ETV Bharat / sukhibhava

Bone Infection is Serious Disease: ہڈیوں کا انفیکشن معذوری کا باعث بن سکتا ہے

ہڈیوں کا انفیکشن ایک سنگین بیماری کے زمرے میں شمار کیا جاتا ہے جس کا فوری علاج نہیں کیا جائے تو یہ بعض اوقات میں معذوری کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

ہڈیوں کا انفیکشن معذوری کا باعث بن سکتا ہے
ہڈیوں کا انفیکشن معذوری کا باعث بن سکتا ہے
author img

By

Published : Dec 31, 2022, 1:37 PM IST

حیدرآباد: ہڈیوں کا انفیکشن یا osteomyelitis ایک سنگین بیماری ہے۔ اس کی علامات جاننے کے بعد زیادہ تر صورتوں میں فوری علاج ضروری ہوتا ہے، خاص طور پر شدید اوسٹیو مائلائٹس میں، ورنہ سنگین حالات سے گزرنا پڑ سکتا ہے۔ Bone infection is a serious disease

ہڈیوں کا انفیکشن یا آسٹیومیلائٹس ایک سنگین انفیکشن ہے

کیا آپ جانتے ہیں کہ ہڈیوں میں ہونے والا انفیکشن بھی آپ کو معذور بنا سکتا ہے؟ ہڈیوں کا سنگین انفیکشن اور اس کا بروقت علاج نہ کرنا بعض اوقات میں جسمانی معذوری کا باعث بن سکتا ہے۔ زیادہ تر کیسز میں ہڈیوں کا انفیکشن بہت سنگین مسئلہ سمجھا جاتا ہے جس کا فوری علاج ضروری ہوتا ہے۔

وجوہات اور اقسام

ڈاکٹر ہیم جوشی، سینئر آرتھوپیڈیشین، دہرادون، اتراکھنڈ، بتاتے ہیں کہ جس طرح ہمارے جسم کا کوئی بھی حصہ بیکٹیریا، وائرس یا فنگس سے متاثر ہو سکتا ہے۔ اسی طرح ہڈی بھی ان وجوہات کی وجہ سے متاثر ہوسکتی ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ہڈیوں کے انفیکشن کو osteomyelitis کہا جاتا ہے اور اس کے لیے بھی عموماً وہی بیکٹیریا، فنگس یا وائرس ذمہ دار ہوتے ہیں جو جسم کے دیگر حصوں میں انفیکشن کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، جو وائرس نمونیا یا اسہال کے ذمہ دار ہوتے ہیں وہیں ہڈیوں کے انفیکشن کے لیے بھی ذمہ دار ہوتے ہیں۔

بیکٹیریل انفیکشن زیادہ تر جسم کے کسی دوسرے ذرائع سے ہڈیوں تک پھیلتا ہے۔ دوسری طرف، فنگل انفیکشن کے لیے شدید چوٹ ذمہ دار ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ضروری نہیں ہے کہ چوٹ ہڈی میں ہی ہو، جراثیم سے متاثرہ جلد، پٹھوں میں چوٹ یا ہڈی کے ساتھ والے ٹینڈن سے انفیکشن ہڈی میں پھیل سکتا ہے۔ ساتھ ہی ہڈی میں راڈ یا پلیٹ لگنے کے بعد بھی کئی بار خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

وہ بتاتے ہیں کہ اس بیماری کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جیسے جیسے یہ مسئلہ بڑھتا ہے، متاثرہ حصے کی ہڈی بلکل خراب ہوجاتی ہے یا اتنی کمزور ہو جاتی ہے کہ ٹوٹ جاتی ہے۔ پہلے زمانے میں اسے لاعلاج مرض بھی سمجھا جاتا تھا لیکن اس وقت طبی میدان میں ہونے والی ترقی کی وجہ سے ایسی بہت سی تکنیکیں، علاج اور آپشنز موجود ہیں جس سے ہڈی کا علاج ممکن ہے۔ Bone infection is a serious disease

وہ بتاتے ہیں کہ osteomyelitis کی حالت میں زیادہ تر متاثرہ جگہ پر پیپ یا مواد جمع ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ انفیکشن کے دوران ہڈی ٹوٹ جائے یا ہڈی سے متعلق کوئی اور بیماری ہو جائے تو اس مسئلے کو ٹھیک کرنے میں کافی دقت ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب اگر انفیکشن کے علاج میں تاخیر ہو جائے یا علاج درست نہ ہو تو یہ بیماری طویل بھی ہو سکتی ہے۔ یا ایک بار ٹھیک ہونے کے بعد دوبارہ بھی ہوسکتی ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ٹی بی یعنی ہڈی میں تپ دق بھی ہڈیوں کے انفیکشن کی ایک قسم ہے۔

اکیٹ اور کرانک osteomyelitis

ڈاکٹر ہیم جوشی بتاتے ہیں کہ وجہ کچھ بھی ہو، اوسٹیو مائلائٹس ایک بہت ہی سنگین بیماری ہے، اس لیے یہ شدید اور دائمی دونوں قسم کی ہو سکتی ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ شدید آسٹیو مائلائٹس میں، متاثرہ جگہ پر سڑنا شروع ہو جاتا ہے۔ اس حالت میں انفیکشن بہت شدید شکل اختیار کرلیتا ہے جس کی علامات فوراً نظر آنے لگتا ہے، جیسے کہ متاثرہ جگہ پر اچانک ناقابل برداشت درد کا ہونا یا تیز بخار کا آنا۔ یہ مسئلہ زیادہ تر بچوں میں پایا جاتا ہے۔

ایکیوٹ آسٹیو مائلائٹس زیادہ تر ہڈیوں میں ان جگہوں پر ہوتا ہے جو جوڑوں سے جڑے ہوتے ہیں یا جوڑوں کے قریب ہوتے ہیں اور جو بچوں کے بڑھتے ہوئے قد کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، کنارے کے قریب جہاں ران گھٹنے سے ملتی ہے، پاؤں کی پنڈلی اور ایڑی کے جوڑ کے درمیان کی ہڈی اور کہنی کے قریب کی ہڈی وغیرہ۔ وہ بتاتے ہیں کہ ہماری ہڈی ایک سخت ٹشو ہے، اس لیے کسی قسم کے مسئلے ہونے پر ہمارے ہڈی میں سوجن اور درد ہوتا ہے۔ ایسے مریضوں اور خصوصاً بچوں میں جب تیز بخار اور ہڈی میں ناقابل برداشت درد ہوتا ہے تو انہیں فوری طور پر ہڈی میں انفیکشن کی جانچ کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ انفیکشن کی حالت میں شدید درد اور بخار کے ساتھ متاثرہ جگہ پر سوجن اور سرخی بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ یہ بہت سنگین مسئلہ ہے اور اس کا فوری علاج ضروری ہوتا ہے۔

Chronic osteomyelitis میں یہ مسئلہ بتدریج بڑھتا ہے اور علامات بھی آہستہ آہستہ طویل عرصے میں ظاہر ہوتے ہیں۔ جیسے کبھی متاثرہ جگہ پر درد ہو گا اور کبھی نہیں، کبھی بخار آئے گا اور پھر ٹھیک ہو جائے گا۔ عام طور پر لوگ اس مسئلے کے بارے میں اس وقت تک نہیں جانتے جب تک اس کی علامات زیادہ شدت کے ساتھ ظاہر نہ ہونے لگے۔ جیسے ٹی بی کو ایک دائمی انفیکشن سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ آہستہ آہستہ بڑھتا ہے اور اس کی علامات بھی آہستہ آہستہ ظاہر ہوتے ہیں۔ جیسے ٹی بی کے زیادہ تر کیس جوڑوں میں دیکھے جاتے ہیں۔ ویسے ہی دائمی osteomyelitis کے کیس ہڈیوں اور جوڑوں دونوں میں دیکھے جا سکتے ہیں۔Bone infection is a serious disease

مزید پڑھیں:

ہڈی کے انفیکشن کی تشخیص اور علاج

ڈاکٹر جوشی بتاتے ہیں کہ انفیکشن کے مرحلے میں پیتھولوجیکل معائنہ کیا جاتا ہے۔ بلڈ کلچر، خون کے خلیات کی گنتی (سی بی سی)، ہڈیوں کا اسکین اور ایم آر آئی جیسی جانچ کی جاتی ہیں۔ انفیکشن کی تصدیق ہونے کے بعد، متاثرہ شخص کو کم از کم چھ ہفتوں تک اینٹی بائیوٹک دی جاتی ہے۔ جو متاثرہ شخص کو حالت کے مطابق زبانی، انجکشن یا ڈراپ کے طریقے سے دیا جا سکتا ہے۔ اکیوٹ انفیکشن میں جہاں متاثرہ کو ہسپتال میں داخل کر کے اس کا فوری علاج شروع کرنا ضروری ہوتا ہے، وہیں ٹی بی اور دائمی انفیکشن کی صورت میں بھی متاثرہ شخص میں انفیکشن کی حالت کے مطابق علاج کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر انفیکشن بہت زیادہ بڑھ جائے تو کئی بار آپریشن بھی کرنا پڑجاتا ہے۔ Bone infection is a serious disease

حیدرآباد: ہڈیوں کا انفیکشن یا osteomyelitis ایک سنگین بیماری ہے۔ اس کی علامات جاننے کے بعد زیادہ تر صورتوں میں فوری علاج ضروری ہوتا ہے، خاص طور پر شدید اوسٹیو مائلائٹس میں، ورنہ سنگین حالات سے گزرنا پڑ سکتا ہے۔ Bone infection is a serious disease

ہڈیوں کا انفیکشن یا آسٹیومیلائٹس ایک سنگین انفیکشن ہے

کیا آپ جانتے ہیں کہ ہڈیوں میں ہونے والا انفیکشن بھی آپ کو معذور بنا سکتا ہے؟ ہڈیوں کا سنگین انفیکشن اور اس کا بروقت علاج نہ کرنا بعض اوقات میں جسمانی معذوری کا باعث بن سکتا ہے۔ زیادہ تر کیسز میں ہڈیوں کا انفیکشن بہت سنگین مسئلہ سمجھا جاتا ہے جس کا فوری علاج ضروری ہوتا ہے۔

وجوہات اور اقسام

ڈاکٹر ہیم جوشی، سینئر آرتھوپیڈیشین، دہرادون، اتراکھنڈ، بتاتے ہیں کہ جس طرح ہمارے جسم کا کوئی بھی حصہ بیکٹیریا، وائرس یا فنگس سے متاثر ہو سکتا ہے۔ اسی طرح ہڈی بھی ان وجوہات کی وجہ سے متاثر ہوسکتی ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ہڈیوں کے انفیکشن کو osteomyelitis کہا جاتا ہے اور اس کے لیے بھی عموماً وہی بیکٹیریا، فنگس یا وائرس ذمہ دار ہوتے ہیں جو جسم کے دیگر حصوں میں انفیکشن کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، جو وائرس نمونیا یا اسہال کے ذمہ دار ہوتے ہیں وہیں ہڈیوں کے انفیکشن کے لیے بھی ذمہ دار ہوتے ہیں۔

بیکٹیریل انفیکشن زیادہ تر جسم کے کسی دوسرے ذرائع سے ہڈیوں تک پھیلتا ہے۔ دوسری طرف، فنگل انفیکشن کے لیے شدید چوٹ ذمہ دار ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ضروری نہیں ہے کہ چوٹ ہڈی میں ہی ہو، جراثیم سے متاثرہ جلد، پٹھوں میں چوٹ یا ہڈی کے ساتھ والے ٹینڈن سے انفیکشن ہڈی میں پھیل سکتا ہے۔ ساتھ ہی ہڈی میں راڈ یا پلیٹ لگنے کے بعد بھی کئی بار خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

وہ بتاتے ہیں کہ اس بیماری کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جیسے جیسے یہ مسئلہ بڑھتا ہے، متاثرہ حصے کی ہڈی بلکل خراب ہوجاتی ہے یا اتنی کمزور ہو جاتی ہے کہ ٹوٹ جاتی ہے۔ پہلے زمانے میں اسے لاعلاج مرض بھی سمجھا جاتا تھا لیکن اس وقت طبی میدان میں ہونے والی ترقی کی وجہ سے ایسی بہت سی تکنیکیں، علاج اور آپشنز موجود ہیں جس سے ہڈی کا علاج ممکن ہے۔ Bone infection is a serious disease

وہ بتاتے ہیں کہ osteomyelitis کی حالت میں زیادہ تر متاثرہ جگہ پر پیپ یا مواد جمع ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ انفیکشن کے دوران ہڈی ٹوٹ جائے یا ہڈی سے متعلق کوئی اور بیماری ہو جائے تو اس مسئلے کو ٹھیک کرنے میں کافی دقت ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب اگر انفیکشن کے علاج میں تاخیر ہو جائے یا علاج درست نہ ہو تو یہ بیماری طویل بھی ہو سکتی ہے۔ یا ایک بار ٹھیک ہونے کے بعد دوبارہ بھی ہوسکتی ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ٹی بی یعنی ہڈی میں تپ دق بھی ہڈیوں کے انفیکشن کی ایک قسم ہے۔

اکیٹ اور کرانک osteomyelitis

ڈاکٹر ہیم جوشی بتاتے ہیں کہ وجہ کچھ بھی ہو، اوسٹیو مائلائٹس ایک بہت ہی سنگین بیماری ہے، اس لیے یہ شدید اور دائمی دونوں قسم کی ہو سکتی ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ شدید آسٹیو مائلائٹس میں، متاثرہ جگہ پر سڑنا شروع ہو جاتا ہے۔ اس حالت میں انفیکشن بہت شدید شکل اختیار کرلیتا ہے جس کی علامات فوراً نظر آنے لگتا ہے، جیسے کہ متاثرہ جگہ پر اچانک ناقابل برداشت درد کا ہونا یا تیز بخار کا آنا۔ یہ مسئلہ زیادہ تر بچوں میں پایا جاتا ہے۔

ایکیوٹ آسٹیو مائلائٹس زیادہ تر ہڈیوں میں ان جگہوں پر ہوتا ہے جو جوڑوں سے جڑے ہوتے ہیں یا جوڑوں کے قریب ہوتے ہیں اور جو بچوں کے بڑھتے ہوئے قد کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، کنارے کے قریب جہاں ران گھٹنے سے ملتی ہے، پاؤں کی پنڈلی اور ایڑی کے جوڑ کے درمیان کی ہڈی اور کہنی کے قریب کی ہڈی وغیرہ۔ وہ بتاتے ہیں کہ ہماری ہڈی ایک سخت ٹشو ہے، اس لیے کسی قسم کے مسئلے ہونے پر ہمارے ہڈی میں سوجن اور درد ہوتا ہے۔ ایسے مریضوں اور خصوصاً بچوں میں جب تیز بخار اور ہڈی میں ناقابل برداشت درد ہوتا ہے تو انہیں فوری طور پر ہڈی میں انفیکشن کی جانچ کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ انفیکشن کی حالت میں شدید درد اور بخار کے ساتھ متاثرہ جگہ پر سوجن اور سرخی بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ یہ بہت سنگین مسئلہ ہے اور اس کا فوری علاج ضروری ہوتا ہے۔

Chronic osteomyelitis میں یہ مسئلہ بتدریج بڑھتا ہے اور علامات بھی آہستہ آہستہ طویل عرصے میں ظاہر ہوتے ہیں۔ جیسے کبھی متاثرہ جگہ پر درد ہو گا اور کبھی نہیں، کبھی بخار آئے گا اور پھر ٹھیک ہو جائے گا۔ عام طور پر لوگ اس مسئلے کے بارے میں اس وقت تک نہیں جانتے جب تک اس کی علامات زیادہ شدت کے ساتھ ظاہر نہ ہونے لگے۔ جیسے ٹی بی کو ایک دائمی انفیکشن سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ آہستہ آہستہ بڑھتا ہے اور اس کی علامات بھی آہستہ آہستہ ظاہر ہوتے ہیں۔ جیسے ٹی بی کے زیادہ تر کیس جوڑوں میں دیکھے جاتے ہیں۔ ویسے ہی دائمی osteomyelitis کے کیس ہڈیوں اور جوڑوں دونوں میں دیکھے جا سکتے ہیں۔Bone infection is a serious disease

مزید پڑھیں:

ہڈی کے انفیکشن کی تشخیص اور علاج

ڈاکٹر جوشی بتاتے ہیں کہ انفیکشن کے مرحلے میں پیتھولوجیکل معائنہ کیا جاتا ہے۔ بلڈ کلچر، خون کے خلیات کی گنتی (سی بی سی)، ہڈیوں کا اسکین اور ایم آر آئی جیسی جانچ کی جاتی ہیں۔ انفیکشن کی تصدیق ہونے کے بعد، متاثرہ شخص کو کم از کم چھ ہفتوں تک اینٹی بائیوٹک دی جاتی ہے۔ جو متاثرہ شخص کو حالت کے مطابق زبانی، انجکشن یا ڈراپ کے طریقے سے دیا جا سکتا ہے۔ اکیوٹ انفیکشن میں جہاں متاثرہ کو ہسپتال میں داخل کر کے اس کا فوری علاج شروع کرنا ضروری ہوتا ہے، وہیں ٹی بی اور دائمی انفیکشن کی صورت میں بھی متاثرہ شخص میں انفیکشن کی حالت کے مطابق علاج کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر انفیکشن بہت زیادہ بڑھ جائے تو کئی بار آپریشن بھی کرنا پڑجاتا ہے۔ Bone infection is a serious disease

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.