رانچی: جھارکھنڈ حکومت نے سرکاری اسپتالوں میں کام کرنے والے ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس کے لیے ایک انوکھا فارمولا متعارف کرایا ہے۔ حکومت نے اپنے جاری احکامات میں کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں ڈیوٹی کے دوران ڈاکٹرز جتنے مریضوں کا علاج کریں گے۔ پرائیویٹ ہسپتالوں میں بھی اتنے ہی مریضوں کا علاج کریں گے۔ پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے ڈاکٹروں کو ہر ماہ حکومت کو پرائیویٹ ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کی تفصیلات پیش کرنی ہوں گی۔ Unique formula for doctors in Jharkhand
اس سلسلے میں ریاست کے محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری ارون کمار سنگھ کی جانب سے جاری حکم نامہ میں پرائیویٹ پریکٹس کے لیے کئی شرائط عائد کی گئی ہیں۔ جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ڈاکٹر اپنی پوسٹنگ والے ضلع میں زیادہ سے زیادہ چار نجی ہسپتالوں میں مریضوں کا علاج کر سکتا ہے۔ ڈاکٹروں کو حکومت کو ان چار ہسپتالوں کی فہرست دینی ہوگی جہاں وہ پرائیویٹ پریکٹس کرتے ہیں۔ تین ماہ سے کم عرصے میں وہ ان ہسپتالوں کے علاوہ پرائیویٹ پریکٹس کے لیے کسی دوسرے ہسپتال کا انتخاب نہیں کرسکتے ہیں۔ حالانکہ یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ جو ڈاکٹر پرائیویٹ ہسپتالوں کے علاوہ اپنے نجی کلینک میں مریضوں کو دیکھتے ہیں ان کی نگرانی کیسے کی جائے گی۔
غور طلب ہے کہ جھارکھنڈ حکومت نے پہلے سرکاری ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس پر پابندی عائد کر دی تھی، جس کے خلاف ریاست بھر کے ڈاکٹروں نے اعتراض کیا اور 23 اگست سے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال پر جانے کا اعلان کیا تھا۔ بعد ازاں 20 اگست کو وزیر صحت اور محکمہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری نے آئی ایم اے، جھارکھنڈ ہیلتھ سروس ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس میں پرائیویٹ پریکٹس سے پابندی ہٹانے کا فیصلہ کیا۔ Govt orders issued for doctors in jharkhand
مزید پڑھیں:
اس اجلاس میں حکومت کی جانب سے پرائیویٹ پریکٹس کے لیے کئی شرائط طے کی گئی۔ میٹنگ میں لیے گئے فیصلے کے مطابق حکومت نے اب حکم نامہ جاری کیا ہے، لیکن جھارکھنڈ ہیلتھ سروس ایسوسی ایشن اور ڈاکٹرز تنظیم اس حکم نامہ کو ناقابل عمل قرار دے رہے ہیں۔ آئی ایم اے کے ریاستی سکریٹری ڈاکٹر پردیپ سنگھ نے کہا ہے کہ حکومت کو سرکاری اسپتالوں کی زمینی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے احکامات جاری کرنے چاہئے۔