ETV Bharat / sukhibhava

Brain Stroke Cases In Winter: سردیوں میں برین اسٹروک کے کیسز کیوں بڑھتے ہیں؟ - Brain Stroke Cases In kanpur

نیورولوجسٹ کے مطابق موسم سرما میں برین اسٹروک اور برین ہیمرج کے معاملات میں مزید اضافہ درج کیا جاتا ہے، جس کے کئی چیز ذمہ دار ہوتے ہیں۔ جو اس مضمون میں درج ہیں۔ Brain Stroke Cases In Winter

سردیوں میں برین اسٹروک کے کیسز کیوں بڑھتے ہیں؟
سردیوں میں برین اسٹروک کے کیسز کیوں بڑھتے ہیں؟
author img

By

Published : Jan 12, 2023, 12:23 PM IST

نئی دہلی: اتر پردیش کے ضلع کانپور میں گزشتہ چند دنوں میں شدید سردی کے درمیان برین اسٹروک اور برین ہیمرج کی وجہ سے کئی لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ ایسے میں یہ جاننا ضروری ہے کہ کیا سردی کا ان اموات سے کوئی تعلق ہے یا نہیں؟ یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ اس موسم میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو برین اسٹروک اور برین ہیمرج کیوں ہورہے ہیں۔ اس سلسلے میں اے این آئی نے دہلی کے سر گنگا رام اسپتال کے سینئر نیورولوجسٹ سے بات کی۔

سینئر نیورولوجسٹ نے کہا، 'سردیوں میں ہائی بلڈ پریشر کا بڑھنا ایک عام سی بات ہے۔ جن لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ ہوتا ہے ان میں برین اسٹروک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ خاص طور پر ایسے لوگ جو اس سرد موسم میں پہاڑوں پر جاتے ہیں۔ اور اونچے پہاڑی علاقوں میں جانے کی وجہ سے آکسیجن کم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سانس کے ذریعے جسم میں داخل ہونے والی آکسیجن کافی کم مقدار میں مل پاتی ہے۔

پہاڑی علاقوں میں برین اسٹروک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے

سینئر نیورولوجسٹ کے مطابق، 'اگر ہم پہاڑوں پر جاتے ہیں تو وہاں آکسیجن کم ہوجاتی ہے۔ ایسی صورت حال میں برین اسٹروک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔‘‘ یہی نہیں، انہوں نے بتایا کہ اگر سورج کئی دنوں تک باہر نہیں نکلا اور آپ اپنے گھر یا کمرے میں بند رہتے ہیں تو یہ آپ کے ذہنی دباؤ کو بڑھا سکتا ہے۔ جس سے دماغ خراب ہوسکتا ہے۔ فالج کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔ اس لیے جہاں درجہ حرارت بہت کم ہے، ان جگہوں پر اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے نیورولوجسٹ ڈاکٹر نے کہا، 'جن لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر ہے، ان میں برین اسٹروک اور برین ہیمرج کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اس لیے ان سخت سردیوں میں اپنے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ وقتاً فوقتاً اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لینے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

پسینہ نہیں آنے کی وجہ سے بلڈ پریشر کا بڑھتا ہے

سینئر نیورولوجسٹ نے بتایا کہ سردیوں میں بلڈ پریشر اکثر و بیشتر بڑھ جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سردیوں میں پسینہ نہ آنے کی وجہ سے جسم میں سوڈیم کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔ بتادیں کہ جب سے شدید سردی شروع ہوئی ہے، تب سے کانپور کے اسپتالوں میں برین اسٹروک کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ درج کیا گیا ہے۔ ان مریضوں میں سے ایک 14 سالہ بچہ بھی تھا، جس کی موت ہوگئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس بچے کی موت شدید سردی کے باعث ہوئی تھی۔

برین اسٹروک کے لیے یہ بھی ذمہ دار ہیں۔

ڈاکٹرز نے کہا، 'سردیوں میں ہمیں بلڈ پریشر بڑھنے کی شکایت تو ہوتی ہی ہے۔ جس سے دماغی فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ ساتھ موٹاپا، میٹابولک سنڈروم، خراب طرز زندگی، آکسیجن کی کمی اور بہت زیادہ سگریٹ نوشی بھی برین اسٹروک کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

اس مشورہ پر عمل کرنا ضروری ہے

سینئر نیورولوجسٹ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، 'بہت سے لوگ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے دوائیں لیتے ہیں۔ لیکن وہ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر دوا لینا چھوڑ دیتے ہیں لیکن انہیں دوا لیتے رہنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سردیوں میں وٹامن ڈی کی گولیاں لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ صبح چہل قدمی نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: اتر پردیش کے ضلع کانپور میں گزشتہ چند دنوں میں شدید سردی کے درمیان برین اسٹروک اور برین ہیمرج کی وجہ سے کئی لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ ایسے میں یہ جاننا ضروری ہے کہ کیا سردی کا ان اموات سے کوئی تعلق ہے یا نہیں؟ یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ اس موسم میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو برین اسٹروک اور برین ہیمرج کیوں ہورہے ہیں۔ اس سلسلے میں اے این آئی نے دہلی کے سر گنگا رام اسپتال کے سینئر نیورولوجسٹ سے بات کی۔

سینئر نیورولوجسٹ نے کہا، 'سردیوں میں ہائی بلڈ پریشر کا بڑھنا ایک عام سی بات ہے۔ جن لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ ہوتا ہے ان میں برین اسٹروک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ خاص طور پر ایسے لوگ جو اس سرد موسم میں پہاڑوں پر جاتے ہیں۔ اور اونچے پہاڑی علاقوں میں جانے کی وجہ سے آکسیجن کم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سانس کے ذریعے جسم میں داخل ہونے والی آکسیجن کافی کم مقدار میں مل پاتی ہے۔

پہاڑی علاقوں میں برین اسٹروک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے

سینئر نیورولوجسٹ کے مطابق، 'اگر ہم پہاڑوں پر جاتے ہیں تو وہاں آکسیجن کم ہوجاتی ہے۔ ایسی صورت حال میں برین اسٹروک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔‘‘ یہی نہیں، انہوں نے بتایا کہ اگر سورج کئی دنوں تک باہر نہیں نکلا اور آپ اپنے گھر یا کمرے میں بند رہتے ہیں تو یہ آپ کے ذہنی دباؤ کو بڑھا سکتا ہے۔ جس سے دماغ خراب ہوسکتا ہے۔ فالج کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔ اس لیے جہاں درجہ حرارت بہت کم ہے، ان جگہوں پر اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے نیورولوجسٹ ڈاکٹر نے کہا، 'جن لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر ہے، ان میں برین اسٹروک اور برین ہیمرج کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اس لیے ان سخت سردیوں میں اپنے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ وقتاً فوقتاً اپنے ڈاکٹر سے مشورہ لینے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

پسینہ نہیں آنے کی وجہ سے بلڈ پریشر کا بڑھتا ہے

سینئر نیورولوجسٹ نے بتایا کہ سردیوں میں بلڈ پریشر اکثر و بیشتر بڑھ جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سردیوں میں پسینہ نہ آنے کی وجہ سے جسم میں سوڈیم کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔ بتادیں کہ جب سے شدید سردی شروع ہوئی ہے، تب سے کانپور کے اسپتالوں میں برین اسٹروک کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ درج کیا گیا ہے۔ ان مریضوں میں سے ایک 14 سالہ بچہ بھی تھا، جس کی موت ہوگئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس بچے کی موت شدید سردی کے باعث ہوئی تھی۔

برین اسٹروک کے لیے یہ بھی ذمہ دار ہیں۔

ڈاکٹرز نے کہا، 'سردیوں میں ہمیں بلڈ پریشر بڑھنے کی شکایت تو ہوتی ہی ہے۔ جس سے دماغی فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ ساتھ موٹاپا، میٹابولک سنڈروم، خراب طرز زندگی، آکسیجن کی کمی اور بہت زیادہ سگریٹ نوشی بھی برین اسٹروک کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

اس مشورہ پر عمل کرنا ضروری ہے

سینئر نیورولوجسٹ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، 'بہت سے لوگ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے دوائیں لیتے ہیں۔ لیکن وہ ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر دوا لینا چھوڑ دیتے ہیں لیکن انہیں دوا لیتے رہنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سردیوں میں وٹامن ڈی کی گولیاں لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ صبح چہل قدمی نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.