بیربھوم: مغربی بنگال میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران قتل، اغوا اور اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعات میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ جرائم کی وارداتوں پر قابو پانے میں پولیس انتظامیہ پر ناکامی کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ بیربھوم ضلع کے سیوڑھی تھانہ کے تحت تلپاڑہ علاقے میں غیر قانونی طور پر بالی کی اسمگلنگ کے گھاٹ پر قبضہ کرنے کو لے کر ایک مسلمان نوجوان کو موت کا گھاٹ اتار دیا گیا۔ پولیس نے قتل کے معاملے میں ترنمول کانگریس کے رہنما اور سابق پنچایت پردھان کاجل شیخ سمیت 15 لوگوں کو گرفتار کر لیا۔ Youth Killed by Sand Mafia in Suri of Birbhum
گزشتہ شب شیخ مفید کی خون سے لت پت لاش سیوری کے بانسجھور علاقے میں واقع قبرستان کے پاس سے قبر سے ملی۔ اس کے بعد قتل کے پیچھے بالی کی اسمگلنگ اور گھاٹ پر قبضے کی وجہ سامنے آئی۔ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ شیخ مفید کا قتل ریت کی کان کنی پر قبضے کو لے کیا گیا۔ ترنمول کانگریس کے رہنما شیخ کاجل اور اس کے ساتھیوں کی گرفتاری سے واضح ہو چکا ہے کہ یہ قتل ترنمول کانگریس کے اندرونی اختلافات کا نتیجہ ہے۔
مزید پڑھیں:Delay In Feeding Pet Dog پالتو کتے کو کھانا کھلانے میں تاخیر ہونے پر نوجوان کا قتل
انہوں نے مزید کہا کہ فرہاد حکیم کولکاتا میں ڈینگی سے عام لوگوں کو مار رہے ہیں۔ ان سے ڈینگی کے قہر پر قابو کرنا نہیں آتا۔ ادھر فرہاد حکیم اتوار کی صبح سیوری کے قریب حضرت داتا محبوب شاہ ولی کے مزار پر گئے۔ سیوری اور لو پور کے رکن اسمبلی ن کے ساتھ تھے۔ فرہاد حکیم نے مزار پر چادر چڑھا کر ریاست میں امن وامان کے لئے دعا کی۔