نئی دہلی: صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے ہفتہ کو کہا کہ صحت مند طرز زندگی اپنا کر اور فالج کی علامات کو پہچان کر فالج سے بچا جا سکتا ہے۔ وزارت نے آج 'عالمی اسٹروک ڈے' کے موقع پر ایک ٹویٹ کے ذریعے یہ بات کہی، " وزارت نے اپنے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ 'اس عالمی دن کے موقع پر، آئیے ہم سب اس کی علامات کو پہچانیں اور صحت مند طرز زندگی کا انتخاب کرتے ہوئے اس کی روک تھام کے لیے اقدامات کریں۔‘
اس موقع پر ایک ٹویٹ کے ساتھ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے، وزارت نے کہا، "فالج اس وقت ہوتا ہے جب دماغ کے کسی حصے میں خون کی سپلائی شدید طور پر کم ہو جاتی ہے یا خون کی شریانوں سے خون بہتا ہے، جس کے نتیجے میں دماغ کو نقصان پہنچتا ہے۔‘‘ Stroke can be prevented by adopting a healthy lifestyle
فالج کا عالمی دن ہر سال 29 اکتوبر کو دل کے دورے کی سنگین نوعیت اور کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے منایا جاتا ہے، اس کا مقصد لوگوں میں فالج کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے۔ اس بار ورلڈ اسٹروک ڈے کا موضوع 'اس کی علامات کے بارے میں معلومات پھیلانا' ہے تاکہ لوگ اس کی علامات سے آگاہ ہوں اور ان کی جان بچائی جا سکے۔
واضح رہے کہ عالمی سطح پر گزشتہ چند سالوں میں فالج کے کیسز میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ یہ ایک ایسی بیماری ہے جو انسان کو عمر بھر کے لیے معذور بنا سکتی ہے اور بعض اوقات میں اس سے موت بھی واقع ہوجاتی ہے۔ اس کے خطرے کو تسلیم کرتے ہوئے ہر سال 29 اکتوبر کو 'ورلڈ اسٹروک ڈے' منایا جاتا ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر لوگوں میں فالج کے حوالے سے بیداری پیدا کرنا ہے۔ Stroke can be prevented by adopting a healthy lifestyle
مزید پڑھیں:
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے مطابق دنیا بھر میں فالج موت کی دوسری بڑی اور معذوری کی تیسری بڑی وجہ ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2016 میں فالج کے باعث 11.5 ملین اموات ہوئی تھی۔ جبکہ ڈبلیو ایچ او کا اندازہ ہے کہ 2030 تک فالج سے ہونے والے اموات کی تعداد 17 ملین سے تجاوز کر جائے گی۔ انہیں خطرات کے پیش نظر دنیا بھر میں ہر سال 29 اکتوبر کو فالج کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد عام لوگوں کو فالج کی صورت میں اٹھائے جانے والے اقدامات اور اس سے جڑے علاج سے آگاہ کرنا ہے۔