی بنیاد پر یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ایچ آئی وی ایڈز اس وقت دنیا میں چند مہلک بیماریوں میں سے ایک ہے۔ ایڈز کا عالمی دن ہر سال یکم دسمبر کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر لوگوں کو ایچ آئی وی ایڈز کے انفیکشن سے آگاہ کرنا اور اس سے متعلق غلط فہمیوں اور علاج کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے۔

موضوع اور مقصد

ایڈز کا عالمی دن منانے کا بنیادی مقصد نہ صرف دنیا بھر کے لوگوں میں اس انفیکشن اور اس کے علاج کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے بلکہ ان لوگوں کے ساتھ یکجہتی یا مدد کا اظہار کرنا اور ان کی مدد بھی کرنا ہے جو ایڈز میں مبتلا ہیں۔ قابل ذکر یہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی پہل پر شروع ہونے والا ورلڈ ایڈز ڈے ہر سال ایک تھیم پر منایا جاتا ہے۔ اس سال ایڈز کا عالمی دن "Equalize" کے تھیم پر منایا جا رہا ہے جس کا مقصد معاشرے میں پھیلی عدم مساوات کو ختم کر کے ایڈز کو جڑ سے ختم کرنا ہے۔ World AIDS Day 2022 will be held on theme "Equalize".

تاریخ

دراصل ایڈز کے حوالے سے ایک تقریب منعقد کرنے کا خیال پہلی بار 1987 میں پیش کیا گیا تھا۔ عالمی ادارہ صحت کے ’گلوبل آن ایڈز‘ پروگرام کے دو انفارمیشن افسران جیمز ڈبلیو بن اور تھامس نیٹر نے سب سے پہلے اس تقریب کو منانے کا خیال سب کے سامنے رکھا۔ جس کے بعد ’گلوبل آن ایڈز‘ کے ڈائریکٹر جوناتھن مان نے یکم دسمبر 1988 کو ایڈز کے عالمی دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔

اس کے بعد سال 1996 سے اقوام متحدہ کے ایک پروگرام "یو این ایڈز" کے ذریعے ایڈز کا عالمی دن منانے کی شروعات کی گئی۔ اس مہم کی شروعات میں بچوں اور نوجوانوں کو مرکز میں رکھا گیا تھا۔ لیکن بعد میں ہر عمر اور جنس کے لوگوں کو اس بیماری سے بچانے اور انہیں آگاہ کرنے کی کوششیں شروع کی گئیں۔ اس معاملے کی حساسیت کے پیش نظر وائٹ ہاؤس میں سنہ 2007 میں ایڈز کے عالمی دن کے لیے ریڈ ربن کو ایک علامت کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ اسی لیے اس دن کو ’’ریڈ ربن ڈے‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ World AIDS Day 2022 will be held on theme "Equalize".

اہم بات یہ ہے کہ ایڈز کا پہلا کیس 1957 میں 'کانگو' افریقہ میں پایا گیا تھا۔ ایڈز کے مرض میں مبتلا شخص کی موت کے بعد جب اس کے خون کا معائنہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ وہ ایڈز میں مبتلا تھا۔ لیکن اس بیماری کو 1980 میں "ایڈز" کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ اور اگر ہم بھارت کی بات کریں تو 1986 میں ایڈز کا پہلا کیس مدراس میں سامنے آیا تھا۔ World AIDS Day 2022 will be held on theme "Equalize".

ایچ آئی وی ایڈز کی وجوہات اور علامات

ایڈز کو دراصل "Acquired Immunodeficiency Syndrome" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس انفیکشن کے لیے خاص طور پر غیر محفوظ اور زیادہ لوگوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کو ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایچ آئی وی متاثرہ مرد یا عورت کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے، متاثرہ شخص کا خون کسی اور میں منتقل کرنے، متاثرہ شخص کے زیر استعمال سوئی کو دوبارہ استعمال کرنے یا اس کے کسی عضو کو دوسرے شخص میں پیوند کرنے سے یہ انفیسشن پھیلتا ہے۔

ایڈز میں مبتلا شخص کے جسم میں نظر آنے والے عام علامات درجہ ذیل ہیں۔

  • جوڑوں اور پٹھوں میں درد
  • شدید سردی اور بخار
  • جسم میں کمزوری اور تھکاوٹ
  • وزن میں اچانک کمی
  • مسلسل سر درد اور گلے کی سوزش
  • بینائی کا نقصان
  • جسم پر سرخ دھبوں کا نمودار ہونا
  • زبان اور منہ میں سفید دھبوں کا نمودار ہونا
  • خشک کھانسی اور اسہال
  • سانس لینے میں دشواری
  • رات کو پسینہ آنا

غلطیاں

ایڈس کے حوالے سے نہ صرف ہمارے ملک میں بلکہ پوری دنیا میں کئی طرح کی غلط فہمیاں پھیلی ہوئی ہیں۔ جن میں سے زیادہ تر غلط ہیں۔ اس کی وجہ سے دنیا کے کئی حصوں میں اس بیماری کو لعنت کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور لوگ ایڈز کے مریضوں سے دوری بناتے ہیں۔ ان کا بائیکاٹ کرتے ہیں اور ان کے بارے میں برے جذبات رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

لوگ عام طور پر کسی متاثرہ شخص کو چومنے، پانی پینے، ساتھ میں رہنے، مچھر کے کاٹنے، ان کے کپڑے استعمال کرنے سے ایچ آئی وی ایڈز نہیں پھیلتے ہیں۔ایچ آئی وی وائرس ہوا کے ذریعے نہیں پھیلتا ہے اس کے علاوہ کھانسنے، چھینکنے، تھوکنے۔ سوئمنگ پول میں نہانے، کپڑے دھونے اور اس کا گندا پانی پینے سے بھی یہ انفیکشن نہیں پھیلتا۔ World AIDS Day 2022 will be held on theme "Equalize".

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.