کرونک اوبسٹرکٹیو پلمونری ڈیزیز ( سی او پی ڈی) میں اچانک مبتلا ہونے کا خطرہ اور سانس لینے میں دشواری کا خطرہ ان لوگوں میں 25 فیصد سے 95 فیصد زیادہ ہوتا ہے جنہیں نیند کم آتی ہے۔ نتائج بتاتے ہیں کہ مناسب نیند نہیں لینا اس بات کی پیشن گوئی ہے کہ آپ سی او پی ڈی میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ نیند اور سی او پی ڈی کے درمیان رابطہ دیکھنے لیے اس مطالعہ کو نیشنل ہارٹ، لنگ اینڈ بلڈ انسٹی ٹیوٹ ( این ایچ ایل بی آئی) نے فنڈ کیا تھا۔ اس مطالعہ کے نتائج کو اسلیپ جریدے میں آن لائن شائع کیا گیا ہے۔ Poor Sleep can Increase the Risk of COPD
سی او پی ڈی ایک ایسی طبی حالت ہے، جو سانس لینے میں دشواری کا باعث بنتی ہے۔ یہ بیماری تیزی سے مریض کو بدتر حالت میں مبتلا کرسکتی ہے اور اس میں پھیھڑوں کا علاج کرنا مشکل کام ثابت ہوسکتا ہے۔ امریکہ میں یہ بیماری 16 ملین سے زائد بالغوں کو متاثر کرچکی ہے اور موت کی سب سے بڑی وجہ بھی ہے۔
سی او پی ڈی، جسے ایگساسیربیشن( exacerbations ) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، سے کئی دنوں یا ہفتوں تک پریشان رہ سکتے ہیں اور یہ آلودگی سے لے کر سردی اور وائرس جیسے مختلف عوامل سے متحرک ہوتا ہے۔ مناسب نیند کی کمی ایک صحتمند شخص کے مدافعتی نظام کو کمزور کرسکتی ہے اور انہیں نزلہ، زکام اور فلو کا شکار بناسکتی ہے اور خاص طور پر کمزور لوگوں میں سی او پی ڈی میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ 'اگر چہ طویل عرصہ سے سائنس دانوں کو معلوم ہے کہ سی او پی ڈی میں مبتلا لوگوں کو اکثر مناسب نیند لینے میں دشواری ہوتی ہے، لیکن سی او پی ڈی کے بڑھتے خطرات کے لیے ہمیشہ نیند کی کمی کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے اور اس موضوع پر مزید مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس پر کی گئی تحقیق سے ملنے والے نتائج بہت مختلف ہیں۔ لیکن موجودہ مطالعہ اس خلا کو پر کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔
محققین نے اپنی تحقیق میں پایا کہ 'مناسب نیند کی کمی کا تعلق سی او پی ڈی سے ہے۔جب اچھی نیند لینے والے لوگوں کا موازنہ کم نیند لینے والے لوگوں سے کیا گیا تب پایا گیا کہ کم نیند لینے والوں میں اگلے سال تک سی او پی ڈی ہونے کا خطرہ 25 فیصد زیادہ تھا اور جن لوگوں کو مشکل سے نیند آتی تھی ان میں اگلے سال تک سی او پی ڈی کا خطرہ 95 فیصد زیادہ تھا۔
مزید پڑھیں:
Seven Underrated Superfoods: ان سات سُپر فوڈز کو اپنی خوراک میں شامل کریں