ETV Bharat / sukhibhava

New Study: الٹرا پروسیسڈ فوڈز استعمال کرنے والے نوجوانوں کو موٹاپے کا خطرہ - الٹرا پروسیسڈ فوڈز نوجوانوں کے لیے نقصانداہ

ساؤ پالو یونیورسٹی کے محققین نے موٹاپے کے بڑھتے ہوئے خطرے کو دیکھتے ہوئے نوعمروں کے ذریعہ الٹرا پروسیسڈ کھانوں کا زیادہ استعمال کرنے سے جسم پر مرتب ہوئے والے اثرات پر تحقیق کی اور اس تحقیق کے نتائج 'جرنل آف دی اکیڈمی آف نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹکس' میں شائع ہوئے۔ Ultra Processed Foods are Harmful for Youngsters

الٹرا پروسیسڈ فوڈز استعمال کرنے والے نوجوانوں کو موٹاپے کا خطرہ
الٹرا پروسیسڈ فوڈز استعمال کرنے والے نوجوانوں کو موٹاپے کا خطرہ
author img

By

Published : Apr 14, 2022, 5:36 PM IST

آج کے دور میں کووڈ کے بعد موٹاپا کو سب سے زیادہ خطرناک اور وبائی مرض سمجھا جارہا ہے۔ اسی خطرے کے مدنظر الٹرا پروسیسڈ کھانوں کا استعمال کرنے والے نوعمروں پر تحقیق کی گئی ۔ اس تحقیق میں 12 سے 19 سال کے 3 ہزار 587 نوجوانوں کو شامل کیا گیا جنہوں نے سال 2011 سے 16 کے ن نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ایگزامینیشن سروے (NHANES) میں حصہ لیا تھا۔ Ultra Processed Foods are Harmful for Youngsters

محققین نے مطالعہ میں حصہ لینے والوں کو الٹرا پروسیس شدہ کھانے کی مقدار کے مطابق تین گروپوں میں تقسیم کیا۔ جب محققین نے زیادہ الٹرا پروسیس کھانا(مجموعی خوراک کا 64 فیصد) لینے والے نوجوانوں کا موازنہ کم الٹرا پروسیس کھانا لینے والوں سے کیا تب انہوں نے یہ پایا کہ ان نوجوانوں میں 45 فیصد موٹاپے کا امکان ہے، 52 فیصد پیٹ کا موٹاپا ( کمر کے ارد گرد اضافی چربی) ہونے کا امکان ہے اور سب سے زیادہ خطرناک 63 فیصد عصبی موٹاپا ( پیٹ کے ارد گرد اضافی چربی ہونے کے ساتھ جگر اور آنتوں میں بھی چربی) ہونے کا امکان ہے۔ اس حالت میں مبتلا لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر، ٹائپ 2 ذیابیطس، ڈسلیپیڈیمیا اور یہاں تک کے موت کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ New Study on Ultra Processed Food

اس تحقیق کی مصنفہ ڈینیلا نیری نے بتایا کہ ' موٹاپا ایک وبا ہے اور اس وبا کو بڑھانے میں الٹر پروسیسڈ فوڈز منفی کردا ادا کر رہے ہیں۔ بالغ اس طرح کے کھانے کے شوقین ہوتے ہیں، نوجوانوں کے حوالے سے ہم نے پہلے ہی پایا تھا کہ ان مصنوعات کی کھپت زیادہ ہے اور خاص طور پر امریکہ میں نوجوانوں کی خوراک کا تقریبا دو تہائی حصہ اس طرح کے کھانے سے ہی پورا ہوتا ہے۔

نیری نے بتایا کہ 'عام طور پر الٹرا پروسیس کھانوں اور مشروبات میں کیمیکل ایڈیٹیو ہوتے ہیں، جو مصنوعات کو زیادہ دلکش بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں جیسے کہ ان کھانوں میں مصنوعی رنگ، خوشبو اور ایملسیفائر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ بہت سے الٹرا پروسیس کھانے سے زیادہ توانائی محسوس ہوتی ہے اس لیے ان میں چینی اور چربی ملایا جاتا ہے، جو بعد میں وزن بڑھانے کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں۔' کم کیلوری والی مصنوعات جیسے کہ ڈائیٹ ڈرنکس بھی موٹاپے کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں۔

نیری بتاتی ہیں کہ ' اس تحقیق میں ہم نے دیکھا کہ کون سے بچے کتنا الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا استعمال کرتا ہے اور پھر اس کے مطابق بچوں کے گروپ بنائے۔ نتائج میں ہم نے پایا کہ جن بچوں نے اپنے خوراک میں زیادہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا استعمال کیا ان کے خوراک کے معیار میں گراوٹ دیکھی گئی۔ ان کے جسم میں چینی زیادہ تھا اور فائبر کم۔ تمام ممالک میں بھی اسی طرح کے منفی اثرات دیکھنے کو ملے۔

مزید پڑھیں: Healthy Drinks for Summer: موسم گرما میں لو اور ہیٹ سٹروک سے بچنے کے لیے یہ شربت پئیں

آج کے دور میں کووڈ کے بعد موٹاپا کو سب سے زیادہ خطرناک اور وبائی مرض سمجھا جارہا ہے۔ اسی خطرے کے مدنظر الٹرا پروسیسڈ کھانوں کا استعمال کرنے والے نوعمروں پر تحقیق کی گئی ۔ اس تحقیق میں 12 سے 19 سال کے 3 ہزار 587 نوجوانوں کو شامل کیا گیا جنہوں نے سال 2011 سے 16 کے ن نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ایگزامینیشن سروے (NHANES) میں حصہ لیا تھا۔ Ultra Processed Foods are Harmful for Youngsters

محققین نے مطالعہ میں حصہ لینے والوں کو الٹرا پروسیس شدہ کھانے کی مقدار کے مطابق تین گروپوں میں تقسیم کیا۔ جب محققین نے زیادہ الٹرا پروسیس کھانا(مجموعی خوراک کا 64 فیصد) لینے والے نوجوانوں کا موازنہ کم الٹرا پروسیس کھانا لینے والوں سے کیا تب انہوں نے یہ پایا کہ ان نوجوانوں میں 45 فیصد موٹاپے کا امکان ہے، 52 فیصد پیٹ کا موٹاپا ( کمر کے ارد گرد اضافی چربی) ہونے کا امکان ہے اور سب سے زیادہ خطرناک 63 فیصد عصبی موٹاپا ( پیٹ کے ارد گرد اضافی چربی ہونے کے ساتھ جگر اور آنتوں میں بھی چربی) ہونے کا امکان ہے۔ اس حالت میں مبتلا لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر، ٹائپ 2 ذیابیطس، ڈسلیپیڈیمیا اور یہاں تک کے موت کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ New Study on Ultra Processed Food

اس تحقیق کی مصنفہ ڈینیلا نیری نے بتایا کہ ' موٹاپا ایک وبا ہے اور اس وبا کو بڑھانے میں الٹر پروسیسڈ فوڈز منفی کردا ادا کر رہے ہیں۔ بالغ اس طرح کے کھانے کے شوقین ہوتے ہیں، نوجوانوں کے حوالے سے ہم نے پہلے ہی پایا تھا کہ ان مصنوعات کی کھپت زیادہ ہے اور خاص طور پر امریکہ میں نوجوانوں کی خوراک کا تقریبا دو تہائی حصہ اس طرح کے کھانے سے ہی پورا ہوتا ہے۔

نیری نے بتایا کہ 'عام طور پر الٹرا پروسیس کھانوں اور مشروبات میں کیمیکل ایڈیٹیو ہوتے ہیں، جو مصنوعات کو زیادہ دلکش بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں جیسے کہ ان کھانوں میں مصنوعی رنگ، خوشبو اور ایملسیفائر کا استعمال کیا جاتا ہے۔ بہت سے الٹرا پروسیس کھانے سے زیادہ توانائی محسوس ہوتی ہے اس لیے ان میں چینی اور چربی ملایا جاتا ہے، جو بعد میں وزن بڑھانے کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں۔' کم کیلوری والی مصنوعات جیسے کہ ڈائیٹ ڈرنکس بھی موٹاپے کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں۔

نیری بتاتی ہیں کہ ' اس تحقیق میں ہم نے دیکھا کہ کون سے بچے کتنا الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا استعمال کرتا ہے اور پھر اس کے مطابق بچوں کے گروپ بنائے۔ نتائج میں ہم نے پایا کہ جن بچوں نے اپنے خوراک میں زیادہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا استعمال کیا ان کے خوراک کے معیار میں گراوٹ دیکھی گئی۔ ان کے جسم میں چینی زیادہ تھا اور فائبر کم۔ تمام ممالک میں بھی اسی طرح کے منفی اثرات دیکھنے کو ملے۔

مزید پڑھیں: Healthy Drinks for Summer: موسم گرما میں لو اور ہیٹ سٹروک سے بچنے کے لیے یہ شربت پئیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.