ETV Bharat / sukhibhava

ٹیکہ نہیں لینے والوں میں کووڈ سے دوبارہ متاثر ہونے کا خطرہ : تحقیق

دی لینسیٹ مائیکروپ جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کووڈ انفیکشن سے متاثر ہونے کے بعد انسان کا قوت مدافعت طویل مدت تک برقرار نہیں رہتا ہے اور ویکسین نہیں لگانے والے لوگوں میں کووڈ 19 سے دوبارہ متاثر ہونےکا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

ٹیکہ نہیں لینے والوں میں کووڈ سے دوبارہ  متاثر ہونے کا خطرہ
ٹیکہ نہیں لینے والوں میں کووڈ سے دوبارہ متاثر ہونے کا خطرہ
author img

By

Published : Oct 5, 2021, 1:37 PM IST

کووڈ 19 وبائی مرض کے دوران یہ خدشات بنے ہوئے ہیں کہ کووڈ کا ٹیکہ نہیں لینے والے افراد اگر کووڈ سے متاثر ہوجاتے ہیں، تو ایسی صورتحال میں ان کا مدافعتی نظام کتنی دیر تک انہیں تحفظ فراہم کرسکے گا۔ اسی حوالے سے یل اسکول آف پبلک ہیلتھ کے بائیواسٹیٹک پروفیسر جیفری ٹاؤن سینڈ نے کہا کہ ' تین ماہ یا اس سے کم وقت میں دوبارہ انفیکشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بنا رہتا ہے۔

ٹاؤن سینڈ نے مزید کہا کہ ' لہذا، جن لوگوں کو پہلے کووڈ 19 ہوچکا ہے اور ان میں صحت یاب ہونے کے بعد قدرتی طور پر قوت مدافعت پیدا ہوئی ہے، انہیں ویکسین ضرور لینا چاہیے۔ آپ کے پچھلے کورونا انفیکشن سے پیدا ہوئی قوت مدافعت بہت کم وقت کے لیے آپ کو تحفظ فراہم کرسکتا ہے، جو نئے انفیکشن کے خلاف لڑنے میں ناکافی ثابت ہوگا'۔

اس ٹیم نے سارس کو وی 2 ( SARS-CoV-2) سے ملتے جلتے انفیکشن، جو عام ' نزلہ اور زکام' کا سبب بنتے ہیں' کا تجزیہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ ان انفیکشن سے دوبارہ متاثر ہونے کا خطرہ کتنا ہے اور ان کا امیونولوجیکل ڈیٹا کیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے سارس کو وی 1 اور مڈل ایسٹ ریسپریٹری سنڈروم کے امیونولجیکل ڈیٹا کا بھی تجزیہ کیا اور ٹیم وقت کے ساتھ کووڈ 19 کے دوبارہ انفیکشن سے متاثر ہونے کے خطرے کے بارے میں جاننے میں کامیاب رہی ۔

ٹیم نے پایا کہ ' انفیکشن سے صحت یاب ہونے کے فورا بعد انفیکشن دوبارہ ہوسکتا ہے۔ یہ انفیکشن تیزی سے عام ہوسکتا ہے کیونکہ اس صورتحال میں مدافعتی نظام دھیرے دھیرے کمزور ہوجاتا ہے اور اس کے نتیجے میں سارس کو وی 2 کی نئی شکلیں پیدا ہوسکتی ہیں۔

یونیورسٹی آف کیرولینا کے جنومکس اور بائیو انفورمیٹکس کے اسسٹنٹ پروفیسر الیکس ڈون برگ نے کہا کہ ' ہمارا مطالعہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ ہمیں دوبارہ انفیکشن ہونے کے خطرے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے'۔

مزید پڑھیں:سرجیکل ماسک کووڈ کے پھیلاؤ کو روکنے میں زیادہ معاون: ریسرچ

انہوں نے مزید کہا ، "جیسے جیسے انفیکشن کی نئی شکلیں سامنے آتی ہیں ، ویسے ویسے نئے وائرس سے نمٹنے کے لیے ہمارا موجود مدافعتی نظام کمزور ہوجاتا ہے۔ جو لوگ وبائی مرض کے شروعاتی دور میں کووڈ سے متاثر ہوئے تھے ان کے دوبارہ اس وائرس سے متاثر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

ٹاؤن سینڈ نے کہا کہ ' جس طرح ہر سال عام نزلہ و زکام کے وائرس سے دوبارہ متاثر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، یہ بھی ویسا ہی ہے۔ لیکن فرق یہ ہے کہ یہ ایک وبائی مرض ہے اور کووڈ 19 بہت زیادہ مہلک بیماری ثابت ہوا ہے'۔

ڈورن برگ نے مزید کہا ، "SARS-CoV-2 کی نشوونما اور دوبارہ متاثر کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے اس کے بھی پینڈیمک ( عالمی وبا) سے ایک اینڈیمک (علاقائی وبا) بیماری میں منتقل ہونے کا امکان ہے''۔

کووڈ 19 وبائی مرض کے دوران یہ خدشات بنے ہوئے ہیں کہ کووڈ کا ٹیکہ نہیں لینے والے افراد اگر کووڈ سے متاثر ہوجاتے ہیں، تو ایسی صورتحال میں ان کا مدافعتی نظام کتنی دیر تک انہیں تحفظ فراہم کرسکے گا۔ اسی حوالے سے یل اسکول آف پبلک ہیلتھ کے بائیواسٹیٹک پروفیسر جیفری ٹاؤن سینڈ نے کہا کہ ' تین ماہ یا اس سے کم وقت میں دوبارہ انفیکشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بنا رہتا ہے۔

ٹاؤن سینڈ نے مزید کہا کہ ' لہذا، جن لوگوں کو پہلے کووڈ 19 ہوچکا ہے اور ان میں صحت یاب ہونے کے بعد قدرتی طور پر قوت مدافعت پیدا ہوئی ہے، انہیں ویکسین ضرور لینا چاہیے۔ آپ کے پچھلے کورونا انفیکشن سے پیدا ہوئی قوت مدافعت بہت کم وقت کے لیے آپ کو تحفظ فراہم کرسکتا ہے، جو نئے انفیکشن کے خلاف لڑنے میں ناکافی ثابت ہوگا'۔

اس ٹیم نے سارس کو وی 2 ( SARS-CoV-2) سے ملتے جلتے انفیکشن، جو عام ' نزلہ اور زکام' کا سبب بنتے ہیں' کا تجزیہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ ان انفیکشن سے دوبارہ متاثر ہونے کا خطرہ کتنا ہے اور ان کا امیونولوجیکل ڈیٹا کیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے سارس کو وی 1 اور مڈل ایسٹ ریسپریٹری سنڈروم کے امیونولجیکل ڈیٹا کا بھی تجزیہ کیا اور ٹیم وقت کے ساتھ کووڈ 19 کے دوبارہ انفیکشن سے متاثر ہونے کے خطرے کے بارے میں جاننے میں کامیاب رہی ۔

ٹیم نے پایا کہ ' انفیکشن سے صحت یاب ہونے کے فورا بعد انفیکشن دوبارہ ہوسکتا ہے۔ یہ انفیکشن تیزی سے عام ہوسکتا ہے کیونکہ اس صورتحال میں مدافعتی نظام دھیرے دھیرے کمزور ہوجاتا ہے اور اس کے نتیجے میں سارس کو وی 2 کی نئی شکلیں پیدا ہوسکتی ہیں۔

یونیورسٹی آف کیرولینا کے جنومکس اور بائیو انفورمیٹکس کے اسسٹنٹ پروفیسر الیکس ڈون برگ نے کہا کہ ' ہمارا مطالعہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ ہمیں دوبارہ انفیکشن ہونے کے خطرے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے'۔

مزید پڑھیں:سرجیکل ماسک کووڈ کے پھیلاؤ کو روکنے میں زیادہ معاون: ریسرچ

انہوں نے مزید کہا ، "جیسے جیسے انفیکشن کی نئی شکلیں سامنے آتی ہیں ، ویسے ویسے نئے وائرس سے نمٹنے کے لیے ہمارا موجود مدافعتی نظام کمزور ہوجاتا ہے۔ جو لوگ وبائی مرض کے شروعاتی دور میں کووڈ سے متاثر ہوئے تھے ان کے دوبارہ اس وائرس سے متاثر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

ٹاؤن سینڈ نے کہا کہ ' جس طرح ہر سال عام نزلہ و زکام کے وائرس سے دوبارہ متاثر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، یہ بھی ویسا ہی ہے۔ لیکن فرق یہ ہے کہ یہ ایک وبائی مرض ہے اور کووڈ 19 بہت زیادہ مہلک بیماری ثابت ہوا ہے'۔

ڈورن برگ نے مزید کہا ، "SARS-CoV-2 کی نشوونما اور دوبارہ متاثر کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے اس کے بھی پینڈیمک ( عالمی وبا) سے ایک اینڈیمک (علاقائی وبا) بیماری میں منتقل ہونے کا امکان ہے''۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.