نئی دہلی: جب آپ نئے لوگوں سے ملتے ہیں یا لوگوں سے بھرے کمرے میں بولنا ہوتا ہے یا کوئی اہم امتحان ہو تب زیادہ تر ایسے حالات میں لوگ گھبراہٹ یا بے چینی محسوس کرتے ہیں۔ یہ محسوس کرنا بہت ہی عام بات ہے اور عام طور پر یہ صورتحال گزر جانے کے بعد یہ ڈر اور بے چینی بھی غائب ہوجاتی ہے۔ تاہم کچھ لوگوں میں یہ اضطراب وقت گزرنے کے بعد بھی ختم نہیں ہوتا ہے۔ یہ دائمی ہے اور روزمرہ کی زندگی میں نمایاں طور پر مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔How Do you Deal with Social Anxiety
انگریزی میں اسے سوشل اینگزائٹی ڈس آرڈر( ایس اے ڈی ) کہتے ہیں۔ سماجی اضطراب میں مبتلا لوگ اکثر سماجی حالات میں شدید خوف اور اضطراب کا تجربہ کرتے ہیں، یہاں تک کہ جب اس کی کوئی واضح وجہ بھی نہ ہو تب بھی اس طرح کی کیفیت کا شکار ہوتے ہیں۔ اُن لوگوں میں ہمیشہ لوگوں کی طرف سے پرکھے جانے کا ڈر ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں وہ سماجی تقریب یا لوگوں سے دوری بنانے لگتے ہیں۔ سماجی اضطراب سنگین صورتوں میں کام، اسکول اور ذاتی تعلقات پر منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔
سماجی اضطراب ایک سنگین صورتحال پیدا کرسکتی ہے جو کسی بھی شخص کی زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کرسکتی ہے۔ شدید ڈر، دل کا تیز دھڑکنا، پسینہ اور بولنے میں دشواری ہونا، یہ سماجی اضطراب کی علامات ہیں۔ اس لیے ہمیں اپنے دوستوں، رشتہ داروں یا دفتر میں کام کرنے والے ساتھی کا ایسا سپورٹ سسٹم قائم کرنا چاہیے جو حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ ہماری مشکلات کو سمجھ سکے۔ اس کے علاوہ ایسی سرگرمیوں میں بھی حصہ لینا فائدہ مند ہوسکتا ہے جو ہمیں اپنی آرام کی دنیا کو چھوڑنے اور آگے بڑھنے پر زور دے ۔ اس سے شخص کو اپنے 'کمفرٹ زون' کے دائرے کو بڑھانے اور بے چینی کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
سماجی اضطراب میں مبتلا افراد اپنی حالت سے نمٹنا سیکھ سکتے ہیں اور ان اقدامات پر عمل کرکے اپنی پوری زندگی آرام سے گزار سکتے ہیں۔ اگرچہ ایس اے ڈی کا کوئی علاج نہیں ہے وہیں بہت سے لوگ تھراپی، ادویات یا دونوں کی مدد سے ان علامات کو کم کرسکتے ہیں اور اپنی زندگی آرام سے گزار سکتے ہیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ ایس اے ڈی میں مبتلا ہیں، تب ذہنی صحت کے ماہرین سے مدد لیں۔ ہم آپ کو بتائیں گے سماجی اضطراب سے نمٹنے کے لیے آپ خود کیا کر سکتے ہیں۔ Tips for Living with Social Anxiety
منفی خیالات کو ترک کریں:
سب سے پہلے آپ اپنے بارے میں منفی یا دیگر غیر ضروری خیالات کو چیلنج کریں۔ اگر آپ اپنے بارے میں ابھی بھی مسلسل منفی خیالات رکھ رہے ہیں تب اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہوگی کہ آپ سماجی حالات میں بے چینی محسوس کرتے ہیں!جب آپ اس طرح کے خیالات سے دو چار ہو رہے ہوں تب آپ اپنے کو تھامنے کی کوشش کریں اور ان خیالات کو مثبت روشنی میں رکھ کر دوبارہ سوچیں۔
موجودہ وقت پر توجہ کریں
اکثر ہوتا ہے کہ جب ہم بے چینی محسوس کر رہے ہوتے ہیں تو ہمیں مستقبل کا خوف ستانے لگتا ہے کہ آگے کیا ہوگا یا ماضی کے اپنے تجربات پر غور کر فکرمندی کے جال میں پھنس جاتے ہیں کیونکہ اس کے بارے میں سوچنا ہمارے ذہن کے لیے آسان کام ہوتا ہے۔ اس لیے ہمیں اس کے بجائے اپنی توجہ آج پر مرکوز کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ آپ اپنی سانس لینے پر توجہ دیں اور ان احساسات پر توجہ مرکوز کریں جو آپ اس وقت اپنے جسم میں محسوس کر رہے ہیں۔
آہستہ آہستہ نئے لوگوں سے بات کریں
آہستہ آہستہ لوگوں سے ملنا شروع کریں اور اگر آپ کو اس سے خوف محسوس ہورہا ہے تب آپ چھوٹی چیز سے شروعات کریں جیسے اپنے گروسری اسٹور پر ہلکی بات چیت سے شروع کریں یا اپنے پڑوسی کو ہیلو کہہ کر بھی شروع کرسکتے ہیں۔
آرام ملنے والی سرگرمیوں میں حصہ لیں
جیسے جیسے آپ اس طرح کے حالات میں خود کو آرام دہ محسوس کرنے لگے گیں، ویسے ویسے آپ اس سے زیادہ مشکل حالات میں خود کو چیلنج کرسکتے ہیں۔ ان سرگرمیوں میں حصہ لیں جو آپ کی پریشانی کو کم کرسکے اور آپ کو ایک آرام دہ ماحول فراہم کرسکے۔ کچھ لوگوں کو یوگا، مراقبہ یا گہری سانس لینے کی مشق کر کرے سکون ملتا ہے۔
صحتمند زندگی کا انتخاب کریں
جسمانی طور پر اپنا خیال رکھنا سماجی اضطراب کی علامات کو کم کرنے میں بھی مدد کر سکتا ہے۔ بے چینی پر قابو پانے کے لیے متوازن غذا کھانا، باقاعدہ ورزش کرنا اور مناسب نیند لینا سب اہم ہیں۔
باکس بریتھنگ:
باکس بریتھنگ ایک طاقتور، آسان اور آرام دہ تکنیک ہے جس کا مقصد سانس کو اس کی معمول کی تال پر واپس لانا ہے۔ یہ دماغ کو صاف کرنے، جسم کو آرام دینے، تناؤ کو کم کرنے اور توجہ دینے کی طاقت کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔ چار گنتی تک سانس لیں، چار گنتی تک سانس روکیں، چار گنتی کے لیے سانس چھوڑیں اور چار گنتی کرتے تک دوبارہ سانس روکیں۔ جب ضرورت ہو تو چند منٹ تک یہ عمل دہرائیں ۔
اگر آپ سماجی اضطراب کا شکار ہیں تو جان لیں کہ آپ اکیلے نہیں ہیں۔ بہت سے لوگ اس حالت پر قابو پا چکے ہیں اور خوش و خرم زندگی گزار رہے ہیں۔ آپ بھی صحیح علاج اور مدد سے یہ حاصل کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: