ETV Bharat / sukhibhava

سرسوں کے تیل میں غذائیت کے علاوہ خوبصورتی کا راز بھی پوشیدہ - سرسوں کے تیل کا استعمال

آیوروید کے مطابق سرسوں کے تیل کی تاثیر گرم ہوتی ہے، اس لیے اس کا استعمال سردیوں میں زیادہ فائدہ مند تصور کیا جاتا ہے۔ اس میں قبض کو دور کرنے کی خصوصیت موجود ہوتی ہے۔ جسم کی اندرونی پریشانیوں کو دور کرنے میں یہ فائدہ مند تو ہے ہی بلکہ جسم کی بیرونی پریشانیوں سے بھی نجات دلاتا ہے۔ جلد اور بالوں میں اس کا استعمال انتہائی مفید سمجھا جاتا ہے۔ آیوروید کے ماہر ڈاکٹر پی وی رنگنایاکولو نے اس کے بارے میں تفصیل سے بتایا ہے۔

سرسوں کے تیل میں غذائیت کے علاوہ خوبصورتی کا راز بھی پوشیدہ
سرسوں کے تیل میں غذائیت کے علاوہ خوبصورتی کا راز بھی پوشیدہ
author img

By

Published : Sep 11, 2021, 5:20 PM IST

شمالی ہندوستان اور ملک کے کئی علاقوں میں سرسوں کے تیل کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جہاں کچھ لوگ روزانہ اپنے کھانوں میں اس کا استعمال کرتے ہیں وہیں کچھ لوگ صرف خاص طرح سے اپنے پکوان کو ذائقہ دار بنانے کے لیے اس کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس میں طبی فوائد بھی ہوتے ہیں۔ اسے جلد اور بالوں کے لیے انتہائی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے اور اس کی خوبی کو آیوروید میں بھی تسلیم کیا گیا ہے۔

سرسوں میں طبی خصوصیات ہونے کی وجہ سے سرسوں کے تیل کو گھریلو علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ صحت سے متعلق بعض مسائل سے نمٹنے کے لیے آیوروید میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اینٹی فنگل، اینٹی بیکٹیرل اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات سے لبریز سرسوں کے تیل کا استعمال کرتے ہوئے جب سبزیاں تیار کی جاتی ہیں تب یہ نہ صرف ذائقہ دار ہوتی ہیں بلکہ کئی بیماریوں سے بھی بچنے میں مدد کرتی ہے۔ صرف آیوروید میں ہی نہیں بلکہ نیوٹریشن کے ماہرین بھی یہ مانتے ہیں کہ جس گھر میں لوگ کھانا بنانے کے لیے سرسوں کے تیل کا استعمال کرتے ہیں وہاں لوگ کم بیمار پڑتے ہیں۔

آیوروید کے مطابق سرسوں کے تیل کی تاثیر گرم ہوتی ہے، اس لیے اس کا استعمال سردیوں میں زیادہ فائدہ مند تصور کیا جاتا ہے۔ اس میں قبض کو دور کرنے کی خصوصیت موجود ہوتی ہے۔ جسم کی اندرونی پریشانیوں کو دور کرنے میں یہ فائدہ مند تو ہے ہی بلکہ جسم کی بیرونی پریشانیوں سے بھی نجات دلاتی ہے۔ جلد اور بالوں میں اس کا استعمال انتہائی مفید سمجھا جاتا ہے۔ آیوروید کے ماہر ڈاکٹر پی وی رنگنایاکولو نے اس کے بارے میں تفصیل سے بتایا ہے۔

سرسوں کے تیل کا استعمال

سرسوں کا تیل سرسوں کے بیجوں سے کشید کرکے نکالا جاتا ہے، جسے عام طور پر بھارت میں رائے کہا جاتا ہے۔اس بیچ کو بھی زیادہ پکوانوں میں مصالحہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ سرسوں کے تیل کا استعمال اترپردیش اور بنگال جیسی ریاستوں میں زیادہ کیا جاتا ہے۔ عام طور پر پورے ہندوستان میں اچار بنانے کے لیے اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔

سرسوں کے تیل سے سر اور جسم کی مالش کرنے سے ساری تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ اس تیل کا استعمال ادویات اور صابن بنانے میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سرسوں کے بیجوں سے تیل نکالنے کے بعد جو باقیات رہ جاتی ہیں، اسے جانوروں کو چارہ دینے اور کھاد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

سرسوں کے تیل میں غذائی اجزاء موجود ہوتا ہے

سرسوں کے تیل میں 60 فیصد مونوسوٹریٹڈ فیٹی ایسڈ، 42 فیصد ایروسک ایسڈ اور 12 فیصد اولیک ایسڈ موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں پولی ان سوٹریٹڈ فیٹی ایسڈ، 6 فیصد اومیگا 3 فیٹی ایسڈ اور 15 فیصد اومیگا 6 فیٹی ایسڈ شامل ہوتےہیں۔ سرسوں کے تیل میں تقریباً 12 فیصد سوٹریٹڈ ایسڈ ہوتا ہے۔

بہت لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر سوسوں کے تیل کو خالص شکل میں استعمال کیا جائے تو ہمارا جسم اسے آسانی سے ہضم کرسکتا ہے۔ یہی نہیں یہ تیل آنتوں میں موجود بیکٹریا کو فائدہ پہنچاتا ہے اور نظام ہاضمہ کو ٹھیک کرنے کا کام کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا استعمال بیڈ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کو بھی کم کرتا ہے اور فائدہ مند کولیسٹرول ایچ ڈی ایل کو بڑھاتا ہے۔ اس لیے یہ دل کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ یہ گردوں کو صحت مند رکھتا ہے اور تھائیرائیڈ جیسے مسائل سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

سرسوں کے تیل کے فوائد

  1. سرسوں کے تیل میں پکایا ہوا کھانا کسی دوسرے تیل میں پکائے ہوئے کھانے کے مقابلے میں آسانی سے ہضم ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جو لوگ اسے استعمال کرتے ہیں وہ قبض کی شکایت کم کرتے ہیں۔
  2. سرسوں کے تیل میں جراثیم کش خصوصیات ہوتی ہیں۔ لہذا ، یہ پیشاب کے مسائل کو دور رکھتا ہے اور یہ آنتوں اور نظام انہضام سے متعلق انفیکشن سے بھی لڑتا ہے۔
  3. جلد پر سوسوں کی تیل سے مالش کرنے سے سورج کے بنفشی شعاعوں کے اثرات اور آلودگی سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ یہ جھریاں کو بھی روکتا ہے۔اس کا استعمال فیس پیک پر بھی ہوتا ہے۔
  4. سرسوں کے تیل کا جسم پر مساج خون کے دورانیے کو تیز کرنے میں مدد کرتا ہے۔سرسوں کے تیل کی مالش کرنی چاہیے اس سے جسم کے اہم اعضاء تک آکسیجن کے بہاؤ میں آسانی رہتی ہے۔اس کا مساج پٹھوں کے درد کو دور کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
  5. اس اینٹی فنگل خصوصیات ہیں ، یعنی یہ فنگس کو مارتا ہے اور اسے بڑھنے سے بھی روکتا ہے۔
  6. سرسوں کا تیل بالوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ اس میں موجود لینولیک ایسڈ جیسے فیٹی ایسڈ بالوں کی جڑوں کی نشوونما کرتے ہیں۔ لمبے وقت تک اس کا استعمال کرنے سے بال گرنا ختم ہو جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:جلد اور بالوں کے لیے ملتانی مٹی کا استعمال

تاہم ڈاکٹر رنگنایاکولو کا کہنا ہے کہ جو لوگ ایسیڈیٹی، گیسٹریٹیرس جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں انہیں سرسوں کے تیل سے پرہیز کرنا چاہیے۔

شمالی ہندوستان اور ملک کے کئی علاقوں میں سرسوں کے تیل کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جہاں کچھ لوگ روزانہ اپنے کھانوں میں اس کا استعمال کرتے ہیں وہیں کچھ لوگ صرف خاص طرح سے اپنے پکوان کو ذائقہ دار بنانے کے لیے اس کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس میں طبی فوائد بھی ہوتے ہیں۔ اسے جلد اور بالوں کے لیے انتہائی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے اور اس کی خوبی کو آیوروید میں بھی تسلیم کیا گیا ہے۔

سرسوں میں طبی خصوصیات ہونے کی وجہ سے سرسوں کے تیل کو گھریلو علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ صحت سے متعلق بعض مسائل سے نمٹنے کے لیے آیوروید میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اینٹی فنگل، اینٹی بیکٹیرل اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات سے لبریز سرسوں کے تیل کا استعمال کرتے ہوئے جب سبزیاں تیار کی جاتی ہیں تب یہ نہ صرف ذائقہ دار ہوتی ہیں بلکہ کئی بیماریوں سے بھی بچنے میں مدد کرتی ہے۔ صرف آیوروید میں ہی نہیں بلکہ نیوٹریشن کے ماہرین بھی یہ مانتے ہیں کہ جس گھر میں لوگ کھانا بنانے کے لیے سرسوں کے تیل کا استعمال کرتے ہیں وہاں لوگ کم بیمار پڑتے ہیں۔

آیوروید کے مطابق سرسوں کے تیل کی تاثیر گرم ہوتی ہے، اس لیے اس کا استعمال سردیوں میں زیادہ فائدہ مند تصور کیا جاتا ہے۔ اس میں قبض کو دور کرنے کی خصوصیت موجود ہوتی ہے۔ جسم کی اندرونی پریشانیوں کو دور کرنے میں یہ فائدہ مند تو ہے ہی بلکہ جسم کی بیرونی پریشانیوں سے بھی نجات دلاتی ہے۔ جلد اور بالوں میں اس کا استعمال انتہائی مفید سمجھا جاتا ہے۔ آیوروید کے ماہر ڈاکٹر پی وی رنگنایاکولو نے اس کے بارے میں تفصیل سے بتایا ہے۔

سرسوں کے تیل کا استعمال

سرسوں کا تیل سرسوں کے بیجوں سے کشید کرکے نکالا جاتا ہے، جسے عام طور پر بھارت میں رائے کہا جاتا ہے۔اس بیچ کو بھی زیادہ پکوانوں میں مصالحہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ سرسوں کے تیل کا استعمال اترپردیش اور بنگال جیسی ریاستوں میں زیادہ کیا جاتا ہے۔ عام طور پر پورے ہندوستان میں اچار بنانے کے لیے اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔

سرسوں کے تیل سے سر اور جسم کی مالش کرنے سے ساری تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ اس تیل کا استعمال ادویات اور صابن بنانے میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سرسوں کے بیجوں سے تیل نکالنے کے بعد جو باقیات رہ جاتی ہیں، اسے جانوروں کو چارہ دینے اور کھاد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

سرسوں کے تیل میں غذائی اجزاء موجود ہوتا ہے

سرسوں کے تیل میں 60 فیصد مونوسوٹریٹڈ فیٹی ایسڈ، 42 فیصد ایروسک ایسڈ اور 12 فیصد اولیک ایسڈ موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں پولی ان سوٹریٹڈ فیٹی ایسڈ، 6 فیصد اومیگا 3 فیٹی ایسڈ اور 15 فیصد اومیگا 6 فیٹی ایسڈ شامل ہوتےہیں۔ سرسوں کے تیل میں تقریباً 12 فیصد سوٹریٹڈ ایسڈ ہوتا ہے۔

بہت لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر سوسوں کے تیل کو خالص شکل میں استعمال کیا جائے تو ہمارا جسم اسے آسانی سے ہضم کرسکتا ہے۔ یہی نہیں یہ تیل آنتوں میں موجود بیکٹریا کو فائدہ پہنچاتا ہے اور نظام ہاضمہ کو ٹھیک کرنے کا کام کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا استعمال بیڈ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کو بھی کم کرتا ہے اور فائدہ مند کولیسٹرول ایچ ڈی ایل کو بڑھاتا ہے۔ اس لیے یہ دل کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ یہ گردوں کو صحت مند رکھتا ہے اور تھائیرائیڈ جیسے مسائل سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

سرسوں کے تیل کے فوائد

  1. سرسوں کے تیل میں پکایا ہوا کھانا کسی دوسرے تیل میں پکائے ہوئے کھانے کے مقابلے میں آسانی سے ہضم ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جو لوگ اسے استعمال کرتے ہیں وہ قبض کی شکایت کم کرتے ہیں۔
  2. سرسوں کے تیل میں جراثیم کش خصوصیات ہوتی ہیں۔ لہذا ، یہ پیشاب کے مسائل کو دور رکھتا ہے اور یہ آنتوں اور نظام انہضام سے متعلق انفیکشن سے بھی لڑتا ہے۔
  3. جلد پر سوسوں کی تیل سے مالش کرنے سے سورج کے بنفشی شعاعوں کے اثرات اور آلودگی سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ یہ جھریاں کو بھی روکتا ہے۔اس کا استعمال فیس پیک پر بھی ہوتا ہے۔
  4. سرسوں کے تیل کا جسم پر مساج خون کے دورانیے کو تیز کرنے میں مدد کرتا ہے۔سرسوں کے تیل کی مالش کرنی چاہیے اس سے جسم کے اہم اعضاء تک آکسیجن کے بہاؤ میں آسانی رہتی ہے۔اس کا مساج پٹھوں کے درد کو دور کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
  5. اس اینٹی فنگل خصوصیات ہیں ، یعنی یہ فنگس کو مارتا ہے اور اسے بڑھنے سے بھی روکتا ہے۔
  6. سرسوں کا تیل بالوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ اس میں موجود لینولیک ایسڈ جیسے فیٹی ایسڈ بالوں کی جڑوں کی نشوونما کرتے ہیں۔ لمبے وقت تک اس کا استعمال کرنے سے بال گرنا ختم ہو جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:جلد اور بالوں کے لیے ملتانی مٹی کا استعمال

تاہم ڈاکٹر رنگنایاکولو کا کہنا ہے کہ جو لوگ ایسیڈیٹی، گیسٹریٹیرس جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں انہیں سرسوں کے تیل سے پرہیز کرنا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.