جرنل آف کلینیکل اینڈو کرینولوجی اینڈ میٹابولزم میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق کچھا اینٹا ایسڈ ذیابطیس سے متاثرہ افراد میں بلڈ شوگر لیول کو بہتر کرتے ہیں۔ انہیں میں سے پروٹون پمپ انہیبیٹرس ( پی پی آئی) کو عام طور پر اینٹا ایسڈ دوائیوں کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، جو ذیابطیس کے مریضوں کے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
جو لوگ ہاضمہ کے مسائل سے دوچار ہیں، جیسے پیٹ میں جلن اور گیس کی دقت انہیں اپنے ڈاکٹروں سے مشورہ کے بعد اینٹا ایسڈ لینی چاہیے۔ اس کے علاوہ جو لوگ صحت سے متعلق مسائل کی وجہ زیادہ دوائیاں لیتے ہیں انہیں بھی صبح کے وقت خالی پیٹ میں سب سے پہلے اینٹا ایسڈ دوائی لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔جرنل آف کلینیکل اینڈو کرینولوجی اینڈ میٹابولزم میں شائع ہونے والے ایک مطالعے کے مطابق اینٹاسڈ شوگر کو قابو میں رکھنے میں مدد کرسکتی ہے۔
مزید پڑھیں:ذیابطیس میں خوراک میں صحت مند غذا کو شامل کرنا ضروری
اینٹا ایسڈ کیا ہے؟
- اینٹا ایسڈ ایک ایسی دوائی ہے جو پیٹ میں موجود تیزابیت کو غیر موثر بناتی ہے۔ اس میں ایلومینیم، کیلشیم، میگنیشیم یا سوڈیم بائی کاربونیٹ جیسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو پیٹ میں تیزاب کو بننے سے روکنے کے لیے اساسی (الکی) جیسا کام کرتا ہے اور اس کے پی ایچ کو متوازن بنانا ہے۔
- اب آپ یہ سوچ رہے ہوں گے کہ پی ایچ ہوتا کیا ہے۔ محلول میں ہائیڈروجن آئن کی تعداد کو جاننے کے لیے پی ایچ کی پیمائش کی جاتی ہے اور اس کے ذریعہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ کا محلول کتنا ترش(تیزابی) یا کتنا کھارا (اساسی) ہے۔ پی ایچ کی پیمائش کے لیے پی ایچ پیپر یا پی ایچ اسکیل کی مدد لی جاتی ہے۔ پی ایچ اسکیل پر 1 سے 14 درجے ہوتے ہیں۔ اگر اسکیل میں درجہ 7 سے کم درجہ ظاہر ہوتا ہے تو یہ محلول تیزابی ہوتا ہے، اسکیل میں محلول کا پی ایچ 7 درجہ نظر آئے تو وہ نیوٹرل ہوگا۔ جبکہ اسکیل کا درجہ 7 سے 14 تک ہو تو محلول کھارا یا سوڈاجیسا ہوگا۔ حالانکہ عام گیسٹرک ایسڈ کا پی ایچ 1.5 سے 3.5 کے درمیان ہوتا ہے۔
اینٹا ایسڈ کس کے لئے استعمال ہوتے ہیں؟
- اینٹا ایسڈز گیسٹرو ایسوفیگیل ریفلکس بیماری (جی ای آر ڈی کو ایسڈ ریفلوکس بھی کہتے ہیں) دل کی جلن ، یا بدہضمی (جسے ڈیسپپسیا بھی کہا جاتا ہے) کو دور کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
- کچھ اینٹا ایسڈ کو مکمل طور پر غیر متعلقہ طبی حالتوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے :
- ایلومینیم اینٹا ایسڈ: خون مین فاسفیٹ کی سطح کو کم کرنے اور گردے میں پتھروں کو بننے سے روکتا ہے۔
- کیلشیم کاربونیٹ اینٹا ایسڈز: کیلشیم کی کمی کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
- میگنیشیم آکسائیڈ اینٹا ایسڈ: میگنیشم کی کمی کا علاج کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:ہمیں پھل کیوں کھانے چاہیے؟
گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے اینٹا ایسڈ کا استعمال
- اینڈوکرائن سوسائٹی کے جرنل آف کلینیکل اینڈوکرونولوجی اور میٹابولزم میں شائع ہونے والے ایک نئے تجزیے کے مطابق اینٹا ایسڈ ذیابیطس سے متاثرہ لوگوں میں خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے لیکن عام آبادی میں ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے پر اس کا کوئی رول نہیں ہوتا ہے۔
- پروٹون پمپ انہیبیٹر (پی پی آئی) : عام طور پر استعمال ہونے والی اینٹا ایسڈ ادویات - ذیابیطس کے شکار افراد میں بلڈ شوگر سطح میں بہتری لاتے ہیں۔
- محققین نے ذیابطیس کے مریضوں میں بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے والی پروٹون پمپ انہیبیٹر، جسے عام طور پر اینٹا ایسڈ دوائی کے طور پر استعامل کی جاتا ہے ، کے اثرات کو سمجھنے کے لیے میٹا تجزیہ کیا اور یہ جانے کی کوشش کی کہ کیا یہ دوائیں عام آبادی میں ذیابطیس کے شروعاتی علامات کو روکا جاسکتا ہے۔
- طبی ماہرین اس بات سے متفق ہیں کہ پی پی آئی کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آخر پی پی آئی کیسے بلڈ شوگر کی سطح کو بہتر بناتا ہے اور پی پی آئی کا کس طرح سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔