سین فرانسسکو: محققین کی ٹیم ایک ایسی COVID-19 ویکسین پر کام کر رہے ہیں جسے لوگ انجیکشن کے طور پر لینے کے بجائے پی سکیں گے، محققین میوکوسل ویکسین پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، جس میں ناک کی ویکسین کے ساتھ ساتھ منہ سے لینے والے ٹیکے بھی شامل ہیں۔ سی این ای ٹی کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق QYNDR نام کے اس ٹیکے نے کلینکل ٹرائل کا اپنا پہلا فیز مکمل کر لیا ہے اور مزید ایڈوانس ٹرائلز کے لیے فنڈز کی تلاش میں ہے، جو ویکسین کو مکمل طور پر مارکیٹ میں لائے گی۔
QYNDR ویکسین بنانے والے یو ایس اسپیشلٹی فارمولیشنز کے بانی کائل فلینیگن نے کہا کہ کیو وائی این ڈی آر ویکسین کو 'کنڈر' کہا جاتا ہے، کیونکہ یہ ویکسین لینے میں بہت آسان۔ اس کے علاوہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ qYNDR فی الحال عالمی سطح پر گردش کر رہے COVID-19 کا مقابلی کرنے کے لیے ایک بہتر آپشن ہے۔ فلینیگن نے کہا کہ ہاضمہ کے ذریعے کسی بھی ویکسین کا زندہ رہنا واقعی مشکل ہوتا ہے۔ تاہم ہماری ٹیم یہ جاننے کے قابل تھی کہ ویکسین کو معدے اور آنت تک کیسے پہنچایا جائے گا اور اسے کیسے موثر بنایا جائے گا تاکہ یہ کووڈ کے خلاف مناسب کام کرسکے۔
مزید پڑھیں:
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سائنسدانوں کو امید ہے کہ میوکوسل ویکسین نہ صرف شدید بیماری اور موت سے بچائے گی، بلکہ یہ ویکسین ایک بوسٹر بھی ہے جو شدید انفیکشن سے بچائے گی۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ کووِڈ-19 انفیکشن سے نمٹنے کے لیے میوکوسل ویکسین کو ایک بہتر آپشن کے طور پر تیار کیا گیا ہے، اور یہ ویکسین وہاں سے کام کرنا شروع کرتا ہے جہاں سے وائرس ہمارے جسم میں داخل ہوتا ہے۔