حیدرآباد: کندھے کا ٹوٹنا یا ڈس لوکیشن ہونا ایک عام مسئلہ سمجھا جاتا ہے، جس میں متاثرہ شخص کے کندھے کی ہڈی اپنی جگہ سے دوسری جگہ ہٹ جاتی ہے۔ اسے انگریزی میں "shoulder dislocated" بھی کہا جاتا ہے۔ سولڈر ڈس لوکیٹیڈ ہونے کی وجہ چاہے جو بھی ہو اس کی فوری جانچ اور علاج بہت ضروری ہوتا ہے، ورنہ یہ کندھے میں شدید درد اور دیگر مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
"shoulder dislocated" کے مسئلے کو ہلکے سے نہ لیں
ہم کئی بار ایسی باتیں سنتے ہیں کہ گرنے سے یا چوٹ لگنے کی وجہ سے کسی شخص کا کندھا ٹوٹ گیا ہے۔ کندھے کے ٹوٹنے یا کھسکنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ سولڈر ہڈی سے الگ ہو گئی ہے یا کندھے کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے۔ درحقیقت کندھا ٹوٹنے کا مطلب یہ ہے کہ کسی وجہ سے کندھے کی ہڈی اپنی جگہ سے دوسری جگہ کھسک جاتی ہے جو کافی تکلیف دہ ہوتا ہے۔
ڈاکٹر سنجے راٹھی، آرتھوپیڈک کنسلٹنٹ، مسکان کلینک، جے پور بتاتے ہیں کہ ہمارا کندھا ہمارے جسم کا ایسا جوڑ ہے جو دوسرے جوڑوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ اور ہر سمت میں حرکت کرسکتا ہے۔ دراصل ہمارے بازو کے اوپر ایک کپ کے سائز کا سولڈر ساکٹ ہوتا ہے۔ جو بازو کی ہڈی کو کندھے سے جوڑتا ہے۔ کندھے کو ایک غیر مستحکم جوڑ سمجھا جاتا ہے، اس لیے کسی بھی طرح کے حادثے میں سولڈر ساکٹ کو اپنی جگہ سے دوسرے جگہ ہٹنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، اسے عام زبان میں سولڈر ڈس لوکیٹیڈ یا کندھے کا اترنا کہتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ سولڈر ڈس لوکیٹیڈ کے مسئلے میں کئی بار ہڈی اپنی جگہ سے ہٹنے کے ساتھ ساتھ اس جگہ کے پٹھے کے ٹوٹنے یا خراب ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ چونکہ ہمارا کندھا تقریباً تمام سمتوں میں حرکت کرتا ہے، اب ایسے میں اس بات پر منحصر کرتا ہے کہ کندھے کو کس سمت میں چھٹکا لگا ہے اور کندھا کس جانب آگے، پیچھے یا نیچے کی طرف ڈس لوکیٹیڈ ہوا ہے۔
ڈاکٹر سنجے بتاتے ہیں کہ زیادہ تر معاملات میں کندھے کے آگے ڈس لوکیٹیڈ ہونے کے معاملات پیش آتے ہیں۔ لیکن تشویشناک یہ ہے کہ یہ مسئلہ ایک بار پیش آنے کے بعد مستقبل میں دوبارہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ کیونکہ ایک بار جب یہ مسئلہ پیش جائے تو کندھے میں عدم استحکام اور کمزوری کا مسئلہ ہوجاتا ہے۔ اس لیے جن لوگوں کو یہ مسئلہ ایک بار ہوتا ہے، انہیں اپنے کندھے کے حوالے سے زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
وجوہات اور علامات
ڈاکٹر سنجے بتاتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے کہ ایک بار کندھے کی ہڈی ٹوٹ جائے تو وہ شخص صحت یاب ہونے کے بعد کام نہیں کر سکتا ہے۔ بلکہ ٹھیک ہونے کے بعد متاثرین تمام کاموں کو نارمل طریقے سے انجام دے سکتا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ کندھے کا ٹوٹ جانا یا کندھے کا اپنے جگہ سے ہٹ جانا ایک عام مسئلہ ہے اور نہ صرف ہلکے اور سنگین حادثات کی وجہ سے یہ مسئلہ پیش آسکتا ہے، بلکہ بعض اوقات میں یہ مسئلہ کندھے میں دھچکا لگنے یا گرنے سے بھی ہو سکتا ہے۔
کندھے کا مسئلہ پیش آنے پر عام طور پر جو علامات نظر آتے ہیں درجہ ذیل ہیں۔
- کندھے میں شدید درد
- بازو کو کسی بھی سمت میں نہیں گھما پانا
- کندھے کے پٹھوں میں درد کا احساس
- بعض اوقات شدید درد کے ساتھ بہت زیادہ پسینہ آنا اور متلی، الٹی کی طرح محسوس ہونا شامل ہے۔
- کندھے کی شکل میں تبدیلی
- بعض اوقات میں متاثری شخص بیہوش بھی ہو سکتا ہے۔
علاج اور احتیاطی تدابیر
ڈاکٹر سنجے بتاتے ہیں کہ عام طور پر جب لوگوں کو لگتا ہے کہ ان کے کندھے ٹھیک سے کام نہیں کر رہے ہیں تو وہ یہ سوچ کر انہیں زیادہ ہلانے یا گھمانے کی کوشش کرتے ہیں کہ کندھا ہل جائے گا تو درد آرام ہوجائے گا۔ دوسری طرف، بہت سے لوگ کندھے نیچے ہونے پر مساج یا دیگر گھریلو علاج کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ جو کہ سراسر غلط ہے۔
مزید پڑھیں:
Ice Water Harmful To Health: ٹھنڈے پانی کا استعمال آپ کو بیمار کرسکتا ہے
کندھے کو حرکت دینے میں کوئی مسئلہ ہو یا مذکورہ علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔ بصورت دیگر نہ صرف کندھے کا درد اور دیگر مسائل بڑھ سکتے ہیں بلکہ کندھے کے اردگرد کے مسلز، ٹشوز اور یہاں تک کہ خون کی نالیوں کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ڈاکٹر سنجے بتاتے ہیں کہ کسی بھی بیماری یا مسئلہ کی صورت میں تحقیقات یا علاج کے بارے میں لاپرواہی صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ لیکن اگر جسم کی کسی ہڈی میں چوٹ لگ جائے تو فوری علاج نہ کروانا نہ صرف ہڈی بلکہ اس کے اردگرد کے مسلز میں بھی مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ یہاں تک کہ بعض اوقات ایسی غفلت انسان کی کارکردگی کو متاثر کر سکتی ہے۔