حیدرآباد: بھارت کی کئی ریاستوں میں بچے خسرہ کی بیماری کے شکار ہو رہے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) اور سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن نے (CDS) اس کی وجہ ویکسینیشن میں کمی قرار دیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او اور سی ڈی ایس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے آغاز کے بعد سے خسرہ کی ویکسینیشن میں نمایاں کمی آئی ہے۔ گذشتہ سال دنیا بھر میں تقریباً 40 ملین بچوں کو خسرہ کا ویکسین نہیں لگایا گیا تھا۔ 40 million children at risk of measles
دنیا بھر میں خسرہ کا خطرہ
ڈبلیو ایچ او اور سی ڈی سی نے بدھ کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا کہ لاکھوں بچے اب خسرہ کا شکار ہورہے ہیں جو کہ دنیا کی سب سے زیادہ متعدی بیماریوں میں سے ایک ہے۔ 2021 میں دنیا بھر میں خسرہ کے لگ بھگ 9 ملین کیسز رپورٹ ہوئے اور اس عرصے کے دوران 128,000 اموات ہوئیں۔ ڈبلیو ایچ او اور سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ 20 سے زائد ممالک میں ویکسینیشن کی کوریج میں مسلسل کمی، بیماری کی کمزور نگرانی، اور کووڈ-19 کی وجہ سے ویکسین میں تاخیر کے نتیجے میں خسرہ کی بیماری کا خطرہ ہے۔ 40 million children at risk of measles
بھارت میں بھی خسرہ کے کیسز میں اضافہ
بھارت میں بھی بچوں میں خسرہ کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے جس کے بارے میں مرکزی محکمہ صحت نے الرٹ کیا ہے۔ بیماری پر قابو پانے کے لیے، مرکز نے تین ریاستوں میں اعلیٰ سطحی کثیر الشعبہ 3 رکنی ٹیمیں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ٹیمیں صحت عامہ کے اقدامات کو ترتیب دینے میں ریاستی صحت کے حکام کی مدد کریں گی۔ 40 million children at risk of measles
مزید پڑھیں:
22 ممالک خسرہ کے مضر دائرے میں
ڈبلیو ایچ او اور سی ڈی سی کی رپورٹ کے مطابق 2021 میں دنیا بھر میں تقریباً 40 ملین بچے کسی وجہ سے خسرہ کی ویکسین کی خوراک نہیں لے سکے۔ 2 کروڑ 50 لاکھ بچوں نے اپنی پہلی خوراک نہیں لی جب کہ 1 کروڑ 47 لاکھ بچوں نے اپنی دوسری خوراک نہیں لی۔ اس کے نتیجے میں 22 ممالک کو شدید وباء کا سامنا کرنا پڑا۔ 40 million children at risk of measles