ETV Bharat / sukhibhava

Problems Faced By Newborn Babies: نوزائیدہ بچوں کو درپیش عام مسائل

author img

By

Published : Dec 15, 2021, 7:51 PM IST

والدین کو بچے کی پیدائش کے بعد ابتدائی مہینوں میں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ وہ وقت ہے جب ان میں انفیکشین، الرجی اور دیگر کئی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ چونکہ بچے اپنی تکلیف اور درد کو کہہ کر بیان نہیں کرسکتے ہیںم، اس لیے والدین کو ان کے حرکات و سکنات کو سمجھنے کی ضرورت ہے جو کافی مشکل کام ہے اور جب تک والدین سمجھتے ہیں تب تک صورت حال نازک بن سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ والدین کو چھوٹے بچوں کو درپیش عام مسائل اور ان کے علامات سے آگاہ ہونے کی ضروت ہے۔

نوزائیدہ بچوں کو درپیش عام مسائل
نوزائیدہ بچوں کو درپیش عام مسائل

پیدائش کے بعد ابتدائی چند ماہ بچے کے لیے بہت اہم تصور کیے جاتے ہیں کیونکہ اس وقت بچہ نئے ماحول سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کر رہا ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ان کے تمام اعضاء نشوونما کے مرحلے میں ہوتے ہیں، یہ وہ وقت ہوتا ہے جب بچوں کو صحت سے متعلق مسائل میں مبتلا ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔لہٰذا، آئیے آج ہم نوزائیدہ بچوں کو درپیش کچھ عام مسائل Common Problems Faced By Newborn Babies کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں گے۔

والدین کو بچے کی پیدائش کے بعد ابتدائی مہینوں میں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ وہ وقت ہے جب ان میں انفیکشین، الرجی اور دیگر کئی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ چونکہ بچے اپنی تکلیف اور درد کو کہہ کر بیان نہیں کرسکتے ہیں اسلیے والدین کو ان کے حرکات و سکنات کو سمجھنے کی ضرورت ہے، جو کافی مشکل کام ہے اور جب تک والدین سمجھتے ہیں تب تک صورت حال نازک ہوسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ والدین کو چھوٹے بچوں کو درپیش عام مسائل اور ان کے علامات سے آگاہ ہونے کی ضروت ہے۔

اترپردیش کےدارالحکومت لکھنو میں رہنے والی ماہر اطفال ڈاکٹر شریشٹی چترویدی کا کہنا ہے کہ9 ماہ تک ماں کے پیٹ میں رہنے کے بعد جب بچہ بیرونی ماحول سے رابطہ میں آتا ہے تو اسے صحت کے کچھ معمولی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ چونکہ بچہ پہلے 6 ماہ تک ماں کے دودھ پر منحصر ہوتا ہے اس لیے ماں کی خوراک میں کمی بھی بچے کی صحت کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہاں کچھ عام مسائل ہیں جن کا سامنا بچوں کو ان کی زندگی کے ابتدائی مراحل میں کرنا پڑتا ہے۔

یرقان

نوزائیدہ بچوں میں یرقان عام ہے، جو جگر کے مکمل طور پر تیار نہ ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ خون میں بلیروبن (ایک پیلے رنگ کا روغن) کی مقدار کو متاثر کر سکتا ہے۔ زیادہ تر معاملات میں اگر مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اور ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کیا جائے تو یہ مسئلہ ٹھیک ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر مناسب مشورے پر عمل نہ کیا جائے تو بیماری بڑھ سکتی ہے اور شدید شکل اختیار کر سکتی ہے۔

پیٹ کے مسائل

نوزائیدہ بچوں میں پیٹ میں درد، بلوٹنگ، گیس اور قبض جیسے مسائل عام ہیں۔ طبی اصطلاح میں اسے ایبڈومنل ڈسٹینشن Abdominal Distension کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس مسئلے کی وجہ بنیادی طور پر ماں کی طرف سےلی جانے والی خوراک کو سمجھا جاتا ہے۔ ایسے میں دادی کے کچھ آسان گھریلو علاج بہت کارآمد ہیں۔ تاہم، اگر بچہ درد کی وجہ سے مسلسل روتا رہتا ہے اور اس کا پیٹ زیادہ پھولا ہوا نظر آتا ہے تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

الٹی کرنا

نوزائیدہ بچے عام طور پر دودھ پینے کے بعد اگر ڈکار نہیں آتی تو وہ الٹی کرتے ہیں، جوکہ بہت عام بات ہے۔ لیکن اگر بچے کو زیادہ الٹی آتی ہے یا الٹی کا رنگ غیر معمولی ہے، جیسے سبز، تو یہ بیماری یا انفیکشن کی علامت ہو سکتی ہے۔ اس لیے فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

سانس لینے میں دشواری

کئی بار سردی کی وجہ سے سانس کی نالی میں بلغم جمع ہو جاتا ہے جس سے بچوں کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ لہٰذا، جب بچہ نزلہ زکام میں مبتلا ہوتا ہے، تو والدین کے لیے یہ بہت ضروری ہو جاتا ہے کہ وہ بچے کی سانس لینے کی آواز پر نظر رکھیں۔ خراب صورت میں والدین کو فوری طور پر طبی مشورہ لینا چاہیے۔

کان کا انفیکشن

نوزائیدہ یا چھوٹے بچوں میں کان کا انفیکشن عام ہے۔ یہ انفیکشن نہانے کے دوران کانوں میں کچھ بیکٹیریا یا پانی داخل ہونے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ طویل عرصے تک نزلہ زکام سے بھی کان میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ یہ سب کان میں درد اور سماعت کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس لیے ایسی صورت حال میں ڈاکٹر سے معائنہ ضروری ہو جاتا ہے۔

ڈائپر ریش، الرجی اور جلد کے انفیکشن

بچے کی جلد بہت نازک اور حساس ہوتی ہے۔ ڈائپرس کا زیادہ استعمال، دھول یا بچوں کے مصنوعات جیسے صابن یا کریم وغیرہ کے زیادہ استعمال کی وجہ سے جلد میں خارش ہوتی ہے۔ اس کی وجہ سے جلد پر جلن اور سرخی ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ الرجی اور سر کی خشکی عام ہے۔

مزید پڑھیں: والدین کا دوستانہ رویہ بچوں کی پرورش کا اہم حصہ

پیدائش کے بعد ابتدائی چند ماہ بچے کے لیے بہت اہم تصور کیے جاتے ہیں کیونکہ اس وقت بچہ نئے ماحول سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کر رہا ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ان کے تمام اعضاء نشوونما کے مرحلے میں ہوتے ہیں، یہ وہ وقت ہوتا ہے جب بچوں کو صحت سے متعلق مسائل میں مبتلا ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔لہٰذا، آئیے آج ہم نوزائیدہ بچوں کو درپیش کچھ عام مسائل Common Problems Faced By Newborn Babies کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں گے۔

والدین کو بچے کی پیدائش کے بعد ابتدائی مہینوں میں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ وہ وقت ہے جب ان میں انفیکشین، الرجی اور دیگر کئی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ چونکہ بچے اپنی تکلیف اور درد کو کہہ کر بیان نہیں کرسکتے ہیں اسلیے والدین کو ان کے حرکات و سکنات کو سمجھنے کی ضرورت ہے، جو کافی مشکل کام ہے اور جب تک والدین سمجھتے ہیں تب تک صورت حال نازک ہوسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ والدین کو چھوٹے بچوں کو درپیش عام مسائل اور ان کے علامات سے آگاہ ہونے کی ضروت ہے۔

اترپردیش کےدارالحکومت لکھنو میں رہنے والی ماہر اطفال ڈاکٹر شریشٹی چترویدی کا کہنا ہے کہ9 ماہ تک ماں کے پیٹ میں رہنے کے بعد جب بچہ بیرونی ماحول سے رابطہ میں آتا ہے تو اسے صحت کے کچھ معمولی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ چونکہ بچہ پہلے 6 ماہ تک ماں کے دودھ پر منحصر ہوتا ہے اس لیے ماں کی خوراک میں کمی بھی بچے کی صحت کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہاں کچھ عام مسائل ہیں جن کا سامنا بچوں کو ان کی زندگی کے ابتدائی مراحل میں کرنا پڑتا ہے۔

یرقان

نوزائیدہ بچوں میں یرقان عام ہے، جو جگر کے مکمل طور پر تیار نہ ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ خون میں بلیروبن (ایک پیلے رنگ کا روغن) کی مقدار کو متاثر کر سکتا ہے۔ زیادہ تر معاملات میں اگر مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اور ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کیا جائے تو یہ مسئلہ ٹھیک ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر مناسب مشورے پر عمل نہ کیا جائے تو بیماری بڑھ سکتی ہے اور شدید شکل اختیار کر سکتی ہے۔

پیٹ کے مسائل

نوزائیدہ بچوں میں پیٹ میں درد، بلوٹنگ، گیس اور قبض جیسے مسائل عام ہیں۔ طبی اصطلاح میں اسے ایبڈومنل ڈسٹینشن Abdominal Distension کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس مسئلے کی وجہ بنیادی طور پر ماں کی طرف سےلی جانے والی خوراک کو سمجھا جاتا ہے۔ ایسے میں دادی کے کچھ آسان گھریلو علاج بہت کارآمد ہیں۔ تاہم، اگر بچہ درد کی وجہ سے مسلسل روتا رہتا ہے اور اس کا پیٹ زیادہ پھولا ہوا نظر آتا ہے تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

الٹی کرنا

نوزائیدہ بچے عام طور پر دودھ پینے کے بعد اگر ڈکار نہیں آتی تو وہ الٹی کرتے ہیں، جوکہ بہت عام بات ہے۔ لیکن اگر بچے کو زیادہ الٹی آتی ہے یا الٹی کا رنگ غیر معمولی ہے، جیسے سبز، تو یہ بیماری یا انفیکشن کی علامت ہو سکتی ہے۔ اس لیے فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

سانس لینے میں دشواری

کئی بار سردی کی وجہ سے سانس کی نالی میں بلغم جمع ہو جاتا ہے جس سے بچوں کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ لہٰذا، جب بچہ نزلہ زکام میں مبتلا ہوتا ہے، تو والدین کے لیے یہ بہت ضروری ہو جاتا ہے کہ وہ بچے کی سانس لینے کی آواز پر نظر رکھیں۔ خراب صورت میں والدین کو فوری طور پر طبی مشورہ لینا چاہیے۔

کان کا انفیکشن

نوزائیدہ یا چھوٹے بچوں میں کان کا انفیکشن عام ہے۔ یہ انفیکشن نہانے کے دوران کانوں میں کچھ بیکٹیریا یا پانی داخل ہونے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ طویل عرصے تک نزلہ زکام سے بھی کان میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ یہ سب کان میں درد اور سماعت کے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس لیے ایسی صورت حال میں ڈاکٹر سے معائنہ ضروری ہو جاتا ہے۔

ڈائپر ریش، الرجی اور جلد کے انفیکشن

بچے کی جلد بہت نازک اور حساس ہوتی ہے۔ ڈائپرس کا زیادہ استعمال، دھول یا بچوں کے مصنوعات جیسے صابن یا کریم وغیرہ کے زیادہ استعمال کی وجہ سے جلد میں خارش ہوتی ہے۔ اس کی وجہ سے جلد پر جلن اور سرخی ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ الرجی اور سر کی خشکی عام ہے۔

مزید پڑھیں: والدین کا دوستانہ رویہ بچوں کی پرورش کا اہم حصہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.