حیدرآباد: مصروف ترین زندگی اور ملٹی ٹاسکنگ نے ہماری یادداشت کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ جس کی وجہ سے ہم اپنے کئی اہم کام کرنا بھول جاتے ہیں، ضروریات کی چیزوں کو یاد نہیں رکھ پاتے ہیں، یہاں تک کہ پڑھا ہوا بھی بھول جاتے ہیں۔ ویسے تو یادداشت پر اثر عمر کے لحاظ سے ہوتا ہے، ایک عام زندگی گزارنے والا شخص جب 50 کے عمر کو پار کرتا ہے تو یاداشت کمزور ہونے لگتی ہے۔ بعض لوگوں میں بڑھاپے کے ساتھ ساتھ ڈیمینشیا جیسی کئی بیماریاں ہونے لگتی ہیں۔ جن سے یادداشت پر برا اثر پڑتا ہے۔ لیکن آج کل لوگوں کی یادداشت کم عمری میں ہی کمزور ہوتی جارہی ہے۔ ہم کسی سے ملتے ہیں، اس سے خوب گپ شپ کرتے ہیں لیکن اس کا نام تک بھول جاتے ہیں۔ اگر یادداشت کمزور ہو گئی ہے تو ذہنی تناؤ کا شکار نہ ہوں، ہم آپ کو چند ایسے آسان طریقے بتا رہے ہیں۔ جن کے ذریعے آپ اپنی یادداشت کو بڑھا سکتے ہیں۔ تو آئیے ان طریقوں کے بارے میں جانتے ہیں۔
اپنی خوراک میں مختلف غذاؤں کو شامل کرکے اپنے دماغ کو بہتر بناسکتے ہیں۔
ایسی بہت سی غذائیں ہیں جو آپ کی یادداشت کو بہتر بنا سکتی ہیں کیونکہ وہ بعض اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامنز سے بھرپور ہوتے ہیں۔ جو دماغ کو مضبوط کرتے ہیں، اس میں گرین ٹی، بلو بیریز، بند گوبھی، بروکولی، پھول گوبھی، ڈارک چاکلیٹ اور ہلدی کو زیادہ سے زیادہ اپنے خوراک میں شامل کریں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ریڈ وائن کا ایک گلاس بھی آپ کی یادداشت کو بڑھا سکتا ہے۔
کام کرنے کے بعد زیادہ نیند لیں
دماغ کو تیز کرنے کے لیے اسے آرام بھی دینا پڑتا ہے۔ اگر آپ کو بہتر نیند نہیں لے پارہے ہیں جس کی وجہ سے آپ کی یادداشت جارہی ہے اور بھولنے کی بیماری میں اضافہ ہورہا ہے، تو نیند کے اوقات میں اضافہ کریں اور بہتر نیند لینے کی کوشش کریں تاکہ آپ کا دماغ چوکنا رہ سکیں۔
دماغی ورزش کریں
دماغ کو چیلنج کرکے، آپ اپنے دماغ کو تیز کر سکتے ہیں۔ پیچیدہ تصورات کا مطالعہ دماغی طاقت کو بڑھا سکتا ہے۔ جتنا ہوسکے کتاب کا مطالعہ کریں۔ پڑھنا ایک بنیادی قسم کی ذہنی ورزش ہے۔ دماغ میں الفاظ کو اکٹھا کریں، ان تمام چیزوں پر عمل کرکے آپ اپنے یادداشت کو بڑھا سکتے ہیں۔
ورزش کریں
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ورزش کرنے سے آپ کے دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے جس سے آپ کے دماغ میں خون کی روانی ہوتی ہے اور آپ کی یادداشت تیز ہوتی ہے۔ دوڑنا، تیراکی کرنا، بائیک چلانا کم از کم 30 منٹ تک ورزش کی کسی بھی شکل سے ہپپوکیمپس کو بڑا کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ہپپوکیمپس کو 'دماغ کی یادداشت کا مرکز' سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ کے پاس ورزش کرنے کا وقت نہیں ہے تو چند منٹ چہل قدمی ضرور کریں۔
ملٹی ٹاسکنگ کام سے بچیں
ماہرین صحت کے مطابق آج کے دور میں اکثر لوگ اپنے زیادہ تر کام ایک ہی وقت میں مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ بھی ملٹی ٹاسک کر رہے ہیں تو اس سے پرہیز کریں۔ ملٹی ٹاسکنگ کام دماغ کے لیے بالکل بھی اچھا نہیں ہوتا ہے۔ جب آپ ملٹی ٹاسک کر رہے ہوتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا دماغ ایک ہی وقت میں متعدد کاموں کو مربوط کرنے کی کوشش کر رہا ہوتا ہے۔ ایسی حالت میں آپ کی توجہ کسی ایک چیز پر نہیں رہتی اور پھر آپ کے لیے کسی ایک چیز یا کام کو یاد رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
خوراک میں چینی کا استعمال کم کریں
آپ کو شاید یہ معلوم نہیں ہوگا، لیکن آپ کی خوراک بھی آپ کے دماغ پر اثر انداز ہوتی ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ اپنی خوراک میں چینی کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، ان کی یادداشت کمزور ہوتی ہے۔ اس لیے بہتر یادداشت کے لیے ضروری ہے کہ آپ چینی کے استعمال کو کنٹرول کریں۔
مزید پڑھیں:
کسی بھی کام کے لیے روٹین ضرور بنائیں
کسی بھی کام کو کرنے کے لیے معمول بنائیں، جیسے آپ اپنا دفتری کام کرتے ہیں، پھر کمپیوٹر کے ڈیسک ٹاپ پر یا ای میل میں ایک فولڈر بناتے ہیں جہاں اپنا تمام ڈوکومنٹس سیو کرتے ہیں ٹھیک اسی طرح سے اپنی زندگی کو بہتر ڈھنگ سے جینے کے لیے ایک معمول بنائیں تاکہ ہر کام بہتر طریقے سے ہوسکے۔