بچوں کا دماغ تجسس سے بھرا ہوتا ہے اور جب وہ ایک بار اپنے گھٹنے کے بل رینگنا اور چلنا شروع کر دیتے ہیں تو وہ اپنے آس پاس کی ہر چھوٹی چھوٹی چیزوں میں دلچسپی لیتے ہیں۔ جیسے جیسے وہ بڑے ہوتے جاتے ہیں ان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ چیزوں کو قریب سے دیکھیں، اس کو چھوئیں، اس کو پکڑیں اس کے ساتھ کھیلیں، جو ان میں نئی چیزوں کو دیکھنے اور سیکھنے کا تجسس پیدا کرتی ہے حالانکہ بہت بار ایسا دیکھا گیا ہے کہ بچے عموماً گھر میں خاص طور پر ان اشیاء اور مصنوعات کے پیچھے جاتے ہیں جس کے لیے انہیں منع کیا جاتا ہے لیکن یہ مصنوعات بعض اوقات انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں اور بچوں کو ایسی چھوٹی موٹی چیزوں کی پہنچ سے دور رکھا جانا چاہیے۔ بچوں کو کون سی چیزوں سے دور رکھا جانا چاہیے اور کیوں اس کے بارے میں ہم آپ کو بتائیں گے:
1۔ ڈرین کلینرس۔ عام طور پر گندے نالے کو صاف کرنے کے لیے ڈرین کلینر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں موجود کیمیائی مادے نقصان دہ ہوتے ہیں۔ یہ کیمیائی عنصر اتنے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں کہ اس کی مہک جلد اور آنکھوں میں جلن پیدا کر سکتی ہے اور صحت کے دیگر مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ اس لیے انہیں بچوں کی پہنچ سے دور رکھنا چاہیے۔ جب آپ اس کا استعمال کریں تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ کمرے میں وینٹیلیشن ہو اور اپنے چہرے کو ڈھانپ لیں۔
2۔ روم فریشنر ۔ کمرے میں فریشنر کی تیز اور مضبوظ خوشبو کچھ لوگوں میں سر درد کی وجہ بن سکتی ہے۔ساتھ میں اس میں موجود کیمیکل ناک، گلے اور آنکھوں میں جلن پیدا کر سکتے ہیں۔ اسے استعمال کرتے وقت بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
3۔ بلیچ۔ بلیچ میں موجود کیمیکل کو سوڈیم ہائپوکلورائٹ کہا جاتا ہے۔ بلیچ کو نگلنا بہت نقصان دہ ہو سکتا ہے اور یہ پیٹ کے ساتھ ساتھ فوڈ پائپ کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اسے کبھی بھی کسی دوسرے کیمیائی مادہ خاص طور پر امونیا کے ساتھ نہیں ملانا چاہیے کیونکہ یہ ایک ساتھ مل کر بہت سارے زہریلے دھوئیں پیدا کر سکتے ہیں۔
4۔ ڈٹرجنٹ۔ عام طور پر واشنگ پاؤدر کے نام سے اسے جانا جاتا ہے۔ کپڑے دھونے والے اس ڈٹرجنٹ میں انزائم ہوتے ہیں جو کپڑوں سے داغ دھبوں کو دور کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اگر غلطی سے اسے کھا لیا جائے تو یہ زہریلا ہو سکتا ہے۔ اسی لیے یہ ضروری ہے کہ اسے بچوں کی پہنچ سے دور رکھا جائے۔
5۔ نفتھالین بال۔ نفتھالین بال جو عام طور پر اونی کپڑوں کے ساتھ رکھا جاتا ہے تاکہ اونی کپڑوں میں کیڑا نہیں لگے۔ اس بال میں کیڑے مار دوائیاں اور الگ قسم کی مہک ہوتی ہے جو سر درد کا سبب بن سکتی ہے اور یہ بال مٹھائی کی شکل میں نظر آتے ہیں اور بچے بغیر سوچے سمجھے اسے کھانا چاہیں گے جو خطرناک ہو سکتا ہے۔
حالانکہ گھر میں ایسی دوسری کئی پرکشش چیزیں نظر آتی ہیں، یہ گھریلو اشیاء نہ صرف آپ کے بچوں کے لیے انتہائی خطرناک ہے بلکہ بڑوں کے لیے بھی انتی ہی خطرناک ہے۔ ان اشیاء میں کیمیائی مادے، کیڑے مار دوائیں یا کیڑے مار ادویات موجود ہوتی ہیں ۔اگر اسے کھا لیا جائے تو یہ صحت کے لیے مضر ثابت ہو سکتی ہے۔
اس لیے گھر پر انہیں اپنے بچوں کی پہنچ سے دور رکھنا ضروری ہے یا اسے ایسی محفوظ جگہ میں رکھیں جہاں بچے نہ پہنچ پائے۔