جس طرح سے دنیا میں مختلف قسم کے پودے پائے جاتے ہیں، اسی طرح سے گملوں کے بھی مختلف اور خوبصورت اقسام بازاروں میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔ یہ گملے مختلف سائز بناوٹ اور ڈیزائن کے بازاروں میں دستیاب ہے اور آپ اپنے پسند کے مطابق ان کا انتخاب کر سکتے ہیں۔حالانکہ ان گملوں کو خریدنے کے دوران آپ کو خاص چیزوں کو اپنے ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے ۔تو چلئیے ہم بتاتے ہیں کہ وہ ضروری چیزیں کیا، جو آپ کو ذہن نشین کرنے کی ضرورت ہے۔
عام طور پر لوگوں کو پودوں کے لیے گملے خریدنے کے بارے میں زیادہ علم نہیں ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں پودا صحیح طریقے سے نشوونما نہیں کرپاتا یا زیادہ پانی اور کھاد کی وجہ سے مرجاتا ہے۔لہذا ہم آپ کو پودوں کے لیے مناسب گملوں کے انتخاب کی بنیادی باتیں بتائیں گے۔
صحیح گلموں کا انتخاب کیسے کریں؟
کسی بھی پودے کے لیے گملے کا انتخاب کرتے وقت یہ چیک کرنا ضروری ہے کہ گملے میں پانی کی نکاسی کا مناسب انتظام ہے یا نہیں۔اس بات کو بھی جاننے کی کوشش کریں کہ آپ کا پودا کتنا بڑا ہونے والا ہے، یعنی پودے کا مکمل سائز کیا ہوگا۔ آپ کو یہ بات بھی ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے کہ پودے کو آپ کہاں رکھنا چاہتے ہیں، گھر کے اندر یا باہر سورج کی روشنی میں۔
گملے کا صحیح سائز کیا ہونا چاہیے
اندور کے مہالکشمی نگر میں واقع ایک نرسری کے مالک پون سنگھ بتاتے ہیں بازار میں چھوٹے گملوں سے لے کر درخت اگانے تک کے بڑے گملے دستیاب ہوتے ہیں۔لیکن آپ کو اپنے پودوں کے سائز کے مطابق صحیح گملوں کا انتخاب کرنے کی ضرورت ہے۔کسی بھی پودے کے لیے گملوں کا انتخاب پودے کی جڑوں کے سائز کے مطابق ہونا چاہیے، یعنی پودوں کی جڑوں کی پھیلاؤ کے مطابق گملا خریدنا زیادہ فائدہ مند ہے۔اگر آپ زیادہ پھیلنے والے جڑوں کے لیے چھوٹا گملا لیتے ہیں تو اس سے پودے کی نشوونما متاثر ہوتی ہے۔یہ جاننا بے حد ضروری ہے کہ کس قسم کا گملہ کس قسم کے پودے کے لیے بہترین ہے۔
- 4 سے 10 انچ: اس سائز کے چھوٹے گملوں کا استعمال کیکٹس کے ایک پودے کو لگانے کے لیے کیا جاسکتا ہے۔حالانکہ اگر آپ اس گملے میں ایک سے زیادہ پلانٹ لگانا چاہتے ہیں تب گملے کی چوڑائی زیادہ ہونی چاہیے۔
- 10 انچ: اس سائز کے گملے سبز پتوں والی سبزیوں، جن کی جڑیں چھوٹی ہوتی ہیں، کے لیے اچھے ہوتے ہیں۔جیسے اسٹرابیری، چھوٹے پھول اور گھر میں سجانے والے پودوں کے لیے یہ گملے کا سائز بالکل صحیح ہے۔
- 12 سے 14 انچ:اگر آپ ایک گملے میں چھوٹا کچن گارڈن تیار کرنا چاہتے ہیں اور گاچر، پالک، آلو، گوبھی جیسے پلانٹ اگانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو آپ کے لیے 12 سے 14 انچ والے گملے مناسب ہوں گے۔اس کے علاوہ جن پھولوں کی جڑیں زیادہ نہیں پھیلتی ہیں تو ان گملوں میں یہ پودے لگائے جاسکتے ہیں۔
- 18 انچ : یہ گملے تلسی، گوبھی، بینگن، ٹماٹر، بھنڈی، ڈاہلیا، گلاب، چمپا، رات کی رانی، گیندے کے پودوں کے لیے اچھے ہوسکتے ہیں۔
- 24 انچ:اس سائز کے گملے بونسائی، پھولوں اور پھلوں کے پودے اور سبزیوں، جن کی جڑیں بہت گہری ہوتی ہیں، کے لیے اچھے ہوتے ہیں۔جیسے انار، لیموں، امرود اور مختلف سجاوٹی پودے کو آسانی سے لگایا جاسکتا ہے۔
- 30 انچ:اس سائز کے گملوں کا استعمال درخت اگانے کے لیے کیا جاتا ہے۔عام طو پر لوگ ان گملوں میں کیلے، سیب، کھجور اور نیم کے درخت لگانے کے لیے کیا جاسکتا ہے۔
گملے کا مٹیریل کیسا ہونا چاہیے؟
پودے کی مناسب نشوونما کے لیے نہ صرف سائز بلکہ گملے کا مٹریل بھی اہم ہے۔گملے کی کچھ مشہور اقسام، جو بازار میں آسانی سے دستیاب ہیں، وہ یہ ہیں:
مٹی کے گملے:
مٹی سے بنے روایتی گملوں کو باغبانی کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے، لیکن ان کے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وقت کے ساتھ ان کی بیرونی پرت خشک ہوجاتی ہے اور پھر یہ توڑنے لگتی ہے۔اگرچہ بہت سے ہندستانی گھروں میں وقتا فوقتا ایسے گملوں کو مٹی پاؤڈر سےپینٹ کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایسے گملوں کو گھر کے اندر رکھنے پر ان کے ٹوٹنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔تاہم پودوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے مٹی کے گملے زیادہ اچھے ہوتے ہیں کیونکہ ان میں پانی کو جذب کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے جس سے مٹی طویل عرصے تک ٹھنڈی اور نم رہتی ہے۔
سیمنٹ کے گملے:
یہ گملے مختلف سائز اور اقسام میں آتے ہیں۔ سیرامک اور سیمنٹ دنوں کی خاصیت یکساں ہوتی ہیں۔بوگن ویلیا یا گل کاغذی، کھجور، مینڈارن(چھوٹے سنگتری کا درخت) جیسے جھاڑیوں والے پودے لگانا چاہتے ہیں تو ان کے لیے بڑے سمینٹ کے گملے اچھے ہوتے ہیں۔وہیں زیادہ تر لوگ بونسائی کو مربع یا مستطیل نما سیرامک گملوں میں لگانا پسند کرتے ہیں۔
پلاسٹک کے گملے:
پلاسٹک کے گملے سستے اور وزن میں ہلکے ہوتے ہیں۔ یہ گھر کے اندر لگائے جانے والے پودوں کے لیے بہتر سمجھا جاتا ہے۔ تاہم اگر ان گملوں کو باہر کھلی جگہ اور سیدھے سورج کی روشنی میں رکھا جائے تو گملے کا پلاسٹک خراب ہوسکتا ہے، جس کے نتیجے میں پودے کی جڑوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ لہذا ، پلاسٹک کے گملوں میں رکھے ہوئے پودوں کو سورج کی روشنی سے دور رکھنا چاہیے۔