نئی دہلی: مرکزی حکومت نے ملک کی 18 فارما کمپنیوں کے لائسنس کو غیر معیاری ادویات بنانے پر معطل کر دیا ہے۔ ایک اعلیٰ سرکاری ذریعے نے منگل کے روز بتایا کہ ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا نے 76 کمپنیوں کا معائنہ کیا۔ اس دوران انہوں نے 76 میں سے 18 کمپنیوں کے لائسنس معطل کر دیے، جب کہ 26 کو ادویات کے خراب معیار کی سبب وجہ بتاؤ نوٹس جاری کئے ہیں۔
مرکز نے تین فارما کمپنیوں کی پروڈکٹ پرمیشن بھی منسوخ کر دی ہے۔ مرکز اور ریاستوں کی مشترکہ مہم میں 20 ریاستوں میں واقع فارما کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ ایک ذرائع نے بتایا کہ 'ناٹ آف اسٹینڈرڈ کوالیٹی' ادویات کی پیداوار کو روکنے اور ملک بھر میں اچھی ادویات کی مینوفیکچرنگ پریکٹس (جی ایم پی) کو یقینی بنانے کے لیے یہ مہم شروع کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ 15 دنوں سے ڈی سی جی آئی کی کارروائی آندھرا پردیش، بہار، دہلی، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، پڈوچیری، پنجاب، راجستھان، تلنگانہ، سکم، تمل ناڈو، اتر پردیش، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال چلائی جارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ملک میں غیر معیاری ادویات کی پیداوار کو روکنے کے لیے یہ خصوصی مہم جاری رہے گی۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ حال کے دنوں میں سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے بھارتی فارما کمپنی میرین بائیوٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ کی تمام پیداواری سرگرمیوں پر ازبکستان میں پیش آئے واقعات کے بعد روک لگا دی تھی اور کہا تھا کہ ازبکستان میں کمپنی کے سیرپ پینے سے 18 بچے ہلاک ہوئے ہیں۔