ETV Bharat / sukhibhava

World Thalassaemia Day: عالمی یوم تھیلیسیمیا، اس عارضے سے بچاؤ کے لیے آگاہی ضروری - Thalassemia is serious blood disorder

تھیلیسیمیا خون کی ایک سنگین جینیاتی بیماری ہے۔ سال 2020 تک کے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں تھیلیسیمیا کے شکار افراد کی تعداد تقریباً 27 کروڑ تھی جب کہ اس وقت تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کی تعداد بھارت میں سب سے زیادہ 1 لاکھ ہے۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ملک میں ہر سال تھیلیسیمیا کے تقریباً 10 ہزار نئے مریض سامنے آتے ہیں۔ World Thalassaemia Day 2023

تھیلیسیمیا سے بچاؤ کے لیے آگاہی ضروری ہے
تھیلیسیمیا سے بچاؤ کے لیے آگاہی ضروری ہے
author img

By

Published : May 8, 2023, 2:25 PM IST

حیدرآباد: والدین کے لیے اپنے بچوں کو کسی بیماری یا مسئلے کے علاج کے لیے ہسپتال لے جانا گھبراہٹ اور پریشانی کا باعث ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر بچے کو خون کی منتقلی کے لیے اسپتال میں داخل کرنا پڑے تو والدین کی پریشانی میں مزید اضافہ ہونا لازمی ہے۔ لیکن اندور کی 44 سالہ سنگیتا کے لیے تقریباً ہر ماہ اپنے بچوں کو خون کی منتقلی کے لیے ہسپتال لے جانا ایک معمول سا بن گیا ہے۔ سنگیتا ایک بڑے اسکول میں آیا کے طور پر کام کرتی ہے۔ ان کی ایک 13 سالہ بیٹی اور ایک 7 سالہ بیٹا تھیلیسیمیا کا شکار ہے۔ وہیں سنگیتا کی ایک بیٹی کی کووڈ کے دوران اس بیماری سے موت ہوچکی تھی۔

سنگیتا بتاتی ہیں کہ تھیلیسیمیا کی وجہ سے باقاعدگی سے خون کی منتقلی اس بیماری سے منسلک دیگر حالات میں سے صرف ایک ہے۔ لیکن اس بیماری کی وجہ سے بچوں کو دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور دیگر بیماریوں اور انفیکشنز سے محفوظ رکھنے کے لیے مسلسل کوششیں کرنا ایک جنگ کے مترادف ہے۔ دنیا بھر میں لاکھوں بچے تھیلیسیمیا کے شکار ہیں جن کے والدین سنگیتا جیسی زندگی گزارنے کو مجبور ہیں۔

تھیلیسیمیا کا عالمی دن 2023

تھیلیسیمیا دراصل خون کی ایک سنگین جینیاتی بیماری ہے۔ سال 2020 تک کے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں تھیلیسیمیا کے شکار افراد کی تعداد تقریباً 27 کروڑ تھی جبکہ اس وقت تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کی تعداد بھارت میں سب سے زیادہ 1 لاکھ ہے۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ملک میں ہر سال تھیلیسیمیا کے تقریباً 10 ہزار نئے مریض سامنے آتے ہیں۔

تھیلیسیمیا کے عالمی دن کی تاریخ

تھیلیسیمیا بیماری کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے لوگوں میں علاج کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کے مقصد سے سال 1994 میں تھیلیسیمیا کی بین الاقوامی فیڈریشن نے 'ورلڈ تھیلیسیمیا ڈے' منانے کا پرپوزل تیار کیا تھا، جس پر عمل کرتے ہوئے فیڈریشن کے بانی اور صدر نے اس بیماری سے لڑنے والے اپنے بیٹے اور دیگر تھیلیسیمیا متاثرین کی یاد میں 8 مئی کو تھیلیسیمیا کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں:

تھیلیسیمیا کا عالمی دن منانے کا مقصد نہ صرف اس بیماری اور اس کے علاج اور انتظام کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے بلکہ اس دن کو تھیلیسیمیا کی وجہ سے موت کے منہ میں جانے والوں کو یاد کرنا اور اس بیماری سے جدوجہد کرنے والے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس دن کے موقع پر قومی، بین الاقوامی، سرکاری اور غیر سرکاری صحت کی تنظیمیں اور ماہرین عالمی سطح پر تھیلیسیمیا کے حوالے سے لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے دیگر پروگرام منعقد کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو تھیلیسیمیا جیسے بیماری سے آگاہ کیا جاسکے۔

حیدرآباد: والدین کے لیے اپنے بچوں کو کسی بیماری یا مسئلے کے علاج کے لیے ہسپتال لے جانا گھبراہٹ اور پریشانی کا باعث ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر بچے کو خون کی منتقلی کے لیے اسپتال میں داخل کرنا پڑے تو والدین کی پریشانی میں مزید اضافہ ہونا لازمی ہے۔ لیکن اندور کی 44 سالہ سنگیتا کے لیے تقریباً ہر ماہ اپنے بچوں کو خون کی منتقلی کے لیے ہسپتال لے جانا ایک معمول سا بن گیا ہے۔ سنگیتا ایک بڑے اسکول میں آیا کے طور پر کام کرتی ہے۔ ان کی ایک 13 سالہ بیٹی اور ایک 7 سالہ بیٹا تھیلیسیمیا کا شکار ہے۔ وہیں سنگیتا کی ایک بیٹی کی کووڈ کے دوران اس بیماری سے موت ہوچکی تھی۔

سنگیتا بتاتی ہیں کہ تھیلیسیمیا کی وجہ سے باقاعدگی سے خون کی منتقلی اس بیماری سے منسلک دیگر حالات میں سے صرف ایک ہے۔ لیکن اس بیماری کی وجہ سے بچوں کو دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور دیگر بیماریوں اور انفیکشنز سے محفوظ رکھنے کے لیے مسلسل کوششیں کرنا ایک جنگ کے مترادف ہے۔ دنیا بھر میں لاکھوں بچے تھیلیسیمیا کے شکار ہیں جن کے والدین سنگیتا جیسی زندگی گزارنے کو مجبور ہیں۔

تھیلیسیمیا کا عالمی دن 2023

تھیلیسیمیا دراصل خون کی ایک سنگین جینیاتی بیماری ہے۔ سال 2020 تک کے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں تھیلیسیمیا کے شکار افراد کی تعداد تقریباً 27 کروڑ تھی جبکہ اس وقت تھیلیسیمیا میں مبتلا بچوں کی تعداد بھارت میں سب سے زیادہ 1 لاکھ ہے۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ملک میں ہر سال تھیلیسیمیا کے تقریباً 10 ہزار نئے مریض سامنے آتے ہیں۔

تھیلیسیمیا کے عالمی دن کی تاریخ

تھیلیسیمیا بیماری کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے لوگوں میں علاج کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کے مقصد سے سال 1994 میں تھیلیسیمیا کی بین الاقوامی فیڈریشن نے 'ورلڈ تھیلیسیمیا ڈے' منانے کا پرپوزل تیار کیا تھا، جس پر عمل کرتے ہوئے فیڈریشن کے بانی اور صدر نے اس بیماری سے لڑنے والے اپنے بیٹے اور دیگر تھیلیسیمیا متاثرین کی یاد میں 8 مئی کو تھیلیسیمیا کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں:

تھیلیسیمیا کا عالمی دن منانے کا مقصد نہ صرف اس بیماری اور اس کے علاج اور انتظام کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے بلکہ اس دن کو تھیلیسیمیا کی وجہ سے موت کے منہ میں جانے والوں کو یاد کرنا اور اس بیماری سے جدوجہد کرنے والے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس دن کے موقع پر قومی، بین الاقوامی، سرکاری اور غیر سرکاری صحت کی تنظیمیں اور ماہرین عالمی سطح پر تھیلیسیمیا کے حوالے سے لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے دیگر پروگرام منعقد کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو تھیلیسیمیا جیسے بیماری سے آگاہ کیا جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.