ہانگ کانگ: چین اگر COVID-19 کے پھیلاؤ کو کم کرنے، ویکسینیشن کی شرح بڑھانے اور ادویات کی مناسب فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے صحت عامہ دیگر اقدامات کو نافذ کرتا ہے، تو ہلاکتوں کی تعداد 200,000 سے کم ہو سکتی ہے۔ یہ بات ایک نئی تحقیق سے سامنے آئی ہے۔ اسی مطالعہ نے پیش گوئی کی ہے کہ اگر چین -COVID پابندیوں میں چھوٹ دیتا ہے تو اگلے چھ مہینوں میں ڈیڑھ ملین لوگ COVID-19 سے مرسکتے ہیں۔ Potential deaths in China may be less than two lakhs: study
محققین کے مطابق مناسب حکمت عملی کے بغیر، تین ماہ کے اندر 1.27 بلین سے زیادہ لوگ متاثر ہوں گے اور نصف سال کے اندر 1.49 ملین لوگ ہلاک ہوں گے۔ ماہرین کے مطابق اگر مناسب اقدامات کیے جائیں تو ایک سال کے اندر اموات کی تعداد میں 37 فیصد تک کمی لائی جا سکتی ہے۔ میڈیا نے پیر کے روز جاری ایک رپورٹ میں کہا کہ چین میں 60 سال سے زیادہ عمر کے تقریباً 23.8 ملین افراد کو ابھی تک COVID-19 ویکسین کا پہلا شاٹ نہیں ملا ہے۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق بتایا گیا ہے کہ چین 8 جنوری تک سرحدوں کو دوبارہ کھول سکتا ہے اور قرنطینہ کے نظام کو بند کر سکتا ہے۔ Potential deaths in China may be less than two lakhs: study
مزید پڑھین:
واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ میڈیا نے پیر کے روز یہ جانکاری دی۔ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق، جیسے ہی چین نے اپنی کووِڈ پالیسی میں نرمی کی، ملک میں ویکسینیشن مہم دگنی ہوگئی، اس کے باوجود بزرگوں میں ویکسینیشن کی شرح تشویشناک حد تک کم ہے جس کی وجہ سے ملک میں کورونا کے معاملات میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ About 24 mn people over age 60 yet to receive 1st Covid jab in China