ETV Bharat / sukhibhava

Dengue Cases in India: ڈینگو، چکن گُنیا اور زیکا وائرس کے علامات تقریباً ایک جیسے ہوتے ہیں

author img

By

Published : Dec 16, 2022, 4:55 PM IST

ملک کے کچھ ریاستوں میں زیکا وائرس کے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے، ایک تو اس موسم کو بیماریوں کا موسم کہا جاتا ہے لیکن اس وقت ڈینگو، چکن گُنیا یا ملیریا کے ساتھ ساتھ زیکا وائرس سے بھی لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈینگو، چکن گُنیا اور زیکا وائرس کے علامات تقریباً ایک جیسے ہوتے ہیں
ڈینگو، چکن گُنیا اور زیکا وائرس کے علامات تقریباً ایک جیسے ہوتے ہیں

حیدرآباد: سردیوں کے موسم شروع ہونے کے باوجود ملک کے دیگر حصوں سے مسلسل ڈینگو کے کیسز سامنے آرہے ہیں جبکہ اب زیکا وائرس کے کیسز سامنے آنے سے لوگوں میں تشویش دیکھی جارہی ہے۔ مچھروں سے پھیلنے والے کسی بھی انفیکشن یا بیماری سے محتاط رہنا بہت ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ہی ضروری ہے کہ لوگوں کے پاس ان بیماریوں سے متعلق جامع معلومات ہوں تاکہ بیماریوں کی درست تشخیص اور علاج ممکن ہوسکے۔ Dengue, Chikungunya and Zika virus have almost similar symptoms

ڈینگو، چکن گُنیا اور زیکا وائرس کے علامات تقریباً ایک جیسے ہوتے ہیں: موسم سرما کی شروعات ہوچکی ہے لیکن ڈینگو، چکن گُنیا یا ملیریا جیسے مچھروں کے کاٹنے سے ہونے والے بیماریوں اور انفیکشن میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ یہی نہیں اب زیکا وائرس بھی لوگوں کو کافی خوفزدہ کر رہا ہے۔ گزشتہ دنوں ملک کے کچھ ریاستوں میں زیکا وائرس کے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ایک تو اس موسم کو بیماریوں کا موسم کہا جاتا ہے لیکن اس وقت ڈینگو، چکن گُنیا یا ملیریا کے ساتھ ساتھ زیکا وائرس بھی لوگوں کی پریشانیوں میں مسلسل اضافہ کررہا ہے۔

دہلی میں ہیلتھ کیئر کلینک کے جنرل فزیشن ڈاکٹر پالاش اگنی ہوتری کا کہنا ہے کہ عام طور پر سردیوں میں مچھروں کے کاٹنے یا ویکٹر سے پیدا ہونے والے بیماریوں میں کمی واقع ہوتی ہے، جن میں ڈینگو اور ملیریا شامل ہے۔ عام طور پر سردیوں میں مچھروں کی وباء کم ہونے لگتی ہے۔ لیکن اس بار سردیوں کے آغاز کے بعد بھی بڑی تعداد میں ڈینگو کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی اور صفائی کا فقدان ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب تک ملک کے کئی شہروں میں درجہ حرارت نسبتاً گرم ہے، اس کے علاوہ اور بھی بہت سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے اب بھی کئی حصوں سے ڈینگو کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ یہی نہیں اب ملک کے کچھ ریاستوں سے زیکا وائرس کے کیسز بھی سامنے آ رہے ہیں۔ Dengue, Chikungunya and Zika virus have almost similar symptoms

ڈاکٹر پالاش اگنی ہوتری کے مطابق مچھروں سے پھیلنے والے بیماریوں سے بچاؤ کے لیے تمام ضروری احتیاطی تدابیر کو اپنانا بہت ضروری ہے، اس کے ساتھ ساتھ اگر جسم میں کسی قسم کا کوئی مسئلہ ہو تو اس کو نظر انداز کرنے کے بجائے ڈاکٹرز سے طبی مشورہ لیں۔

ڈینگو اور زیکا وائرس کے اثرات: ڈاکٹر پالاش بتاتے ہیں کہ ڈینگو یا زیکا وائرس دونوں کے علاج کے لیے کوئی خاص دوا یا ویکسین موجود نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ان دونوں کی سنگینی مزید بڑھ جاتی ہے۔ ان دونوں کے علاج کے لیے ادویات کے ذریعے ان کی علامات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

اس لیے اگر ان بیماریوں کا بروقت پتہ چل جائے تو ان کی علامات اور اثرات پر قابو پانا آسان ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر مرض کی تشخیص اور علاج میں تاخیر ہوتی ہے، خاص طور پر ڈینگو میں تو خون میں پلیٹ لیٹس ضرورت سے زیادہ کم ہوجاتا ہے، جو جسم کے کئی اعضاء کو متاثر کر سکتا ہے اور مہلک حالت کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی زیکا وائرس کے اثر سے جسم میں کچھ اور سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ زیکا وائرس خاص طور پر حاملہ خواتین یا ان کے نوزائیدہ جنین کو زیادہ متاثر کرتا ہے۔ یہ انفیکشن نوزائیدہ بچے میں اعصابی مسائل اور بڑوں میں خود بخود امراض کا سبب بن سکتا ہے۔ دوسری طرف اگر حاملہ ماں زیکا وائرس کی شکار ہوتی ہے تو ماں کے رحم میں پلنے والا بچہ بھی اس سے متاثر ہوسکتا ہے۔ Dengue, Chikungunya and Zika virus have almost similar symptoms

ڈاکٹر پالاش بتاتے ہیں کہ عام طور پر ڈینگو، چکن گنیا اور زیکا وائرس کی زیادہ تر ابتدائی علامات ایک جیسی ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر جیسے تیز بخار، جسم میں درد، جسم پر دانے، قے، متلی، سردرد اور تھکاوٹ نظر آتی ہے۔ اس کے علاوہ سر اور آنکھوں میں شدید درد، ذائقہ اور بھوک میں کمی شامل ہے۔

مزید پڑھیں:

ٹیسٹ کے بغیر ڈینگو اور زیکا وائرس میں فرق کرنا مشکل

وہ بتاتے ہیں کہ صرف علامات کی بنیاد پر ڈینگو، چکن گُنیا یا زیکا وائرس کی شناخت کرنا بہت مشکل ہے، کیونکہ دونوں کی علامات تقریباً ایک جیسی ہوتی ہیں۔ یہ جاننے کے لیے کہ متاثرہ کو ان تینوں میں سے کون سی بیماری ہے، خصوصی پیتھولوجیکل ٹیسٹ (خون اور پیشاب) ضروری ہے۔ Dengue, Chikungunya and Zika virus have almost similar symptoms

حیدرآباد: سردیوں کے موسم شروع ہونے کے باوجود ملک کے دیگر حصوں سے مسلسل ڈینگو کے کیسز سامنے آرہے ہیں جبکہ اب زیکا وائرس کے کیسز سامنے آنے سے لوگوں میں تشویش دیکھی جارہی ہے۔ مچھروں سے پھیلنے والے کسی بھی انفیکشن یا بیماری سے محتاط رہنا بہت ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ہی ضروری ہے کہ لوگوں کے پاس ان بیماریوں سے متعلق جامع معلومات ہوں تاکہ بیماریوں کی درست تشخیص اور علاج ممکن ہوسکے۔ Dengue, Chikungunya and Zika virus have almost similar symptoms

ڈینگو، چکن گُنیا اور زیکا وائرس کے علامات تقریباً ایک جیسے ہوتے ہیں: موسم سرما کی شروعات ہوچکی ہے لیکن ڈینگو، چکن گُنیا یا ملیریا جیسے مچھروں کے کاٹنے سے ہونے والے بیماریوں اور انفیکشن میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ یہی نہیں اب زیکا وائرس بھی لوگوں کو کافی خوفزدہ کر رہا ہے۔ گزشتہ دنوں ملک کے کچھ ریاستوں میں زیکا وائرس کے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ایک تو اس موسم کو بیماریوں کا موسم کہا جاتا ہے لیکن اس وقت ڈینگو، چکن گُنیا یا ملیریا کے ساتھ ساتھ زیکا وائرس بھی لوگوں کی پریشانیوں میں مسلسل اضافہ کررہا ہے۔

دہلی میں ہیلتھ کیئر کلینک کے جنرل فزیشن ڈاکٹر پالاش اگنی ہوتری کا کہنا ہے کہ عام طور پر سردیوں میں مچھروں کے کاٹنے یا ویکٹر سے پیدا ہونے والے بیماریوں میں کمی واقع ہوتی ہے، جن میں ڈینگو اور ملیریا شامل ہے۔ عام طور پر سردیوں میں مچھروں کی وباء کم ہونے لگتی ہے۔ لیکن اس بار سردیوں کے آغاز کے بعد بھی بڑی تعداد میں ڈینگو کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی اور صفائی کا فقدان ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب تک ملک کے کئی شہروں میں درجہ حرارت نسبتاً گرم ہے، اس کے علاوہ اور بھی بہت سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے اب بھی کئی حصوں سے ڈینگو کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ یہی نہیں اب ملک کے کچھ ریاستوں سے زیکا وائرس کے کیسز بھی سامنے آ رہے ہیں۔ Dengue, Chikungunya and Zika virus have almost similar symptoms

ڈاکٹر پالاش اگنی ہوتری کے مطابق مچھروں سے پھیلنے والے بیماریوں سے بچاؤ کے لیے تمام ضروری احتیاطی تدابیر کو اپنانا بہت ضروری ہے، اس کے ساتھ ساتھ اگر جسم میں کسی قسم کا کوئی مسئلہ ہو تو اس کو نظر انداز کرنے کے بجائے ڈاکٹرز سے طبی مشورہ لیں۔

ڈینگو اور زیکا وائرس کے اثرات: ڈاکٹر پالاش بتاتے ہیں کہ ڈینگو یا زیکا وائرس دونوں کے علاج کے لیے کوئی خاص دوا یا ویکسین موجود نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ان دونوں کی سنگینی مزید بڑھ جاتی ہے۔ ان دونوں کے علاج کے لیے ادویات کے ذریعے ان کی علامات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

اس لیے اگر ان بیماریوں کا بروقت پتہ چل جائے تو ان کی علامات اور اثرات پر قابو پانا آسان ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر مرض کی تشخیص اور علاج میں تاخیر ہوتی ہے، خاص طور پر ڈینگو میں تو خون میں پلیٹ لیٹس ضرورت سے زیادہ کم ہوجاتا ہے، جو جسم کے کئی اعضاء کو متاثر کر سکتا ہے اور مہلک حالت کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی زیکا وائرس کے اثر سے جسم میں کچھ اور سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ زیکا وائرس خاص طور پر حاملہ خواتین یا ان کے نوزائیدہ جنین کو زیادہ متاثر کرتا ہے۔ یہ انفیکشن نوزائیدہ بچے میں اعصابی مسائل اور بڑوں میں خود بخود امراض کا سبب بن سکتا ہے۔ دوسری طرف اگر حاملہ ماں زیکا وائرس کی شکار ہوتی ہے تو ماں کے رحم میں پلنے والا بچہ بھی اس سے متاثر ہوسکتا ہے۔ Dengue, Chikungunya and Zika virus have almost similar symptoms

ڈاکٹر پالاش بتاتے ہیں کہ عام طور پر ڈینگو، چکن گنیا اور زیکا وائرس کی زیادہ تر ابتدائی علامات ایک جیسی ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر جیسے تیز بخار، جسم میں درد، جسم پر دانے، قے، متلی، سردرد اور تھکاوٹ نظر آتی ہے۔ اس کے علاوہ سر اور آنکھوں میں شدید درد، ذائقہ اور بھوک میں کمی شامل ہے۔

مزید پڑھیں:

ٹیسٹ کے بغیر ڈینگو اور زیکا وائرس میں فرق کرنا مشکل

وہ بتاتے ہیں کہ صرف علامات کی بنیاد پر ڈینگو، چکن گُنیا یا زیکا وائرس کی شناخت کرنا بہت مشکل ہے، کیونکہ دونوں کی علامات تقریباً ایک جیسی ہوتی ہیں۔ یہ جاننے کے لیے کہ متاثرہ کو ان تینوں میں سے کون سی بیماری ہے، خصوصی پیتھولوجیکل ٹیسٹ (خون اور پیشاب) ضروری ہے۔ Dengue, Chikungunya and Zika virus have almost similar symptoms

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.