مغربی بنگال کی بنگلہ زبان کی مشہور نوجوان شاعرہ منداکرنتا سین نے آج گورنر جگدیپ دھنکر سے ملاقات کرکے مغربی بنگال میں این آر سی نافذ کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بنگال میں این آر سی نافذ کیا جاتا ہے تو لاکھوں بھارتی شہریوں کیلئے مشکلات کھڑی ہوجائے گی۔
انہوں نے گورنر سے کہا کہ آزادی کے 70سال بعد کسی کی شہریت کو مشکوک نہیں بنایا جاسکتاہے۔
ملک میں عدم رواداری میں اضافہ ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے 2015میں ساہتیہ اکاڈمی کا ایوارڈ واپس کرنے والے شاعرہ سین نے آج پانچ رکنی وفد کے ساتھ گورنر سے ملاقات کی۔
انہوں نے میمورنڈم دیتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں بلبل طوفان کی وجہ سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے اور اس میں ہزاروں ایسے پریوار ہیں جن کے دستاویز تباہ و برباد ہوگئے۔ اگر ان حالات میں این آر سی نافذ ہوتا ہے کہ ایسے متاثرین کیلئے مشکلات میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
شاعرہ منداکرنتا سین نے گورنر سے ملاقات کرنے کے بعد ہم نے صحیح صورت حال سے گورنر کو آگاہ کردیا ہے۔ انہوں نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ اس معاملے کو اعلیٰ سطح پر پیش کریں گے۔
سین نے کہا کہ ہم نے عام لوگوں کی نمائندگی کرتے ہوئے گورنر سے ملاقات کی ہے۔یہ تعجب خیز بات ہے کہ آزادی کے 70اسل بعد ہماری شہریت مشکوک ہے۔یہ سب پولرائزیشن کی وجہ سے کیا جارہا ہے۔مگر سوال عام لوگوں کی زندگی کا ہے جسے ہم نظرانداز نہیں کرسکتے ہیں۔گورنر نے یقین دلایا ہے کہ وہ اس میمورنڈم کو اعلیٰ سطح پر پہنچائیں گے۔
خیال رہے کہ مغربی بنگال کی سول سوسائٹی کا ایک بڑا طبقہ این آر سی کی مخالفت کررہے ہیں۔ان لوگوں کی دلیل ہے کہ این آر سی کے نام پر عام لوگوں کو پریشان نہیں ہونے دیا جائے گا۔