رام پور: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کو عدالت سے بڑی راحت ملی ہے۔ ایم پی ایم ایل کورٹ نے منگل کو اعظم خان کے خلاف درج 27 مقدمات کی بیک وقت سماعت کی منظوری دی۔ لیکن عدالت نے یہ شرط رکھی ہے کہ تمام 27 مقدمات میں سزا کی فراہمی مختلف رہے گی۔
آپ کو بتا دیں کہ نچلی عدالت نے اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی میں کسانوں کی زمین کو زبردستی ضم کرنے سے متعلق 27 مقدمات کی ایک ساتھ سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اعظم خان نے ایم پی ایم ایل اے سیشن کورٹ میں اس حکم کے خلاف نظر ثانی دائر کی تھی۔ اعظم خان نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کے درج کردہ 27 مقدمات ایک جیسے ہیں، اس لیے ان کی سماعت ایک ساتھ کی جائے۔ منگل کو اس اپیل پر سماعت کرتے ہوئے ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے بیک وقت سماعت کا حکم جاری کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ محمد اعظم خان کا ڈریم پراجیکٹ مولانا محمد علی جوہر یونیورسٹی ہمیشہ تنازعات میں رہا ہے۔ اعظم خان کو جوہر یونیورسٹی بنانے کے لیے کافی زمین درکار تھی۔ الزام ہے کہ اعظم خان نے کچھ کسانوں کی زمینوں کو زبردستی یونیورسٹی کے ساتھ ملایا۔ اس حوالے سے کسانوں نے اعظم خان کے خلاف مختلف لوگوں کی جانب سے 27 مقدمات درج کرائے تھے جو عدالت میں زیر سماعت ہیں۔ اعظم خان نے ان مقدمات کو ایک ساتھ سننے کی اپیل کی تھی۔ جب اس اپیل کو نچلی عدالت نے مسترد کر دیا تو اعظم خان نے ایم پی ایم ایل اے سیشن کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی۔ اے ڈی جی سی سیما سنگھ رانا نے کہا کہ عدالت نے اعظم خان کے خلاف درج 27 مقدمات کی سماعت کا حکم جاری کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے واضح کیا ہے کہ 27 مقدمات میں سزا کی شق مختلف رہے گی۔