حیدرآباد: ملک میں تیزی سے بڑھ رہے H3N2 وائرس کے معاملات نے ڈاکٹرز کی نِند اُڑا دی ہے۔ اس درمیان ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ کم عمر کے بچوں میں اس انفیکشن کی سنگین صورت حال دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ اس وائرس پر دوا کا کوئی اثر نہیں ہورہا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس وائرس کے مریضوں کو انٹی بایوٹک دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ بعض ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ H3N2 وائرس"بچوں کے لیے سنگین ہو سکتی ہے، اس میں بخار، کھانسی اور گلے کی خراش جیسے فلو کی عام علامات کے علاوہ، بچوں کو الٹی، اسہال اور پانی کی کمی، شدید کمزوری، سستی بھی ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر کا مزید کہنا ہے کہ اس سے ریکوری میں تھوڑا وقت لگ رہا ہے۔ اس کے انفیکشن کے بعد بچوں میں نمونیا یا سانس کی دیگر بیماریوں کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ جس کی وجہ سے بچوں کو ہسپتال میں داخل کرانا یا سنگین صورتوں میں موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
وہیں کئی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ صفائی اور ویکسینیشن کے ذریعے بچوں کو اس انفیکشن سے بچایا جا سکتا ہے۔ تاہم جو بچے پہلے سے نمونیا، دل کی بیماری میں مبتلا ہیں یا جسمانی طور پر معذور ہیں، ان میں اس وائرس کا انفیکشن تیزی سے پھیل سکتا ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ اچھی حفظان صحت اور ویکسینیشن کے ذریعے بچوں کو محفوظ رکھیں۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس انفیکشن میں اینٹی بائیوٹک لینے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ ایک وائرل بیماری ہے جو خود ہی ٹھیک ہوجاتی ہے۔ انفیکشن کے پہلے دو دنوں میں لی جانے والی اینٹی وائرل ادویات علامات کو کم کرنے میں مدد کرسکتی ہے۔ تاہم ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ یہ ادویات ان بچوں کو بھی دی جانی چاہئیں جو پہلے سے ہی کسی بیماری میں مبتلا ہیں۔ تاہم بچوں کو H3N2 سے بچانے کے لیے ویکسینیشن اور صفائی سب سے اہم ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق والدین کو اس بات پر توجہ دینی چاہیے کہ کہیں ان کے بچے میں فلو کی علامات تو نہیں ہو رہی ہیں۔ مثلاً اگر اسے سانس لینے میں تکلیف ہو، سینے میں درد ہو، شدید سر درد ہو، بخار جو تین دن سے زیادہ ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
مزید پڑھیں:
بچوں میں H3N2 کو روکنے کے لیے ویکسینیشن کتنی ضروری ہے؟
انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کے مطابق، 5 سال سے کم عمر کے تمام بچوں کے لیے فلو کے خلاف ویکسینیشن ضروری ہے۔ 6 ماہ سے 5 سال تک کے بچوں کو ویکسینیشن کروائی جائے۔ بچے کے پہلے سال میں اسے فلو کے دو ٹیکے لگوانے چاہئیں اور اس کے بعد ہر بارش کے موسم سے پہلے فلو کی ویکسین لگوانی چاہیے۔ H3N2 کی صورت میں، فلو کی ویکسینیشن زیادہ مؤثر نہیں ہے لیکن پھر بھی ویکسینیشن علامات کو کم کرنے میں مدد کرے گی۔